امرود اور اُسکے پتوں کے میڈیکل سائنس کے مُطابق 8 تحقیق شُدہ فائدے

Posted by

انسان کاوجود مٹی سے بنایا گیا ہے اور اس وجود کی غذائی ضروریات اور وجود کو لگنے والی بیماریوں کا علاج بھی رب کائنات نے مٹی کے اندر ہی رکھا اور مٹی صدیوں سے جہاں ہماری غذائی ضروریات کو پُورا کر رہی ہے وہاں یہ ہماری بیماریوں کے لیے ہمیں ادویات بھی دے رہی ہے۔

امرود اور اُس کے پتوں کے متعلق 1950 سے پہلے میڈیکل سائنس اتنی معلومات نہیں رکھتی تھی اور اسے ایک عام سا پھل مانا جاتا تھا مگر 1950 سے لیکر اب تک ماہرین ہر روز اس پھل اور اس کے پتوں پر اپنی تحقیق سے نئی معلومات حاصل کر رہے ہیں اور خاص طورپرامرود کے پتوں پر کی جانے والی بیشمار تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ یہ عام پتے نہیں ہیں بلکے ایک اکسیر کا درجہ رکھتے ہیں۔

امرود اینٹی آکسائیڈینٹ خوبیوں کا خزانہ ہے جس میں وٹامن سی پوٹاشیم اور فائبر کی ایک بڑی مقدار شامل ہوتی ہے جو اسے غذایت میں دوسرے پھلوں سے ممتاز کرتی ہے اور ہم اس آرٹیکل میں امرود اور اس کے پتوں کے میڈیکل سائنس کے تحقیق شُدہ 8 ایسے فائدے شامل کر رہے ہیں جنہیں پڑھ کر آپ بھی اس پھل کی بے پناہ افادیت کو جانیں گے اور اسے اپنی روزانہ کی خوراک کا حصہ بنائیں گے۔

نمبر 1 امرود اور اُسکے پتےخون سے شوگر کم کرتے ہیں

File:Type 2 Diabetes Mellitus.jpg
Manu5 [CC BY-SA 4.0], via Wikimedia Commons
امرود کے جہاں اور بیشمار فائدے ہیں وہاں یہ خُون میں بڑھی ہُوئی شوگر کو کنٹرول کرنے کی خوبی سے بھی نوازا گیا ہے اور بہت سی میڈیکل سائنس کی تحقیقات کے بعد ماہرین کا کہنا ہے کہ امرود کے پتے بھی شوگر کو خون میں بڑھنے نہیں دیتے اور امرود کے پتے انسولین resistance خوبیوں کے حامل ہیں اور یہ بات ذیابطیس کے مریضوں کے لیے ایک بڑی خوشخبری ہے

ماہرین کی ایک ریسرچ کے مُطابق امرود کے پتوں کا قہوہ کھانے کے بعد پینے سے 2 گھنٹے تک خون میں بڑھنے والی شوگر کو قابو میں رکھا جا سکتا ہے اور تحقیق کےمطابق کھانے کے فوراً بعد امرود کے پتوں کا قہوہ خون میں 10 فیصد تک شوگر لیول کم کرتا ہے اور اگر یہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کہ امرود کے پتے انسولین کا مُتبادل ہیں۔

نمبر 2 امرود اور اُسکے پتے دل کو طاقتور کرتےہیں

Heart, Heart Care, Heart Health, Doctor, Care, Medical

ماہرین کا کہنا ہے کہ امرود دل کے مریضوں کے لیے انتہائی مُفید غذا ہے کیونکہ اس کے اندر موجود بیشمار اینٹی آکسائیڈینٹ خوبیاں اور امرود کے پتوں میں موجود وٹامنز دل کے لیے کسی اکسیر سے کم نہیں ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کے امرود میں شامل پوٹاشیم اور فوراً حل پزیر فائبر انسانی دل کے لیے انتہائی مفید ہے اور خاص طور پر امرود کے پتوں کا ماحصل(Extracts) بلڈ پریشر کو قابو میں کرتے ہیں جو دل کی بیماریوں کی سب سے بڑی وجہ ہے اور پتوں کے یہ ماحصل خون میں شامل بُرے کولیسٹرال کو ختم کرکے اچھے کولیسٹرال کو پیدا کرتے ہیں اور بُرے کولیسٹرال کی زیادتی بھی دل کی بیماریوں کی ماں ہے۔

ماہرین کی ایک ریسرچ جو اُنہوں نے 120 لوگوں کو 12 ہفتے ہر کھانے سے پہلے پکا امرود کھلا کر کی کے نتائج کے مُطابق ان 120 لوگوں میں بلڈ پریشر 8 سے 10 پوائنٹس کم ہُوا، بُرا کولیسٹرال 9.9 فیصد کم ہُوا اور اچھے کولیسٹرال میں 8 سے 9 فیصد اضافہ ہُوا۔

نوٹ: امرود کے پتوں کا ماحصل یعنی Extracts حاصل کرنے کے لیے پتوں کو اچھی طرح دھو کر جوسر میں ڈال کر اس میں اُبلا ہوئی پانی ڈال کر اچھی طرح شیک کرلیں اور بعد میں کسی ململ کے کپڑے سے چھان لیں اور استعمال کریں۔

