آنتوں میں پیدا ہونے والی بیماریوں کی علامات اور طریقہ علاج

Posted by

ہمارے نظام انہظام میں چھوٹی آنت معدہ سے شروع ہو کر بڑی آنت تک جاتی ہے۔ اس دوران چھوٹی آنت کئی بَل بناتی ہے۔ بڑی آنت 5 فٹ تک لمبی ہوسکتی ہے۔بڑی آنت کا وہ حصہ جہاں چھوٹی آنت ملتی ہے کائےکم (Caecum)جبکہ آخری حصہ ریکٹم (Rectum) اور باہر کھلنے والا حصہ مقعد کہلاتا ہے۔

ہم جو بھی خوراک کھاتے ہیں وہ تقریبا معدے اور چھوٹی آنت میں ہضم ہو جاتی ہے۔ ہضم شدہ خوراک سے حاصل ہونے والے غذائی اجزاء لگاتار خون میں شامل ہو تے رہتے ہیں۔ اس ہضم شدہ خوراک میں بچ جانے والا پانی بڑی آنت میں پہنچ کر جذب ہوجاتا ہے اور باقی فضلہ بچ جاتا ہے جو مقعد کے ذریعے جسم سے خارج ہوجاتا ہے۔

آنتوں میں پیدا ہونے والی خرابیوں سے اکثر چھوٹی آنت میں مسائل جنم لیتے ہیں۔ان میں سے کئی خرابیاں نظامِ ہاضمہ کے دوسرے حصوں کو بھی متاثر کرتی ہیں جیسے کہ معدہ اور بڑی آنت۔ آنتوں میں پیدا ہونے والی خرابیاں نظام انہظام کو متاثر کرنے کے ساتھ ساتھ اسہال اور قبض کا بھی باعث بنتی ہیں۔آنتوں کی خرابیاں دور حاضر کے عام اور بڑے مسائل ہیں۔ اس آرٹیکل میں ہم صرف آنتوں کی خرابیوں کو موضوع بنا کر اس کی اقسام، علامات، اسباب، بچاؤ ، غذا اور پرہیز کے بارے میں آپکو ضروری معلومات بتائیں گے۔

آنتوں کی خرابیوں کی مختلف اقسام

چھوٹی اور بڑی آنت معدے کے بعد ہمارے نظام انہظام کا سب سے اہم حصہ ہیں اور ان میں پیدا ہونے والی بیماریوں کی مختلف اقسام مندرجہ ذیل ہیں۔

آئی -بی-ایس (Irritable Bowel Syndrome)

آئی -بی-ایس انسان کی چھوٹی اور بڑی دونوں آنتوں کو متاثر کرتی ہے۔ یہ خرابی معدے کو بھی بری طرح متاثر کرتی ہے۔ کلینیکل ایمیڈیمولوجی کے مطابق سالانہ دنیا کی 11 فیصد آبادی اس بیماری سے متاثر ہوتی ہے۔

کرون کی بیماری

یہ بیماری آنتوں کی سوزش کی ہی ایک قسم ہے۔ یہ ایک ایسی بیماری ہے جس میں جسم اپنے ہی صحت مند ٹشوز کو نقصان پہنچاتا ہے۔یہ بیماری آپکی آنتوں، منہ اور مقعد کے ٹشوز کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔

مرضِ شکم یعنی گندم سے الرجی

یہ بیماری آٹو امیون ڈس آرڈر کی ایک قسم ہے جس کی وجہ سے جسم گلوٹین کے خلاف منفی ریسپونس دیتا ہے۔ گلوٹین پروٹین کی ایک قسم ہے جو بہت سے اناج میں پائی جاتی ہے جن میں گندم، رائی اور جوشامل ہیں۔ جب مرض شکم کا مریض گلوٹین والی غذائیں کھاتا ہے تو جسم کا مدافعاتی نظام اس کے جواب میں معدے کی اندرونی جھلی کو متاثر کرنا شروع کر دیتا ہے۔

آنتوں میں رکاوٹ

یہ ایک عام بیماری ہے جس کی وجہ سے نظام انہظام بری طرح متاثر ہوتا ہےاور انسان قبض جیسی مرض کا شکار ہو جاتا ہے۔

