وقت کے پہیے کو تھوڑا سا پیچھے لیجایا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ ہمارے بُزرگ پینے کے پانی کو محفوظ کرنے کے لیے تانبے کے برتنوں کا استعمال کرتے تھے کھانا بھی تانبے کے برتنوں میں ہی پکایا اور کھایا جاتا تھا مگر ماڈرن دُنیا میں اس پُرانے فیشن کو نظر انداز کر دیا گیا۔
آج بھی طب ایوردیک اور طب یونان میں تانبے کے برتنوں کو بہت اہمیت دی جاتی ہے اور اب ماڈرن سائنس بھی اپنی تحقیقات میں تانبے کے برتنوں کو صحت کے لیے کئی طریقوں سے مُفید قرار دیتی ہے اور اس آرٹیکل میں قدیم طب اور جدید سائنس کی انہیں تحقیات کو شامل کیا جا رہا ہے تاکہ یہ صحت مند روایت دوبارہ زندہ ہو سکے۔
کاپر یعنی تانبہ ایک انتہائی اہم منرل ہے جس میں اینٹی مائیکروبیل، اینٹی آکسائیڈینٹ، اینٹی کارسینوجینک اور اینٹی اینفلامیٹری خوبیوں کے ساتھ جسم سے فاضل مادے خارج کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے اور تانبے کے برتن میں اگر پانی کو محفوظ کیا جائے تو جہاں پانی قُدرتی طور پر جراثیموں سے پاک ہو جاتا ہے وہاں اس پانی کو پینے سے ہمارے جسم کو کاپر جیسا اہم منرل حاصل ہوتا ہے۔
ایوردیک اور طب یونان کے ماہرین کے نزدیک تانبے کے برتن کا پانی پینا اور اس برتن میں کھانا پکانا اور کھانا ہماری صحت پر درجہ ذیل اثرات مرتب کرتا ہے۔
نمبر 1 نظام انہظام کو تقویت دیتا ہے
کاپر ایک ایسا منرل ہے جو معدے میں دُشمن بیکٹریا کا کاتمہ کرتا ہے اور اس کی اینٹی اینفلامیٹری خوبیاں معدے کی سوزش کو ختم کرکے بدہضمی اور انفیکشن سے چھٹکارا دلاتی ہیں۔
کاپر معدے کی صفائی کرتا ہے اور فاضل مادوں کو خارج کرنے میں انتہائی مدد گار ثابت ہوتا ہے اور اس کی یہ خوبی جگر اور گُردوں کے افعال کو بھی بہتر بناتی ہے۔
نمبر 2 موٹاپا کم کرتا ہے
اگر آپ اپنا فالتو وزن کم کرنا چاہتے ہیں تو کاپر کے برتن میں محفوظ کیا گیا پانی استعمال کرنا شروع کر دیں کیونکہ کاپر جہاں نظام انہظام کو بہتر بناتا ہے وہاں یہ جسم میں موجود فاضل چربی کو پگھلانے میں مدد کرتا ہے جس سے موٹاپے جیسی بیماری کے پیدا ہونے کے خدشات ختم ہوتے ہیں۔
نمبر 3 زخموں کو تیزی سے بھرتا ہے
کاپر میں موجود اینٹی بیکٹریل، اینٹی وائرل اور اینٹی سوزش خوبیاں زخموں کو تیزی سے بھرنے میں مدد کرتی ہیں اور یہ ہمارے ایمیون سسٹم کو بھی طاقتور بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے تاکہ جسم وائرل بیماریوں بچا رہے۔
نمبر 4 بُڑھاپے کے عمل کو سُست بناتا ہے
عُمر کے بڑھنے کے ساتھ جلد پر پڑنے والی جھریاں بُڑھاپے کو ظاہر کرتی ہیں اور کاپر اپنی اینٹی آکسائیڈینٹ خوبیوں کی وجہ سے جھریاں پڑنے کے اس عمل کو سُست کر دیتا ہے۔
نمبر 5 دل کے لیے مُفید ہے
دل کی بیماریاں ہمارے مُلک میں شرح اموات کی سب سے بڑی وجہ ہیں اور کاپر دل کی ان بیماریوں کو پیدا ہونے سے روکتا ہے اور میڈیکل سائنس کی جدید تحقیق کے مُطابق کاپر بلڈ پریشر کو نارمل رکھنے میں انتہائی مدد گار منرل ہے جو دل کی دھڑکنوں کو نارمل کرتا ہے اور کولیسٹرال کم کرنے کا باعث بنتا ہے۔
نمبر 6 کینسر کے خدشات کم کرتا ہے
کاپر میں شامل اینٹی آکسائیڈینٹ خوبیاں جسم میں فری ریڈیکلز کے اثرات کو کم کرنے کا باعث بنتی ہیں اور یہ فری ریڈیکلز کینسر جیسے مرض کا سبب بن سکتے ہیں۔
نمبر 7 انفیکشن سے بچاتا ہے
کاپر جراثیم کش ہے خاص طور پر ایکولی اور ایس اوریئرس جیسے جراثیم کا خاتمہ کرتا ہے اور یہ جراثیم ہمارے ماحول میں عام پائے جاتے ہیں اور یہ ہمارے جسم کو بہت سی بیماریوں میں مُبتلا کر سکتے ہیں۔
نمبر 8 تھائی رائیڈ گلائینڈ کو تقویت دیتا ہے
ماہرین کے نزدیک تھائی رائیڈ گلائینڈ میں خرابی کی بڑی وجہ جسم میں کاپر کی کمی ہے جس سے ہائپر تھائی رائیڈیزم جیسی بیماری پیدا ہوتی ہے جو صحت کو برباد کر کے رکھ دیتی ہے۔
نمبر 9 جوڑوں کے درد میں مُفید ہے
کاپر سوزش کو ختم کرنے کا باعث بنتا ہے اور جوڑوں کی سوزش ایک انتہائی تکلیف دہ بیماری ہے اور اگر ہماری خوراک میں کاپر شامل ہو تو جہاں جسم سوزش سے بچتا ہے وہاں یہ منرل ہماری ہڈیوں کو بھی مضبوط بناتا ہے۔
نمبر 10 سکن کے لیے انتہائی مفید ہے
کاپر ہمارے جسم میں میلانائن بنانے کے لیے بنیادی عنصر ہے اور میلانائن ایک قسم کا روغن ہے جو آنکھوں، بالوں اور جلد کے رنگ کوٹھیک رکھتا ہے اور ساتھ ہی یہ جلد میں نئے خلیے پیدا کرنے میں مدد کرتا ہے اور جلد کو تروتازہ اور جوان رکھتا ہے۔
نمبر 11 خون پیدا کرتا ہے
کاپر ہمارے جسم کو آئرن جذب کرنے میں مدد کرتا ہے اور آئرن کے ساتھ خُون کے سُرخ خلیوں کو پیدا کرتا ہے جس سے جسم میں تمام اعضا کو آکسیجن بہتر طور پر مہیا ہوتی ہے۔
نوٹ: کاپر کے برتن میں پانی کو کم از کم 4 گھنٹے تک یا پُوری رات پڑا رہنے دیں اور پھر استعمال کریں تاکہ اس سے جہاں پانی صاف ہو جائے وہاں کاپر کے اثرات پانی میں شامل ہو جائیں۔