آکو پریشر کی 5 رگیں جن کو دبانے سے ذیابطیس کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے

Posted by

ذیابطیس کے مرض میں مریض کے ذہن میں یہ سوال ضرور گونجتا ہے کہ کیا شوگر ایک خطرناک مرض ہے؟، اس کا جواب ہے جی ہاں اور جی نہیں کیونکہ اگر آپ کی شوگر کنٹرول میں نہیں ہے تو جی ہاں کیونکہ خون میں بڑھی ہُوئی شُوگر آپ کے سارے جسم کو ہی متاثر کرتی ہے خاص طور پر دل، آنکھوں، گُردوں اور اعصاب کو شدید متاثر کرتی ہے اور اچھی خبر یہ ہے کہ اگر یہ شفا نہیں بھی پاتی تب بھی اسے کنٹرول کیا جاسکتا۔

ماڈرن دُنیا میں جہاں ایلوپیتھی ذیابطیس کوصرف کنٹرول کرنے کے لیے میٹفورمن جیسی ادویات اور انسولین وغیرہ کا استعمال کر رہی ہے کیونکہ اُس کے پاس ابھی اس مرض کا کوئی مستقل علاج موجود نہیں وہاں 100 سال قبل مسیح سے بھی پُرانے چینی طریقہ علاج اکوپنکچر اور اکوپریشر کے ماہرین اس بات کا دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ اس مرض کو مکمل ٹھیک کر سکتے ہیں۔

آکو پریشر کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اُن کے طریقہ علاج میں ادیات کی بجائے جسم کی اپنی انرجی کو جسم کے خاص پریشر پوائنٹس جنہیں انرجی گیٹ وے بھی کہا جاتا ہے پر دبا کر رن رگوں میں بہتا ہُوا انرجی پریشر روکنے سےجسم کو سکون ملتا ہے اور اس سے بہت سے امراض کو شفا ملتی ہے۔

اس آرٹیکل میں آکوپریشر کے ماہرین کے بتائے ہُوئے جسم کے 5 ایسے پریشر پوائنٹس کو شامل کیا جا رہا ہے جن کے دبانے سے آکوپریشر کے ماہرین کے مُطابق ذیابطیس کے مرض میں آرام آتا ہے۔

نمبر 1 ہیگو پریشر پوائنٹ

https://upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/thumb/0/05/Acupuncture_point_Hegu_%28LI_4%29.jpg/800px-Acupuncture_point_Hegu_%28LI_4%29.jpg <a href=”https://commons.wikimedia.org/wiki/File:Acupuncture_point_Hegu_(LI_4).jpg”>Mk2010</a>, <a href=”https://creativecommons.org/licenses/by-sa/3.0″>CC BY-SA 3.0</a>, via Wikimedia Commons

یہ پوائنٹ انگوٹھے اور شہادت کی انگلی کے درمیان جہاں انگوٹھے اور شہادت کی انگلی کی ہڈی ملتی ہے اُس سے تھوڑا اوپر موجود ہوتا ہے اور اس پوائنٹ کو ہیگو پوائنٹ کہا جاتا ہے اور آکوپریشرکے ماہرین کے مطابق اسے دبانے سے جہاں خون میں گلوکوز لیول کنٹرول رہنے میں مدد ملتی ہے وہاں دانت درد، کمر درد، کاندھوں کی درد اور سردرد میں فوری کمی آتی ہے۔

اس پوائنٹ کو دونوں ہاتھوں پر روزانہ پانچ منٹ انگوٹھے سے ہلکی اور درمیانی قوت کے ساتھ دبائیں اور ساتھ میں انگوٹھے کو گول شکل میں رب کریں۔

