بچوں کی آپس کی لڑائی اور ناراضگی ختم کروانے کے لیے 10 سادہ طریقے

Posted by

ماہرین نفسیات کے مُطابق چھوٹے بہن بھائیوں کا آپس میں لڑنا جھگڑنا اُن کی دماغی نشوونما پر اچھے اثرات مرتب کرتا ہے مگر اس لڑائی جھگڑے کے ساتھ اُنہیں یہ بھی سیکھنا ضروری ہے کہ آپس کے معاملات اگر بگڑ جائیں تو اُنہیں ٹھیک کیسے کرنا چاہیے اور سمجھوتا کیسے کرنا چاہیے۔

Kuba Bożanowski from Warsaw, Poland [CC BY 2.0], via Wikimedia Commons,
بچوں کے ایک دُوسرے کیساتھ معاملات اگر بگڑ جائیں اور اُنہیں ان معاملات کو ٹھیک کرنے کا پتہ نہ چلے تو لڑائی لمبی ہوجاتی ہے اوربچے جب جوان ہوجاتے ہیں تو معاملات سلجھانے کی سمجھ نہ ہونے کے باعث جب وہ اپنے بہن بھائیوں سے خفا ہوتے ہیں تو کئی کئی برس ایک دوسرے کا چہرہ نہیں دیکھتے اور آپس میں لڑے رہتے ہیں۔

اس آرٹیکل میں والدین کے لیے چند ایسی سادی تراکیب شامل کی جارہی ہیں جس سے وہ بچوں کی آپس کی لڑائی کو ختم کر سکتے ہیں اور اُن میں سمجھوتا کرنے اور معاملات کو از خود درست کرنے کی صلاحیت پیدا کر سکتے ہیں۔

نمبر 1 بچوں کو کہانیوں کے نتائج بتائیں

File:Bedtime story - The Cat in the Hat.JPG
Ldorfman [CC BY-SA 3.0], via Wikimedia Commons
بچوں کی پسندیدہ کہانیاں اور اُن کے فیورٹ کارٹون ہر روز نئی سے نئی مُشکل کا شکار ہوتے ہیں اور پھر وہ اُس مشکل سے نکلتے بھی ہیں جنہیں بچے دیکھتے ہیں اور یاد رکھتے ہیں اگر آپ کی بیٹی کا دوسرے بہن بھائیوں سے جھگڑا ہوتا ہے تو اُسے بتائیں کے سینڈریلا نے اپنی سوتیلی بہن کو کیسے معاف کیا تھا، اور اگر بیٹے کا جھگڑا ہوتا ہے تو اُسے بتائیں کے نوبیتا ہر کہانی میں زیان کو کیسے معاف کر دیتا ہے اور صلح کر لیتا ہے۔

ان کہانیوں کے علاوہ بچوں کو نبی ﷺ کی فتح مکہ کی کہانی بھی سُنائیں اور بتائیں کے کیسے ہمارے نبی ﷺ نے مکہ فتح کرنے کے بعد سب کو معاف کر دیا تھا اور کیوں وہ کبھی اپنی ذات کے لیے انتقام نہیں لیتے تھے۔

نمبر 2 جرمانہ بکس اور جاب بکس

C:\Users\zubai\Downloads\bank-notes-cash-cash-box-cashbox-close-up-coins-1480259-pxhere.com.jpg

بچوں کے لیے ایک ڈبہ مختص کریں اور اُنہیں بتائیں کے اگر اُنہوں نے آپس میں لڑائی کی تو ایک دن کا جیب خرچ جرمانے کے طور پر ادا کرنا پڑے گا اور اگر بچوں کو جیب خرچ نہیں ملتا تو ایک ڈبے میں کاغذوں پر مختلف کام لکھ کر ڈبہ بھر دیں اور اگر وہ آپس میں جھگڑا کریں تو اُنہیں ڈبے سے ایک پرچی نکالنے کا کہیں اور گھر کا جو بھی کام اُس پرچی پر لکھا ہو اُن سے کروائیں اس طریقے سے اُن کی لڑنے کی عادت ڈانٹ ڈپٹ کے بغیر ختم ہو سکتی ہے۔

نمبر 3 بچوں سے خط لکھوائیں

C:\Users\zubai\Downloads\girl-1195380_1280.jpg

اگر بچے آپس میں جھگڑ رہے ہیں اور آپ کے پاس ایک دُوسرے کی شکایت لیکر آرہے ہیں تو دونوں کو ایک ایک خالی پیپر دیکر اپنے اپنے جذبات اور احساسات لکھنے کا کہیں اس عمل سے بچوں کو محسوسات کا خود بھی پتہ چلے گا اور وہ بات کو بڑھا چڑھا کر کرنے کے عمل سے بچیں گے اور اگر لکھنا پسند نہیں کرتے تو وہ کوشش کریں گے کے لڑائی سے بچیں تاکہ اُنہیں لکھنے کی کوفت گوارہ نہ کرنی پڑے۔

