بچے معصوم ہوتے ہیں اور بڑوں کے تھوڑے سے غُصہ دیکھانے سے ڈر اور خوف کا شکار ہو سکتے ہیں خاص طور پر وہ بچے جو زیادہ حساس طبیعت کے ہوتے ہیں اُن میں یہ خوف جڑ پکڑ لیتا ہے، وہ کوئی بھی کام کرتے ہُوئے جھجکنا شروع کردیتے ہیں خاص طور وہ بچے جو ابھی بولنا سیکھ رہے ہوں وہ اس خوف سے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں اور اُن کی زُبان الفاظ کو ادا کرنے میں اُن کا ساتھ نہیں دیتی۔
اس آرٹیکل میں ہم ماہرین کے مُطابق 5 ایسی ہدایات شامل کر رہے ہیں جن پر عمل کرکے والدین جہاں بچوں کو پُر اعتماد بنا سکتے ہیں وہاں اُنکے بچے اپنی زبان کو جلد سیکھ جائیں گے اور اچھے مکرر بننے میں اُن کی مدد ہوگی۔
نمبر 1 بچوں سے گفتگو

بچوں سے گفتگو کے دوران الفاظ کو بچوں کی طرح ادا نہ کریں اور آسان الفاظ کا چناؤ کرکے اُن سے ایسے ہی بات کریں جیسے کسی بڑے سے بات کر رہے ہیں تاکہ وہ بھی آپ سے ایسے ہی گفتگو کریں، یاد رکھیں لاڈ میں کی ہُوئی گفتگو بچوں کے بولنے کی صلاحیت پر اثر انداز ہوسکتی ہے اور بچے ویسا ہی تلفظ اپنا سکتے ہیں جو کے اُن کے لیے ٹھیک نہیں ہے۔
نمبر 2 بچوں سے سوالات کریں
بچوں سے روزانہ اُن کے مختلف امور پر سوالات کریں اور اُن کے جوابات کو غور سے سُنیں اور اگر وہ کہیں غلط ہیں تو دھیمے لیجے کیساتھ اُن کو درُست کریں اور اپنے سوالات کو ایسے ہی کریں جسیے کسی بڑے سے سوال پُوچھا جا رہا ہو۔
نمبر 3 بچوں کی کہانیاں

چھوٹے بچے عام طور پر کہانیوں سے زیادہ سیکھتے ہیں اور اگر والدین اچھے نتائج کی کہانیاں اُنہیں سُنائیں تو وہ انہیں یاد کر لیتے ہیں اور اُن کی Vocabulary میں الفاظ کا اضافہ ہوتا ہے۔ اپنی کہانی سُنانے کے بعد بچے سے کہانی کے متعلق سوالات کریں تاکہ آپ کو پتہ لگ سے کہ اُس نے کہانی کتنی توجہ سے سُنی ہے۔
نمبر 4 بچوں کی بات سُننا

چھوٹے بچے جب آپ کو کوئی بات بتائیں تو اُسے توجہ سے سُنیں اور نظر انداز نہ کریں اور نہ ہی اُن کی گفتگو کے دوران اُن کی بات کاٹیں وگرنہ وہ بھی بات کو کاٹنا شروع کردیں گے جو کے اُن کے اخلاق کو متاثر کرے گی۔
نمبر 5 بچوں سے مثبت گفتگو
بچوں سے گفتگو کے دوران منفی باتیں نہ کریں اور ہمیشہ اُن سے مثبت گفتگو کریں کیونکہ وہ سب سیکھ رہے ہوتے ہیں اور آپ کی کوئی بھی غلط بات وہ بہت جلدی یاد کرلیتے ہیں اور پھر واپس آپ کو لوٹاتے ہیں ، بچوں سے ہنسی مذاق کی گفتگو کریں مگر یاد رکھیں اُنہیں طنز یا اُن کی کسی حرکت پر مذاق کا نشانہ نہ بنائیں وگرنہ اُن کے اندر آپ کے سامنے آنے اور کوئی کام کرنے کی جھجک پیدا ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