پنجاب میں بھادوں کا مہینہ اگرچہ شدید گرمی کے موسم کو بدل دیتا ہے لیکن بھادوں کا شدید حُبس کم گرمی میں بھی جسم سے بے تحاشہ پسینہ خارج کرنے کا باعث بنتا ہے اور اس مہینے میں گرمی کا احساس گرمی کے دُوسرے مہینوں سے زیادہ ہوتا ہے۔ اس آرٹیکل میں چند ایسی احتیاطی تدابیر کو شامل کیا جا رہا ہے جو اس مہینے میں اختیار کرنے سے اس موسم کی شدت اور بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے۔
نمبر 1 زیادہ سے زیادہ پانی پینا
جب دن کے وقت درجہ حرارت 40 کے قریب یا اس سے اوپر پہنچ جائے اور ہوا میں نمی کا تناسب زیادہ ہو اور ہوا بھاری ہونے کی وجہ سے زیادہ تیزی سے نہ چل رہی ہو تو ایسا موسم شدید حبس کا باعث بنتا ہے اور ہمارا جسم ایسے موسم میں شدید پسینہ خارج کرتا ہے تاکہ جسم کی بیرونی سطح ٹھنڈی رہے اس لیے بھادوں کے موسم میں پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنا چاہیے تاکہ جسم میں پانی کی کمی واقع نہ ہو۔
نمبر 2 کھڑکیاں روشندان کھلے رکھیں
اس موسم میں کھڑکیاں اور روشندان کھلے رکھنے چاہیے اور اگرچہ گرمی کے موسم میں دن کے وقت انہیں بند رکھنے سے کمروں میں گرمی داخل نہیں ہوتی لیکن بھادوں کے موسم میں انہیں کھلا رکھنا چاہیے تاکہ ہوا کی سرکولیشن جاری رہے اور کمرے میں نمی کا تناسب بڑھے نا۔
نمبر 3 لیموں اور نمک کا استعمال
شدید پسینہ آنے سے جسم سے پانی کیساتھ نمک بھی خارج ہوتا ہے اور ایسے موقع پر اگر نمک کو مناسب مقدار میں استعمال نہ کیا جائے تو جسم نمک کی کمی کو پُورا کرنے کے لیے ہڈیوں وغیرہ سے منرلز لیکر استعمال کرنا شروع کر دیتا ہے جس سے صحت خراب ہوتی ہے اس لیے اس موسم میں نمک کا استعمال بہت ضروری ہے اور ساتھ ہی اگر لیموں بھی استعمال کیا جائے تو یہ طبیعت کو فرحت بخشتا ہے اور وٹامن سی ہونے کے باعث ہماری قوت مدافعت کو مضبوط بناتا ہے اور موسمی بیماریوں سے بچاتا ہے۔
نمبر 4 گھر میں پودے لگائیں
تحقیق سے اس بات کا پتہ چلتا ہے کہ جن جگہ پودے زیادہ تعداد میں ہوتے ہیں وہاں حبس پیدا نہیں ہوتی اور ہوا میں نمی کی مقدار کنٹرول میں رہتی ہے اس لیے اپنے گھر میں پودے لگائیں اس سے جہاں گھر حبس اور گرمی سے محفوظ رہے گا وہاں یہ پودے ہوا میں شامل آلودگی کی صفائی بھی کریں گے۔
نمبر 5 مصالحہ اور بازاری کھانے
بھادوں کے موسم میں تیز مرچ اور مصالحہ جات کا اسستعمال کم کر دینا چاہیے کیونکہ یہ جسم میں تلخی پیدا کرتے ہیں اور بار بار پیاس لگنے کا سبب بنتے ہیں اسی طرح بازاری کھانے جنہیں ڈھانپ کر نہیں رکھا جاتا ایسے کھانوں پر بھادوں کے موسم میں بہت تیزی کیساتھ جراثیم پروان چڑھتے ہیں اور یہ جراثیم فوڈ پوائزن جیسی بیماری کا سبب بن سکتے ہیں۔
نمبر 6 کارپٹ ہٹا دیں
نمی کے موسم میں ایسے کمرے جہاں ائر کنڈیشنر موجود نہ ہو اور کارپٹ ڈالا گیا ہو وہاں رہنا انتہائی تکلیف دہ ہو جاتا ہے کیونکہ کارپٹ وغیرہ نمی کو اپنے اندر جذب کرتے ہیں اور کمرے میں نمی کا تناسب بڑھا کر حبس اور گرمی میں اضافی کرتے ہیں اس لیے کمرے کے فرش پر سرامکس ٹائلز لگوانا ایک اچھی چیز ہے کیونکہ ان ٹائلز کیساتھ کارپٹ کی ضرورت نہیں رہتی اور یہ ٹائلز نمی کو اپنے اندر جذب کر لیتی ہیں جس سے کمرے کی فضا کارپٹ کی نسبت کہیں بہتر رہتی ہے۔
نمبر 7 ڈی ہیموڈیفائر
کمرے میں ڈی ہیموڈیفائر کا استعمال ایک انتہائی فائدہ مند چیز ہے کیونکہ یہ ہوا سے نمی کو ختم کرتا ہے اور ہوا کی آلودگی سے صفائی کر دیتا ہے اس لیے اگرچہ یہ پاکستان جیسے ملک میں قیمت میں کُچھ زیادہ ہے مگر اسکے فائدوں کو مد نظر رکھتے ہُوئے اس کی قمیت ایک دفعہ ادا کر کے اپنے ماحول کے لیے اسے خرید لینا سمجھداری ہے۔
نمبر 8 کپڑے ڈرائی کرنا

اگر آپ کے گھر میں کپڑے دھونے اور ڈرائی کرنے والی مشین موجود ہے تو اس موسم میں اس کا استعمال گھر کے اندر نہ کریں بلکہ اس مشین کو کھلی جگہ پر صحن وغیرہ میں انسٹآل کروائیں کیونکہ کپڑوں سے نکلنے والی نمی بند گھروں کو زیادہ گرمی اور حبس زدہ کر دیتی ہے۔
نمبر 9 پھل اور سبزیاں
بھادوں کے موسم میں پھل اور سبزیوں کا استعمال زیادہ کریں خاص طور پر موسمی پھل جن میں آڑو، سیب، انار وغیرہ شامل ہیں کا استعمال زیادہ کریں تاکہ آپ کا جسم ڈی ہائیڈریشن سے محفوظ رہے اور ان پھلوں اور سبزیوں میں شامل وٹامنز اور منرلز آپ کے ایمیون سسٹم کو ٹھیک رکھیں۔
نمبر 10 کھلی فضا میں زیادہ رہیں
اس موسم میں گھر کے اندر رہنے کی بجائے کھلی فضا میں رہنے کو ترجیح دیں اور رات کو سونے کے لیے کھلے آسمان کے نیچے بستر لگا کر سونا صحت کو چار چاند لگا دیتا ہے اور اس طریقے سے سونے سے ایک اور فائدہ یہ بھی ہوتا ہے کہ انسان صبح جلدی بیدار ہونے میں کامیاب رہتا ہے۔