نمبر 3 عورتوں میں حیض سے ہونے والی تکلیف کو ختم کرتا ہے

https://upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/e/e3/Menstrual_Period_in_Political_History%2C_2005%2C_60_x_50_inch%2C_acrylic_%26_metamorphic_rock_on_board.JPG
Danny Sillada [CC BY-SA 2.0], via Wikimedia Commons
بہت سی خواتین ماہواری کے دوران درد محسوس کرتی ہیں اور ماہواری کے دوران اُنہیں معدے پر اکڑن کی شکایت ہوتی ہے، میدیکل سائنس کی چند تحقیقات کے مُطابق امرود کے پتوں کا ماحصل خواتین میں ماہواری کے دوران معدے کی اکڑن کو شفا دیتا ہے۔

ایک تحقیق میں 200 ایسی خواتین جو ماہواری میں درد محسوس کرتیں تھیں کو روزانہ 6 ملی گرام امرود کے پتوں کا ماحصل کھلایا گیا اور اُن کی درد میں نمایاں کمی دیکھی گئی۔

امرود کے پتوں کا ماحصل حمل کی درد میں بھی انتہائی مفید اوراکسیر کا درجہ رکھتا ہے۔

نمبر 4 امرود نظام انہظام کو درست کر دیتا ہے

File:Digestive system without labels.svg

امرود ڈائٹری فائبر کا خزانہ ہے اور اسے کھانے سے پیٹ آسانی کیساتھ صاف ہوجاتا ہے اور یہ قبض جیسی بیماری کو پیدا نہیں ہونے دیتا۔

صرف ایک امرود کھانے سے ہمیں جسم کی روزانہ ضرورت کی 12 فیصد فائبر حاصل ہوتی ہے اور امرود کے پتوں کا ماحصل پیٹ کی اکڑن اور درد اور ڈائریا میں انتہائی مُفید چیز ہے۔

سائنس کے مطابق امرود میں اینٹی مائیکروبل موجود ہوتے ہیں جو آنتوں میں سے نقصان دہ مائیکروبس کا خاتمہ کر کے ہمیں ڈائیریا سے بچاتے ہیں۔

نمبر5 امرود موٹاپے کو ختم کرتا ہے

https://upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/thumb/0/08/Obesity-waist_circumference.svg/1163px-Obesity-waist_circumference.svg.png

موٹاپا جسم میں دائمی بیماریوں کی ماں ہے اور امرود میں موجود صرف 37 کیلوریز اور فائبر جہاں ہمارے معدے کو بھرا رکتھی ہے اور بھوک مٹاتی ہے وہاں یہ چربی کو پیدا نہیں ہونے دیتا۔

جو افراد وزن کم کرنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے بازار سے کم کیلوریز والے سپلیمنٹ مہنگے داموں خریدتے ہیں اُنہیں چاہیے کہ ایک دفعہ اس کام کے لیے امرود کو موقع ضرور دیں۔

نمبر 6 امرود اینٹی کینسر ہے

Guava, Leaf, Green, Guava Png

ماہرین کا کہنا ہے کہ امرود کے پتوں کا ماحصل جسم میں کینسر کے سیلز کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور اس کی ایک وجہ ان پتوں میں موجود اینٹی آکسائیڈینٹ خوبیا ں ہیں جو جسم کے اعضا کو فری ریڈیکلز سے متاثر نہیں ہونے دیتی۔

نمبر 7 قوت مدافعت کو بڑھاتا ہے

File:Neutrophil with anthrax copy.jpg
Volker Brinkmann [CC BY 2.5], via Wikimedia Commons
ہمارے جسم میں وٹامن سی کی کمی ہمارے جسم کی قوت مدافعت میں کمی کی بڑی وجہ ہے اور وٹامن سی کی کمی ہمیں بہت سی انفیکشنز کی صورت میں بیمار کر دیتی ہے۔

صرف ایک امرود ہمیں روزانہ کی ضرورت سے کہیں بڑھ کر وٹامن سی مہیا کرتا ہے اور اگر امرود کا موازنہ کینو یا مالٹے سے کیا جائے تو یہ کینو مالٹے سے دُگنی وٹامن سی مہیا کرتا ہے اور وٹامن سی ہمارے جسم کی قوت مدافعت کو تندروست اور توانا رکھتی ہے۔

سردیوں میں عام طور پر انسان کا نظام مدافعت کمزور ہوتا ہے لہذا سردیوں میں عام نزلہ زکام اور کھانسی جیسی بیماریوں سے بچنے کے لیے امرود کا استعمال زیادہ کرنا چاہیے۔

نمبر 8 امرود ہماری جلد کے لیے مُفید ہے

امرود میں شامل وٹامنز اور منرلز ہماری جلد کے لیے انتہائی مُفید ہیں اور اسکی اینٹی آکسائیڈینٹ خوبیاں جلد کی حفاظت کرتی ہیں اور زخموں کو جلدی بھر دیتی ہیں اور جلد کو عمر کے بڑھنے کے اثرات سے محفوظ رکھتی ہیں اور جلد کو توانا کر کے اُن کو جھریوں پڑنے سے بچاتی ہیں۔

ٖFeatured Image Preview Credit: Adityamadhav83 [CC BY-SA 3.0], via Wikimedia Commons, The Image has been cropped.