جگر کو صحت مند اور توانا رکھنے کے لیے ہدایات

Posted by

انسان خالق کائنات کا حسین شاہکار ہے جسے اُس نے روح، نفس اور جسم عطا کیا اور ایک خوبصورت سانچے میں ڈھال دیا اور زمین پر اپنا خلیفہ مقرر کیا جس پر اُس کی ذات کا جتنا بھی شکر ادا کیا جائے کم ہے۔ انسانی جسم کا اندرونی نظام مولائے کائنات نے اتنا خُود کار بنایا ہے کہ انسان کو اس پر توجہ دینے کی اتنی ضرورت درپیش نہیں آتی جب تک کے وہ خُود اپنے آپ پر ظلم نہ کرے۔

اس آرٹیکل میں جگر کی صحت اور اس کے افعال کو بہتر بنانے کے لیے ماہرین کے مطابق چند ضروری ہدایات کو شامل کیا جارہا ہے، جگر انسانی جسم کا ایک انتہائی اہم عضو ہے اور ہم جو کُچھ کھاتے پیتے ہیں وہ اس میں سے گُزرتا ہے لہذا اس کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کی ضرورت ہے تاکہ یہ صحت کو نقصان نہ پہنچائے۔

ڈاکٹر حضرات کا کہنا ہے کہ جگر ایک ایسا عضو ہے جسے انسان اپنی غفلت کی وجہ سے آسانی کیساتھ ضائع کر سکتا ہے اور جب انسان ایسا کرتا ہے تو جگر ختم ہوجاتا ہے۔

خالق کائنات نے جگر کو انسان کی پسلیوں کے نیچے دائیں طرف لگایا ہے اور یہ چھوٹے فٹ بال کے سائز کا ایک عضو ہے جو جسم میں کئی اہم افعال سر انجام دیتا ہے جن میں سب سے اہم خُون کو نقصان دہ اور زہریلے مادوں سے صاف کرنا، بائل نام کا ایک کیمیا پیدا کرنا جو خوراک میں سے چکنائی کو علیحدہ کرتا ہے، اور جسم میں شوگر کو سٹور کرنا اور بوقت ضرورت اسے استعمال کرکے فوری انرجی پیدا کرنا ہے۔

ماہرین طب کے مُطابق اگر آپ صحت مندانہ زندگی کے اصولوں پر عمل کر رہے ہیں اور اپنی خوراک کا دھیان رکھتے ہیں تو آپ کو اپنے اس عضو کے متعلق فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں ہے اور اگر آپ چاہتے ہیں کہ یہ بہترین کارکردگی کرتا رہے تو درجہ ذیل ہدایات پر عمل کریں۔

تمباکو اور بادہ نوشی

یہ دونوں چیزیں انسان کی صحت کو تباہ کرنے کے کافی ہیں خاص طور پر یہ جگر پر انتہائی بُرے طریقے سے اثر انداز ہوتی ہیں اور ان میں موجود زہریلے عناصر کو صاف کرنے کے لیے جگر کو اپنی قوت سے زیادہ کام کرنا پڑتا ہے جس سے جگر کے خراب ہونے کا خدشہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے اس لیے ان دونوں سے پرہیز کریں اور اگر آپ ان کے عادی ہیں تو فوراً ان سے کنارہ کشی اختیار کریں اس سے پہلے کے وقت آپ کے ہاتھوں سے نکل جائے۔

اچھی خوراک اور ورزش

اچھی خوراک اور ورزش نہ صرف جگر بلکہ پُوری جسم کی صحت کے لیے انتہائی ضروری ہے خاص طور پر جب آپ 30 سال سے اوپر چلے جاتے ہیں تب ان دونوں پر دھیان دینا انتہائی ضروری ہوجاتا ہے۔ آج کل بازار میں فروخت ہونے والے چکنائی سے بھر پُور فاسٹ فُوڈ جگر کے دوست نہیں ہیں اور یہ جگر کی کئی بیماریوں کا باعث بنتے ہیں اس لیے اپنے اور اپنے بچوں کو ان کی اصلیت سے آگاہ رکھیں تاکہ بُرے وقت سے بچ سکیں۔

