بادل صرف پانی کے بخارات نہیں ہیں بلکہ یہ ہمارے سیارے زمین کا حُسن ہیں جو کبھی سُورج کی تیز دُھوپ کو چھتری کی طرح روک دیتے ہیں اور کبھی پیاسی زمین اور اس کے رہنے والوں کی پیاس اپنی بُوندوں سے بُجھاتے ہیں اور اگر یہ ناراض ہوجائیں تو سیلاب کی شکل میں تباہی بھی لے آتے ہیں۔
اس آرٹیکل میں بادلوں کے 10 ایسے دلچسپ حقائق کو شامل کیا جارہا ہے جو آپ کی معلومات میں اضافے کیساتھ قُدرت کی اس خوبصورت مصوری کے بھید آپ پر کھولیں گے اور آپ حیران رہ جائیں گے۔
نمبر 1 بادلوں کا وزن ہوتا ہے
دیکھنے میں روئی کے بے وزن گولے دیکھائی دینے والے یہ بادل درحقیقت وزن میں انتہائی بھاری ہوتے ہیں اور ان کا وزن لاکھوں کلوگرام میں ہوتا ہے اور بادلوں کا چھوٹا سا تھنڈر سٹروم اپنے اندر کئی بلین پاونڈ پانی جمع کیے ہوتا ہے۔
نمبر 2 سرس کلاوڈز
بادلوں کی اس شکل کو سرس کلاوڈز کہا جاتا ہے، عام طور پر دیکھائی دینے والے بادل پانی کے ننھے قطروں پر مشتعمل ہوتے ہیں مگر بادلوں کی یہ شکل اُس وقت بنتی ہے جب یہ فضا میں بُخارات کا پانی آئس کرسٹلز میں تبدیل ہوجاتا ہے یعنی جمی ہُوئی برف بن جاتا ہے اور پھر تیز ہوا اس برف کے کرسٹلز کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیتی ہے جس سے فضا میں انکی یہ خُوبصورت شکل پیدا ہوتی ہے۔
نمبر 3 ورگا ڈوس

بادلوں کی اس خوبصورت ساخت کو ورگا کہا جاتا ہے اور یہ ساخت اُس وقت پیدا ہوتی ہے جب بادلوں سے برسنے والی بارش کے قطرے زمین پر پہنچنے سے پہلے ہی دوبارہ بخارات میں تبدیل ہوکر پھر سے بادل بن جاتے ہیں اور ایسا اُس وقت ہوتا ہے جب زمین کے نیچے کی فضا بہت زیادہ ڈرائی ہوتی ہے۔
نمبر 4 کونٹریل
فضا میں دیکھائی دینے والے زیادہ تر بادل قُدرتی طور پر ہی وجود میں آتے ہیں لیکن کُچھ ایسے بھی ہوتے ہیں جو انسانی ہاتھوں کا کمال ہوتے ہیں اور ان بادلوں کو کنڈیسیشن ٹریل یا کونٹریل کلاوڈز کہا جاتا ہے یہ ہوائی جہاز کے انجن سے نکلنے والے نمی والے دھوئیں سے وجود میں آتے ہیں، جہاز کا انجن جب یہ دُھواں فضا میں بُلندی پر چھوڑتا ہے تو اس میں موجود نمی ٹھنڈک کی وجہ سے بادلوں میں بدل جاتی ہے۔
نمبر 5 سُپر سیل
بادلوں کی اس ساخت کو دیکھ کر تھوڑا پریشان ہونے کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ یہ طُوفانی بادل جنیں سُپر سیل کہا جاتا ہے اپنے اندر بارش کے پانی کا ایک ایسا طوفان سموئے ہوتے ہیں جو اگر شدت سے برس جائے تو زمین پر ہر چیز کو بہا کر لیجاتا ہے۔
نمبر 6 اینویل کلاوڈز

دیکھنے میں انتہائی خوبصورت چھتری کی شکل میں نظر آنے والے یہ بادل تھنڈر سٹروم کے قریب وجود میں آتے ہیں اور انہیں اینویل کلاوڈز کہا جاتا ہے۔
نمبر 7 شیلف کلاوڈز

بادلوں کی یہ ساخت عام طور پر بہار اور گرمیوں کے موسم میں دیکھنے کو ملتی ہے اور اسے شیلف کلاوڈز کہا جاتا ہے اور فضا میں شیلف کی طرح زمین کے انتہائی قریب دیکھائی دیتے ہیں۔
نمبر 8 مماٹس کلاوڈز

اگر آپ فضا میں اس طرح کے بادل دیکھ رہے ہیں تو تیار ہوجائیں کیونکہ موسم بہت زیادہ خراب ہونے والا ہے، گولے کی شکل کے یہ بادل فضامیں بہت زیادہ بُلندی پر دیکھائی دیتے ہیں اور عام طور پر شدید تھنڈر سٹروم کی وجہ سے وجود میں آتے ہیں۔
نمبر 9 رول کلاوڈز

یہ بادل شیلف کلاوڈز کی طرح کے ہوتے ہیں جو عام طور پر سمندر کے اوپر ایک کنارے پر تیز ہوا کے چلنے سے وجود میں آتے ہیں اور ایسے لگتا ہے جیسے ہوا نے بادلوں کو گول رول کردیا ہو۔
نمبر 10 ہالہ

انتہائی خوبصورت دیکھائی دینے والا ہالہ اُس وقت دیکھائی دیتا ہے جب سُورج یا چاند کی روشنی فضا میں موجود سرس کلاوڈز کے آئس کرسٹلز کے اندر سے گُزرتی ہے۔