آنتوں کی خرابی کی عام علامات

ان بیماریوں سے نجات حاصل کرنے کے لئے مناسب تشخیص کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔ آنتوں کی خرابی کی عام علامات مندجہ ذیل ہیں پیٹ میں تکلیف یا درد، گیس، متلی ، اسہال، قبض، الٹی ، دیگر علامات میں بخار اور اچانک وزن میں کمی شامل ہیں

آنتوں کی خرابی کی وجوہات

آنتوں کی خرابی کی مندرجہ ذیل وجوہات ہو سکتی ہیں

  • سگریٹ نوشی
  • نامناسب خوراک
  • جنیٹک ڈس آرڈر
  • دواؤں کا سائڈ ایفیکٹ
  • ہرنیا کا مرض

آنتوں کی خرابی کی تشخیص کیسے کی جا سکتی ہے

آی-بی -ایس کی تشخیص کے لئے ڈاکٹر پیٹ کے درد کے ساتھ مندرجہ ذیل علامات بھی دیکھتے ہیں، آنتوں کی حرکت میں تبدیلی، پاخانہ کے رنگ میں تبدیلی۔

کرون کی بیماری اور آنتوں میں رکاوٹ کی تشخیص کے لئے ڈاکٹر آپکو فورا مختلف ٹیسٹ کروانے کا کہے گا۔ مثال کے طور پر سی ٹی سکین، ایم آر آئی، اینڈو سکوپی اور بلڈ ٹیسٹ۔

آنتوں کی خرابی کا علاج کیسے کیا جاتا ہے

طرز زندگی میں مثبت تبدیلی آنتوں کی بیماریوں سے نجات دلا سکتی ہے۔ اگر آپ کو مرض شکم ہے تو آپ گلوٹین فری غذا کھا کر اس بیماری سے چھٹکارا حاصل کر سکتے ہیں۔ اور اگر بیماری سنگین ہو جائے تو ان کھانوں سے پرہیز کیا جائے جو گندم،رائی، جئی یا جو سے بنی ہوئی ہوں۔

اگر آپ آئی-بی- ایس یا کرون کی بیماری میں مبتلا ہیں تو فوراان کھانوں سے پرہیز کریں جس سے بیماری کی شدت میں اضافہ ہوتا ہے۔بیماری سے نجات حاصل کرنے کے لئے جتنا ہو سکے بیلنس غذا کا استعمال کریں۔

آنتوں کی خرابی سے نجات کے لئے فائبر والی خوراک زیادہ سے زیادہ کھائیں۔ آنتوں کو صحت مند رکھنے کیلئے فائبر نہائیت اہم کردار ادا کرتا ہے۔زیادہ فائبرکھانے سے قبض دور کرنے میں مدد ملتی ہے۔ لیکن اگر آپ اسہال کے مرض میں مبتلا ہوجائیں تو فائبر والی غذاؤں سے پرہیز کریں۔

دواؤں کے ذریعے علاج

اگر آپ اسہال یا آئی-بی-ایس کا شکار ہیں تو اسہال رفع کرنے والی دوائیاں جیسے کہ لوپرامائڈ کا استعمال بیماری سے نجات دلانے میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔اگر آپ قبض کے مرض میں مبتلا ہوجائیں تو جلاب لگانے والی دوائیں کھائی جائیں۔

علامات کو دیکھتے ہوئے کچھ ڈپریشن دور کرنے والی اور پین کلر دوائیں کرون کی بیماری میں فائدہ مند ثابت ہوتی ہیں۔اس کے علاوہ کچھ آنتوں کی بیماریوں میں امیونوتھراپی میڈیسن، کورٹیکو سٹیرائڈز اور اینٹی بائیوٹکس میڈیسن بھی فائدہ مند ثابت ہوتی ہیں۔

سرجری

اگر آپ کرون کی بیماری یا آنتوں کی رکاوٹ میں مبتلا ہیں اور دوائیوں یا لائف سٹائل میں تبدیلی سے افاقہ نہیں مل رہا تو سرجری کی مدد سے متاثرہ ٹشوز اور بیماری سے نجات ممکن ہے۔

نوٹ: روزانہ کی خوراک میں مردوں کے لیے کم از کم 35 گرام اور عورتوں کے 28 گرام فائبر کا استعمال نطام انہظام کی جملہ بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے اور خوراک کے ساتھ مناسب ورزش پُورے جسم کو بیماریوں سے بچاتی ہے اور صحت مند رکھتی ہے۔