والدین کے لئے اپنے بچوں کی زندگی کے ہر لمحے کوملاحظہ کرنا ہمیشہ مسرت کا باعث بنتا ہے۔ چاہے بچے رینگ رہے ہوں، کھا رہے ہوں، پی رہے ہوں ،سو رہے ہوں یا اپنا پہلا قدم اٹھا رہے ہوں۔ کچھ والدین ان لمحات کو کیمرے میں قید کر لیتے ہیں تا کہ بڑھاپے میں وہ ان یادوں سے محظوظ ہو سکیں۔ کچھ والدین کے لئے اپنے بچوں کو منہ کھول کر پر سکون سوتا دیکھنا اور بھی زیادہ پیارہ لگتا ہے۔ لیکن بچوں کا منہ کھول کر سونا معصومانہ اقدام نہیں بلکہ طبی ماہرین کے مطابق یہ صحت کے لئے سنگین پریشانیوں کا باعث بن سکتا ہے۔
انسان قدرتی طور پر ناک کے ذریعے سانس لیتا ہے کیونکہ ناک کے ذریعے سانس لینے کے بہت سے فوائد ہیں۔
- ناک سانس کے ذریعے پیھپڑوں میں جانے والی ہوا کو فلٹر کرتا ہے ۔ ہوا کو زہریلے مادوں اور مٹی سے پاک کرتا ہے۔
- ناک ہوا کو گرم کرتا ہے تا کہ اس کا درجہ حرارت ہمارے پیھپڑوں کے لئے موزوں ہو جائے۔
- ناک ارد گرد کی دنیا کو سونگھنے میں ہماری مدد کرتا ہے۔
اگرچہ بولتے وقت یا جسمانی مشقت کا کام کرتے وقت منہ سے سانس لینا معمول کی بات ہے لیکن بہت سارے ایسے طبی مسائل ہیں جو بچوں میں منہ سے سانس لینے کی وجہ پیداہو سکتے ہیں ۔اگر آپ کا بچہ منہ کھول کر سونے کا عادی ہے تو یہ بات آپ کے لیے پریشانی پیدا کر سکتی ہے۔ آج ہم آپ کو ایسے طبی مسائل کے بارے میں بتائیں گے جو منہ سے سانس لینے کی وجہ سے پیدا ہو سکتے ہیں۔
نیند میں کمی
ڈاکٹروں کے مطابق منہ سے سانس لینے کی وجہ سے نیند میں کمی ہو جانے کی بیماری پیدا ہو سکتی ہے۔نیند کے دوران سانس کا رک جانا، اونچی آواز میں خراٹے مارنا،منہ کا خشک رہنا اور بے خوابی نیند میں کمی ہونے والی بیماری کی علامات ہیں۔ جہاں منہ کھول کر سونا نقصان دہ ہے وہیں نیند میں کمی کی بیماری بھی خطرناک ہے۔نیند میں کمی کی بیماری دل ، جگر ، اور میٹابولک جیسے دیگر صحت کے مسائل کا سبب بن سکتی ہے۔
خشک منہ اور دانتوں کی خرابی
جب ہم منہ کے ذریعے سانس لیتے ہیں تو ہوا ہمارے ہونٹوں، مسوڑوں اور منہ کو خشک کر دیتی ہے۔ جس کی وجہ سے دانتوں میں خرابی اورمسوڑوں کے مسائل پیدا ہو جاتے ہیں۔
دانتوں اور جبڑوں میں مسائل پیدا ہوتے ہیں
سانس لینے کے لئے ناک کی بجائے منہ کا استعمال کرنے کی عادت دانتوں اور جبڑے کے مسائل پیدا کرتی ہے ۔ جن میں ٹیڑھے دانت اور مسکراتے وقت مسوڑوں کا نظر آنا شامل ہے۔ ان مسائل کی وجہ سے ٹھوڑی چھوٹی اور ناک ٹیڑھی نظرآتی ہے۔
لمبا چہرہ
ایک تحقیق کے مطابق منہ سے سانس لینے کی وجہ سے چہرے کا نچلا حصہ لمبا ہوجاتا ہے۔یہ نشانی 5 سال سے زیادہ عمر کے بچوں میں زیادہ نمایاں ہوتی ہے۔ منہ سے سانس لینے سے لمبے چہرے کے علاوہ چھوٹی ٹھوڑی اور ڈھلتی پیشانی جیسے مسائل بھی پیدا ہوجاتے ہیں۔
اگر آپ کے بچے کو منہ کے ذریعئے سانس لینے یا سانس لینے کے کسی دوسرے مسئلے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے تو جتنی جلدی ممکن ہو سکے ڈاکٹر سے رجوع کریں ۔ صرف ایک سپیشلسٹ ڈاکٹر ہی آپ کے بچے کی بیماری کی بہترین تشخیص کر سکتا ہے اور ان مسائل کو حل کرنے کے لئےضروری احتیاط دے سکتا ہے۔