نمبر 4 بچوں کو علیحدہ علیحدہ وقت دیں

C:\Users\zubai\Downloads\person-people-kid-color-child-care-765315-pxhere.com.jpg

بچوں کے ساتھ علیحدہ علیحدہ وقت گُزارنا اور اُن کی دلچسپیوں میں شامل ہونا دُوسرے بچوں میں تھوڑا حسد پیدا کر سکتا ہے مگر اگر سب کو برابر برابر وقت مل رہا ہے تو اس کے بہت سے فائدے ہیں، اس سے بچوں کو پتہ چلتا ہے کہ اُن کی بڑی اہمیت ہے اور اُن کے والدین اُن پر توجہ دیتے ہیں اور اُن سے باخبر رہتے ہیں چنانچہ وہ لڑائی جھگڑے سے بچنے کی کوشش کریں گے تاکہ اُن کو علیحدگی میں جواب دہ نہ ہونا پڑے۔

اس عمل سے بچوں کے درمیان آپس میں ایک اچھا فاصلہ بھی قائم ہوگا جو اُن کی ذہنی نشوونما کے لیے ضروری ہے لیکن والدین ہمیشہ کوشش کریں کے مساوات قائم رہے۔

نمبر 5 کسی ایک بچے کا بلاوجہ دفاع نہ کریں

جب آپ کسی ایک بچے کا دفاع کرتے ہیں اور دوسرے کو ڈانٹ پلاتے ہیں تو اُس ڈانٹ کھانے والے کے ذہن میں یہ خیال ابھرتا ہے کہ اُسے کم پسند کیا جاتا ہے لہذا بچوں کو اُن کے آپس کے مسلے خُود سلجھانے دیں اور اُنہیں بتائیں کے ایک دُوسرے کی ضروریات کو کیسے پُورا کرتے ہیں۔

نمبر 6 بچوں کے پزل

Children at school

بچوں کے لیے ایسے پزل کھلونے یا لیگو وغیرہ خریدیں جسے وہ ملکر کر حل کر سکیں اور بچوں کو ایسے کھیل کھیلنے کے لیے دیں جسے وہ ملکر کھیل سکیں اس سے اُن میں ایک دوسرے کی مدد کرنے اور ایک دوسرے کو سمجھنے کی قوت پیداہوگی۔

نمبر 7 بچوں کو اکھٹے باہر لیکر جائیں

C:\Users\zubai\Downloads\sport-lawn-youth-usa-soccer-football-594839-pxhere.com.jpg

بچوں کو پارک وغیرہ میں لیکر جائیں اور اُن کو جسمانی مشقت والے کھیل آپس میں کھلوائیں جیسے فُٹ بال، کرکٹ، وغیرہ وغیرہ اس سے جہاں اُن کے اندر موجود انرجی پازیٹیو کاموں میں خرچ ہوگی وہاں وہ تھکاؤٹ کے بعد لڑائی جھگڑے سے پرہیز کریں گے ۔

نمبر 8 سیر و سیاحت

C:\Users\zubai\Downloads\toy-van-airport-fun-toys-kid-toy-1418539-pxhere.com.jpg

بچوں کے ساتھ سیر و سیاحت بچوں کی ذہنی نشوونما کے لیے انتہائی ضروری ہے اس کے ساتھ ساتھ بچے جب اکھٹے کسی مقام کی سیر کے لیے جاتے ہیں تو اُنہیں ایک دوسرے کے زیادہ قریب آنے کا موقع ملتا ہے۔

نمبر 9 بچوں کی تعریف

والدین کا بچوں کے اچھے کام کی تعریف کرنا بہت ضروری ہے اس سے بچوں میں خود اعتمادی پیدا ہوتی ہے اور دوسرے بچوں میں بھی رغبت پیدا ہوتی ہے کہ وہ کُچھ اچھا کریں تاکہ اُن کی بھی تعریف ہو۔

نمبر 10 بچوں میں سوچنے کی قوت

deep thinking

بچوں کو اُن کے کاموں پر غور کراوئیں اور اُنہیں خود سے سوچنے دیں کے کوئی کام ٹھیک ہے یا غلط ایسا کرنے سے بچوں کو مختلف چیزوں اور معاملات کا پتہ چلے گا کے اُسے ٹھیک طرح کیسے سرانجام دینا ہے اور غلطی سے کیسے بچنا ہے۔