باتھوا سبزی جو صحت کے لیے حیران کن فوائد رکھتی ہے

Posted by

جب گرمی کا زور ٹُوٹ جاتا ہے اور موسم سرما کی آمد آمد ہوتی ہے اُس وقت آپ کو سبزی منڈی میں بیشمار سبز پتوں والی سبزیاں نظر آتی ہیں جنکے کھانے کے بیشمار فوائد ہیں مگر ان سبزیوں میں صحت کے لیے سب سے زیادہ فائدہ مند سبزی باتُھو ہے جو حیران کُن خوبیوں کا مالک ہے۔

G:\Pics Sharing\bathua.JPG

باتھو اپنی بہترین غذائی صلاحیت کے علاوہ کئی ادویاتی خوبیوں کا حامل ہےجو براعظم ایشا، یورپ، امریکہ اور آسٹریلیا میں موسم آنے پر عام مل جاتا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ باتُھو آئرن، میگینشیم، فاسفورس، کیلشیم، فائبر، وٹامن اے، بی کمپلیکس، سی جیسے اہم وٹامنز اور منرلز سے بھرپُور غذا ہے جو سردیوں میں کھاناجسم کو توانا اور تندرست رکھتا ہے۔

باتھو کے صحت کے لیے فوائد

چونکہ باتھو میں غذائی فائبر اور پودوں سے حاصل ہونے والا پانی کافی مقدار میں پائے جاتے ہیں لہذا یہ پیٹ کے جُملہ امراض کے لیے ایک اکسیر کا درجہ رکھتا ہے، میٹابولیزم کو ٹھیک کرتا ہے اور خاص طور پر بواسیر کے مریضوں کے لیے ایک بہترین غذا ہے۔

اس سبزی کے ہر 100 گرام میں صرف 43 کیوریز شامل ہیں جو اسے موٹاپا کم کرنے والوں کے لیے ایک مُفید سبزی بناتی ہے جسکی فائبر پیٹ کو بھرا رکھتی ہے اور جلد بھوک نہیں لگنے دیتی ۔

باتھو کے پتوں کا رس پیٹ کے کیڑوں کو ختم کرنے کے لیے انتہائی مُفید چیز ہے، 10 ملی لیٹر باتھو کے پتوں کا جُوس کالے نمک کیساتھ ہر کھانے کے بعد استعمال کیجیے پیٹ کے کیڑے پیٹ چھوڑ کر بھاگ جائیں گے۔

پانی میں باتھو کو پکانے کے بعد اس پانی سے سر کو اچھی طرح دھوہیں یہ آپ کے سر کی جلد کی نمی بحال کرے گا اور سر کو خُشکی سے بچائے گا، سر میں پیدا ہونے والی جُوئیں باتھو سے انتہائی نفرت کرتی ہیں لہذا یہ پانی سر میں سے جُوئیں بھی ختم کرے گا اور سر کو سکون دیگا۔

مُنہ کی بدبو کو ختم کرنے کے لیے چند پتے باتھو چبا لینے سے جہاں بدبو سے چھُٹکارا ملتا ہے وہاں مُنہ کے السر اور دانتوں کی کئی تکالیف کو آرام ملتا ہے۔

یہ جسم میں آئرن کی بڑی مقدار کیساتھ خون پیدا کرنے والے سُرخ ہارمونز کو تقویت دیتا ہے اور خون اور آئرن کی کمی کی صُورت میں انتہائی مُفید سبزی ہے۔

باتھو خُون کو صاف کرنے میں اپنا ثانی نہیں رکھتا اور اگر اس کے چند پتے نیم کے پتوں کیساتھ روازنہ چبائے جائیں تو خون صاف سُتھرا ہوکر سارے جسم کو بہتر طور پر آکسیجن مہیا کرتا ہے جس سے جسم توانگی محسوس کرتا ہے۔

سبز پتوں والی اس سبزی کے بیجوں میں جسم کے لیے انتہائی مُفید امائنو ایسڈز پائے جاتے ہیں اور یہ امائنوایسڈز ہمارے سیلز کی مُرمت کرکے اُنہیں تقویت دیتے ہیں اور ہماری صحت پر کئی اچھے اثرات مرتب کرتے ہیں، باتھو کے بیجوں سے آٹا بنا کر بریڈ وغیرہ بنائی جاتی ہے اور یہ چاؤل کا متبادل بھی بن سکتے ہیں جو دال کیساتھ کھایا جائے، ماہرین کا کہنا ہے کہ باتھو کے بیج، گندم، چاؤل، باجرا جیسے اجناس کے مقابلے میں صحت کے لیے زیادہ فائدہ مند ہے۔

اس پودے کے بیج کا پاوڈر اگر ادرک کے رس میں شامل کرکے خواتین جنکو ماہواری میں مُشکلات ہوتی ہیں دیا جائے تو یہ اُن کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔

طب ایوردیک اور طب یونان کے طبیب حضرات باتھو کے پتوں کو دل کے مریضوں کے لیے ایک بہترین ٹانک قرار دیتے ہیں کیونکہ یہ خون کی صفائی کے دوران اس میں شامل کولیسٹرال کو بھی کم کرتا ہے۔

گُردے میں پتھری کی صُورت میں باتھو کا 10 سے 15 ملی لیٹر جُوس پانی میں یا بغیر پانی کے پی لیں یہ پتھری کو خارج کرنے میں مدد کرے گا اور گُردے میں پتھری بننے کے عمل کو روکے گا۔

باتھو میں اینٹی اینفلامیٹری خوبیاں شامل ہیں جو جسم کے اندر اعضا کی سوزش کو آرام دیتی ہیں اور اگر بیرونی سوزش ہو تو اس کو پانی میں اُبال کر اسے کے پتے تنوں سمیت سوزش والی جگہ پر رکھ دیں یہ سوزش میں آرام کا باعث بنے گا۔

باتھو کے نقصانات

زیادہ مقدار میں اس سبزی کا استعمال کرنا جسم میں کیلشیم کی کمی پیدا کرسکتا ہے کیونکہ اس پودے میں آکسالک ایسڈ کی کافی مقدار پائی جاتی ہے جو اپنے آپ کو جسم میں موجود کیلشیم کے ساتھ بائنڈ کرلیتا ہے اور اسے جسم کو میسر نہیں آنے دیتا۔

اس پودے کے بیجوں کا زیادہ استعمال حاملہ خواتین کا حمل ضائع کر سکتا ہے اور طب ایوردیک وغیرہ میں حمل ضائع کرنے کے لیے بطور دوا بھی استعمال ہوتا ہے لہذا حاملہ خواتین اسے استعمال مت کریں۔

اس پودے میں اینٹی فرٹیلیٹی ایفیکٹس شامل ہیں لہذا اسے زیادہ مقدار میں استعمال کرنا نقصان دہ ہو سکتا ہے۔