تخم بالنگا قُدرت کی طرف سے ایک عظیم تحفہ ہے جو اومیگا تھری، اینٹی آکسائیڈینٹ، فائبر، آئرن اور کیلشیم سے بھرپور ہوتا ہے اور یہ اجزا انسانی صحت کے لیے اکسیر کا درجہ رکھتے ہیں کسی زمانے میں اسے بارٹر سسٹم یعنی پیسے کے بدل کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا اور اسے فوجیوں کو کھلایا جاتا تھا تاکہ وہ چاک و چوبند اور صحت مند ہوں۔
اس آرٹیکل میں ہم تخم بالنگا کے فائدے اور نقصانات کا جائزہ لیں گے تاکہ اس بیج کی خُوبیوں اور خامیوں سے واقفیت حاصل ہو اور ہم اس بیج سے پُوری طرح فائدہ حاصل کر سکیں۔
تخم بالنگا ایک نظر میں
تخم بالنگا اومیگا تھری فیٹی ایسڈ، آئرن، فائبر، کیلشیم، اینٹی آکسائیڈینٹ کے علاوہ پروٹین سے بھی بھرپُور ہوتاہے 26 گرام تخم بالنگا میں تقریباً 4 گرام پروٹین ہوتی ہے، اس بیج کو ہمیشہ کسی دوسرے کھانے میں شامل کرکے یا پانی میں بھگو کر استعمال کرنا چاہیے۔
تخم بالنگاں Nutrition
یونائیٹڈ سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ آف ایگری کلچر کے مطابق 26 گرام تخم بالنگا میں 120 کیلوریز، 5 گرام چکنائی، 14 گرام کاربوہائیڈریٹس، 14 گرام ڈائیٹری فائبر،تقریباً 4 گرام پروٹین اور صفر شوگر ہوتی ہے۔
فائدے
پودوں کے بیج صحت پر انتہائی مفید اثرات ڈالتے ہیں یہ جہاں جسم کو توانائی پہنچاتے ہیں وہاں بہت سی بیماریوں سے بچاتے ہیں جن میں موٹاپا، شوگر، دل کی بیماریاں وغیرہ شامل ہیں ۔
تخم بالنگا اور فائبر کی طاقت
امریکن فوڈ ہدایات کے مطابق پچاس سال سے کم عُمر مردوں کو روزانہ 30.8 گرام فائبر اور پچاس سال سے کم عُمر خواتین کو 25.2 گرام ڈائیٹری فائبر روزانہ استعمال کرنی چاہیے اور پچاس سال سے زیادہ عؐمر کے مردوں کو 28 گرام اور عورتوں کو 22.4 گرام فائبر روزانہ کھانی چاہیے۔
تخم بالنگا کے صرف ایک اونس میں 14 گرام فائبر ہوتی ہے جو فائبر کی روزانہ کی مطلوبہ مقدار کا نصف سے زیادہ ہے۔
تخم بالنگا وزن کم کر سکتا ہے
وہ کھانے جن میں فائبر زیادہ ہوتی ہے معدہ کو بھرا رکھتے ہیں اور وزن کم کرنے میں انتہائی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
تخم بالنگا دل کی بیماریوں کے لیے
تخم بالنگا اومیگا تھری فیٹی ایسڈ سے بھرپور ہوتا ہے جو دل کے لیے انتہائی مُفید ہے یہ دل کی بند نالیوں کو کھلولتا ہے یہ جسم پر عمر کے ساتھ پڑنے والے اثرات کو سست کر دیتا ہے اور بندے کو جوان رکھتا ہے اور کولیسٹرال لیول کو بھی کم کرتا ہے۔
ذیابطیس کے لیے تخم بالنگا
تخم بالنگا کھانے کو جلد ہضم کرکے جُز بدن بناتا ہے اور اس میں موجود الفالائنولک ایسڈ اور فائبر گلوکوز کے خون میں شامل ہونے کا عمل سُست کر دیتی ہے جس سے انسولین ہارمون کو زیادہ کام نہیں کرنا پڑتا اور شوگر جیسی بیماری سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
ہڈیوں کے لیے انتہائی مُفید
تخم بالنگا فاسفورس جو ہڈیوں کے لیے نقصان دہ ہے کو اپنے اندر جذب کر لیتا ہے اور اس میں موجود کیلشیم کی بڑی مقدار ہڈیوں کو مضبوط بناتی ہے اس کے علاوہ اس بیج میں زنک کی موجودگی مُنہ اور دانتوں کی صحت کے لیے انتہائی مُفید ہے۔
ہاضمے کے لیے
فائبر پیٹ کی صفائی کر دیتا ہے یہ معدے کو متحرک کرتا ہے اور اُسے مختلف قسم کے کھانے ہضم کرنے میں ایندھن کا کام کرتا ہے اور فضلے کو جسم سے خارج کرتا ہے اور نظام اہنظام کے لیے انتہائی مُفید ہے۔
تخم بالنگا کے نقصانات
اس پودے کے بیج کو ہمیشہ پانی میں بھگو کر یا کسی دوسرے کھانے میں شامل کر کے ہی کھانا چاہیے اور اگر اس کو بغیر پانی یا کسی اور کھانے کے استعمال کیا جائے تو یہ نگلنے کی بہت سی بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے کیونکہ یہ اپنے وزن سے 27 گُنا زیادہ پانی چُوس لیتا ہے اور خوراک کی نالی میں پھنس جاتا ہے۔
نوٹ: چھوٹے بچوں کو تخم بالنگا کھانے کو نہیں دینا چاہیے۔