بلا ضرورت ادویات کا استعمال نہ کریں

ایلوپیتھی کی ادویات جہاں بیماری کو قابو کرتی ہے وہاں اس کے سائیڈ ایفیکٹس بھی ہوتے ہیں جن کے متعلق عام طور پر ڈاکٹر حضرات نہیں بتاتے خاص پر کولیسٹرال اور شوگر کو کنٹرول کرنے والی ادویات جگر کو بُری متاثر کرتی ہیں ان کیساتھ ساتھ پین کلر ادویات کا بلا وجہ استعمال بھی جگر کی کارکردگی کو بُری نقصان پہنچاتا ہے اس لیے کولیسٹرال اور شوگر جیسے امراض کو کنٹرول کرنے کے لیے علاج بالغذا پر توجہ دیں اور ورزش کریں کیونکہ یہ دونوں بیماریاں خوراک اور ورزش سے قابو کی جاسکتی ہیں۔

وائرل ہیپاٹائٹس سے بچیں اور اسے پہچانیں

ہیپاٹائٹس ایک خطرناک بیماری ہے جو جگر کو تباہ کر دیتی ہے اور اس کی کئی اقسام ہیں مثلاً ہیپاٹائٹس اے کا وائرس پانی پینے کیساتھ جسم میں داخل ہوجاتا ہے اس لیے اگر آپ ایسے علاقوں میں رہتے ہیں جہاں کا پانی متاثر ہے تو اس وائرس سے بچنے کے لیے ہیپاٹائٹس اے کی ویکسین لگوائیں۔

ہیپاٹائٹس بی اور سی متاثرہ شخص کے خُون اور باڈی فلڈ کیساتھ پھیل سکتا ہے اس لیے اپنا ٹوتھ برش، ریزر، تولیہ اور سرنج وغیرہ کسی کے ساتھ شئیر مت کریں اور نہ ہی کسی اور کی اس طرح کی کوئی چیز استعمال کریں اور یاد رکھیں کہ ابھی تک ہیپاٹائٹس سی سے بچانے کے لیے کوئی ویکسین دریافت نہیں ہُوئی۔

ہیپاٹائٹس کا وائرس اگر جسم میں داخل ہو جائے تو عام طور پر اس کی کوئی نشانی ظاہر نہیں ہوتی اور یہ اندر ہی اندر نقصان کرتا رہتا ہے اس لیے اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ اس کے وائرس والے علاقے میں ہیں اور آپ کو شک ہے کہ اس وائرس سے آپکا رابطہ ہُوا ہے تو اپنے ڈاکٹر سے اس کے متعلق ذکر کریں تاکہ وہ بلڈ ٹیسٹ کے ذرئیعے جان سکے کہ کہیں آپ متاثر تو نہیں ہُوئے۔

زہریلی چیزوں سے احتیاط برتیں

صفائی کرنے والے کیمکلز حتٰی کے برتن دھونے والے صابن، کیڑے مکوڑے اور مچھر مارنے والے سپرے وغیرہ بھی ایسے زہریلے مواد اپنے اندر رکھتے ہیں جو جگر کو نقصان پہنچاتے ہیں لہذا ان چھوٹی چھوٹی چیزوں پر توجہ دیں اور انہیں استعمال کرنے کے بعد اچھی طرح ہاتھ دھوئیں اور ان سے مناسب فاصلہ رکھیں۔

کافی کا استعمال کریں

میڈیکل سائنس کے بہت سی تحقیقات کے نتائج کے مطابق کافی پینے سے جگر کی بہت سی بیماریوں کے پیدا ہونے کا چانس کم ہوجاتا ہے چنانچہ دن میں ایک دفعہ اسے استعمال کر لیں مگر اس کی لت مت ڈالیں کیونکہ ہر چیز کی زیادتی نقصان دہ ہوتی ہے۔

Featured Image Preview Credit: Modificado de BruceBlaus, CC BY-SA 4.0, via Wikimedia Commons, The image has been edited.