نمبر 2 سائیڈ کلائی پریشر پوائنٹ

G:\Pics Sharing\word-image-2.png

یہ پریشر پوائنٹ کلائی پر تھوڑا سائیڈ پر اُس مقام پر ہے جہاں اُلٹے ہاتھ پر چھوٹی انگلی دائیں طرف ہوجائے اور دائیں ہاتھ پر بائیں طرف ہو جائے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ انرجی گیٹ وے سیدھا دل سے جُڑا ہُوا ہے اور اسے دبانے سے دل پر سے سٹریس ختم ہوتی ہے اور یہ چیز براہ راست ذیابطیس کے مرض میں شفا کا سبب بنتی ہے۔

اس پوائنٹ کو روزانہ دونوں کلائیوں پر ڈھائی ڈھائی منٹ تک انگوٹھے سے پریشر ڈالیں اور ساتھ میں اس کا انگوٹھے سے مساج کریں۔

نمبر 3 تھری مائل پوائنٹ

G:\Pics Sharing\تھری مائل.png

یہ پوائنٹ دونوں ٹانگوں پر گھٹنے کی ٹوپی کے نیچے درمیان سے تھوڑا سائیڈ پر ہوتا ہے اور اس کو دبانے سے جسمانی تناؤ میں کمی واقع ہوتی ہے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ گیٹ وے سیدھا پیٹ سے جُڑا ہے اس سے پیٹ درد، جی متلانا، اُلٹی اور ہاضمے کے امراض میں سکون ملتا ہے اور اس سے خُون میں بڑھی ہُوئی شوگر کم ہوتی ہے۔

اس پوائنٹ کو دونوں ہاتھوں کے انگوٹھوں سے روزانہ 3 سے 5 منٹ ہکے اور درمیان پریشر سے دبائیں اور ساتھ میں انگوٹھے کو گُھوما کر مساج کریں۔

نمبر 4 بیگ رش

G:\Pics Sharing\بیگ رش.png

دونوں پاؤں پر انگوٹھے کے بڑے جوڑ اور پاؤں کی بڑی اگلی کے درمیاں یہ پوائیٹ بگ رش کہلاتا ہے اور اسے دبانا ہائپرٹینشن، ذیابطیس اور بے نیندی کی شکایت کے علاوہ آنکھوں کی تھکاؤٹ، سردرد اور پیر درد میں آرام کا باعث بنتا ہے۔

نمبر 5 بی 54 پریشر پوائنٹ

G:\Pics Sharing\b54.jpg

<a href=”https://commons.wikimedia.org/wiki/File:Muscles_of_the_back_of_the_leg;_three_figures._Lithograph_by_Wellcome_V0008439EL.jpg”>See page for author</a>, <a href=”https://creativecommons.org/licenses/by/4.0″>CC BY 4.0</a>, via Wikimedia Commons, Image has been edited

یہ پوائنٹ ٹانگوں کے پیچھے گھٹنوں کے جوڑوں کے درمیان سے تھوڑا نیچے اور پنڈلی کے مسلز کے اوپر موجود ہے اور اسے دبانہ مثانے کو تقویت دینے کا باعث بنتا اور اس سے جسم کے فاضل مادے بہتر طریقے سے خارج ہوتے ہیں اور باربار پیشاب کا آنا جیسی بیماری جو شوگر کا باعث بھی ہو سکتی کو آرام آتا ہے۔

اس پوائنٹ کو دونوں ہاتھوں کے انگوٹھوں سے روزانہ پانچ منٹ تک دبائیں ہلکے اور درمیانے پریشر سے بائیں اور مساج کریں۔

نوٹ: آکو پریشر کے ماہرین کے پاس ان پوائنٹس کی کوئی سائنٹیفک تھوری نہیں ہے مگر جدید میڈیکل سائنس اپنی تحقیقات میں اس بات کو تسلیم کرتی ہے کہ جسم پر مساج کرنا بہت سے امراض خاص طور پر ہائپرٹینشن، ڈپریشن، اعصابی تناؤ، دل اور دردوں وغیرہ میں انتہائی مُفید ثابت ہوتا ہے اور ان بیماریوں کا ذیابطیس سے گہرا تعلق ہے۔