جامن ایک موسمی پھل ہے اور موسمی پھل ہمیشہ اپنے اندر ایسے کیمیا رکھتا ہے جو اُس موسم میں لاحق ہونے والی بیماریوں کا قدرتی علاج ہونے کے ساتھ ساتھ اُس موسم کے لیے ہماری قوت مدافعت کو تیار کرتا ہے اور موسمی بیماریوں سے بچانے کا باعث بنتا ہے۔
جامن کے بارے میں طب ایوردیک اور یونان میں بہت سی تھیوریز ہیں اور جامن کو بہت سی بیماریوں میں طبیب حضرات اکسیر کا درجہ دیتے ہیں جن میں دل، شوگر، کولیسٹرال، بلڈ پریشر جیسی بیماریاں سرفہرست ہیں لیکن اس آرٹیکل میں ہم جامن کے اُن فائدوں کا ذکر کریں گے جنہیں میڈیکل سائنس اپنی لیبارٹری میں تسلیم کرتی ہے۔
نمبر 1 ہیموگلوبن کو بڑھاتی ہے

اپنے مزیدار ذائقے کے ساتھ ساتھ جامن صحت کے لیے انتہائی مفید پھل ہے اور میڈیکل سائنس کے مطابق جامن میں وٹامن سی اور آئرن بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے جو خون میں ہیموگلوبن کی مقدار بڑھاتا ہے جس سے خون جسم میں آکسیجن کی زیادہ مقدار تمام اعضا تک پہنچاتا ہے اور جامن کا آئرن خون صاف کرتا ہے جس سے صحت پر بہت اچھے اثرات مرتب کرتا ہے۔
نمبر 2 جامن جلد کے لیے مفید ہے
جلد کی مختلف بیماریوں خاص طورپر ایکنی میں جامن کھانا انتائی مفید چیز ہے اور سائنس کی تحقیقات کے نتائج کے مطابق جامن میں اسٹرینجنٹ خصوصیات ہیں جو جلد کی صحت کو برقرار رکھتی ہیں خاص طور پر آئلی سکن میں جامن کھانے سے جلد صاف ستھری اور تروتازہ ہو جاتی ہے۔
نمبر 3 آنکھوں کے لیے مفید ہے

جامن میں شامل وٹامن سی اور آئرن جہاں خون صاف کرتا ہے وہاں یہ آنکھوں کو تقویت دیتا ہے اور عمر کے بڑھنے سے آنکھوں پر پڑنے والے اثرات کو کم کرتا ہے۔
نمبر 4 دل کو صحت مند رکھتی ہے

صرف 100 گرام جامن میں پوٹاشیم کی 55 ملی گرام مقدار موجود ہوتی ہے اور پوٹاشیم دل کی صحت کے لیے ایک انتہائی مفید منرل ہے جو دل کی بہت سی بیماریوں کے ساتھ، فالج، بلڈ پریشر جیسی بیماریوں کو قابو میں رکھتا ہے۔
نمبر 5 دانت اور مسوڑھے مضبوط بناتی ہے
جامن مسوڑھوں اور دانتوں کے لیے ایک مفید پھل ہے اور جامن کے پتے اینٹی بیکٹریل خوبیوں کے حامل ہیں اور صدیوں سے مسوڑھوں کی بیماریوں میں بطور دوا استعمال ہو رہے ہیں۔
جامن کے پتوں کو خشک کر کے پیس کر ٹوتھ پاؤڈر بنا کر رکھ لیں اور انہیں مسوڑھوں اور دانتوں پر ملیں یہ مسوڑھوں سے خون آنے کی بیماری کو ختم کریں گے اور منہ کی انفیکشن کو ختم کرنے کا باعث بنے گا۔
نمبر 6 اینفیکشن سے بچاتی ہے
جامن میں اینٹی بیکٹریل خوبیوں کے ساتھ اینٹی اینفیکٹیو اور اینٹی ملیریا خوبیاں بھی شامل ہوتی ہیں، جامن میں بہت سے ایسڈز جیسے میلک ایسڈ، ٹیس ایسڈ، گالک ایسڈ وغیرہ شامل ہیں جو ملیریا کیساتھ ساتھ دوسری اینفیکشن کو روکتی ہیں۔
نمبر 7 شوگر کا علاج ہے
جامن شوگر کی علامات کو روکتی ہے خاص طور پر پیشاب زیادہ آنا اور بہت زیادہ پیاس لگنے کی علامات کو قابو میں کرتی ہے اور جسم میں شوگر کے لیول کو نارمل رکھنے میں مدد کرتی ہے اور اس کام کے لیے جامن کی گھٹلی جامن کا بیج اور جامن سب ہی مفید ہیں۔
Featured Image Preview Credit: No machine-readable author provided. Fredericknoronha assumed (based on copyright claims). / CC BY-SA