بارش رحمت بن کر برسے تو زمین پر ہر چیز کو تروتازہ کر دیتی ہے لیکن اگر یہی بارش حد سے بڑھ جائے تو اس کا پانی زمین پر تباہی پھیلا دیتا ہے، Cloudburst یا بادل کا پھٹنا انتہائی کم عرصے میں بہت تیز بارش کے برسنے کو کہتے ہیں اور یہ بارش بادلوں کی شدید گرج چمک کے ساتھ بڑے بڑے اولے جنہیں Hail کہا جاتا ہے برسا سکتی ہے جس سے زمین پر سیلابی صورتحال پیدا ہو جاتی ہے۔

عام طور پر کلاوڈ برسٹ کی صورتحال اُس وقت پیدا ہوتی ہے جب گرم ہوا کے پارسل ٹھنڈی ہوا میں شامل ہوتے ہیں اور اس کے نتیجے میں فوری اور شدید بارش شروع ہوجاتی ہے جو اتنی شدید ہوتی ہے کہ 25 ملی میٹر سے زیادہ بارش چند منٹوں میں برس کر زمین پر تباہی پھیلا دیتی ہے۔
تیز بارش جب صرف ایک گھنٹے میں 100 ملی میٹر کے برابر ہو جائے یا اُس سے تجاوز کرجائے تو اسے Cloudburstکہا جاتا ہے ، برصغیر پاک و ہند میں عام طور پر Cloudburst اُس وقت ہوتا ہے جب بنگال بے اور بحرہ عرب سے اُٹھنے والے مُون سُون کے بادل میدانی علاقوں کو کراس کرتے ہُوئے نارتھ یعنی ہمالیہ کے پہاڑوں کی طرف چلے جاتے ہیں جہاں کی ٹھنڈی ہوا بادلوں میں شامل ہوکر اُنہیں برسنے پر مجبور کردیتی ہے اور ایسی صورتحال میں یہ بادل عام طور پر ایک گھنٹے میں 75 ملی میٹر سے بھی زیادہ تیز بارش برساتے ہیں جن سے ندی نالوں میں شدید طغیانی پیدا ہوتی ہے جو اپنے رستے میں آنے والی ہر چیز کو بہا کر لے جاتی ہے۔

پاکستان میں اب تک ریکارڈ کی جانے والی سب سے زیادہ تیز بارش 23 جولائی 2001 کو اسلام آباد میں ریکارڈ کی گئی جس میں صرف 10 گھنٹے میں 620 ملی میٹر پانی آسمان سے برسا اور اسلام آباد اور پاکستان میں پچھلے 100 سال میں ریکارڈ کی جانے والی یہ سب سے زیادہ تیز بارش تھی۔
مُون سون کے موسم میں وہ افراد جو پاکستان کے ناردرن ایریاز کی سیاحت کے لیے جانا چاہتے ہیں اُنہیں چاہیے کے اپنا سفر دن کے وقت کریں اور سفر سے پہلے جس علاقے میں جارہے ہیں وہاں کے موسم کی معلومات ضرور حاصل کریں اور اگر بارش ہو رہی ہو تو سفر سے اجتناب کریں۔