جگر میں چربی پیدا ہونے کی بیماری جسے فیٹی لیور کہا جاتا ہے 2 اقسام کی ہے جسکی پہلی قسم الکوحل انڈیوسڈ کہلاتی ہے جو زیادہ مقدار میں الکوحل پینے سے لگتی ہے اور دوسری قسم نان الکوحل فیٹی لیور کہلاتی ہے جس کے پیدا ہونے کی بڑی وجوہات موٹاپا اور سستی اور کاہلی ہے اور یہ بیماری جگر فیل ہونے کی ایک بڑی وجہ ہے۔
فیٹی لیور کی دونوں اقسام میں اس بیماری کو ٹھیک کرنے کے لیے خوراک سب سے اہم کردار ادا کرتی ہے اور اس آرٹیکل میں 12 ایسے کھانے شامل کیے جا رہے ہیں جو قدرتی طریقے سے جگر سے چربی کو زائل کرتے ہیں۔
نمبر 1 کافی
تحقیق سے اس بات کا پتہ چلتا ہے کہ فیٹی لیور کی بیماری میں کافی استعمال کرنے والوں کے جگر کو اس بیماری سے نقصان پہنچنے کے خدشات کم ہو جاتے ہیں کیونکہ کافی میں شامل کیفین جگر کو خراب کرنے والے انزائمز کو کم کرتی ہے اس لیے فیٹی لیور میں مبتلا افراد کو اپنی خوراک میں کافی کو شامل کرنا چاہیے۔
نمبر 2 سبز رنگ والی سبزیاں
سبز رنگ والی سبزیاں خاص طور پر بروکلی جگر میں چربی کو جمنے سے روکتی ہے اسی طرح پالک، کیل اور دیگر سبز رنگ والی سبزیاں موٹاپے کو کم کرتی ہیں اور جگر کو تقویت دیتی ہیں، فیٹی لیور کی بیماری میں ایسے کھانے جن میں کم کیلوریز ہوں زیادہ فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں۔
نمبر 3 سویا پروٹین
فیٹی لیور پر ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق ایسے کھانے جن میں سویا پروٹین شامل ہوتی ہے جگر میں چربی جمنے کے چانسز کو کم کرتے ہیں، سویا پروٹین والے کھانوں میں ٹوفو وغیرہ جگر کے مریضوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں کیونکہ ان کھانوں میں پروٹین کی مقدار زیادہ اور چکنائی کی مقدار کم ہوتی ہے۔
نمبر 4 مچھلی
چربی والی مچھلی خاص طور پر سیلمن، ٹراؤٹ، سارڈین، ٹیونا وغیرہ اومیگا تھری فیٹی ایسڈ سے بھرپور کھانے ہیں اور اومیگا تھری جگر سے چربی کو زائل کرنے میں اپنا ثانی نہیں رکھتا اور سوزش کے خلاف بھی انتہائی معاؤن ثابت ہوتا ہے اور جگر کی حفاظت کرنے کیساتھ ساتھ سارے جسم کی صحت پر اچھے اثرات مرتب کرتا ہے۔
نمبر 5 جو کا دلیہ
ایسے اناج جنہیں ریفائن نہ کیا گیا ہو ان میں موجود کاربوہاہیڈریٹس جسم کو انرجی دیتے ہیں اور ان میں شامل فائبر پیٹ کو بھرا رکھنے میں مدد دیتی ہے جس سے بلا وجہ کی بھوک سے بچنے میں مدد ملتی ہے اور بلا وجہ کی بھوک موٹاپے کی ایک بڑی وجہ ہے۔
نمبر 6 اخروٹ
اخروٹ جہاں دیگر غذائی خوبیوں سے مالامال غذا ہے وہاں اس میں پودوں سے حاصل ہونے والا اومیگا تھری بھی شامل ہوتا ہے اور تحقیق سے اس بات کا پتہ چلتا ہے کہ جگر کے وہ مریض جو اخروٹ کھاتے ہیں اُن کے جگر کے کے ٹیسٹ رزلٹ میں خاطر خواہ بہتری آتی ہے۔
نمبر 7 ایواکاڈو
ایواکاڈو ایک ایسا پھل ہے جس میں صحت کے لیے مفید چکنائی پائی جاتی ہے اور یہ پھل جگر کے خراب ہونے کے عمل کو سُست کر دیتا ہے اور اسکے ساتھ ساتھ اس پھل میں فائبر بھی بڑی مقدار میں پائی جاتی ہے جو وزن کنٹرول کرنے میں مدد دیتی ہے۔
نمبر 8 دُودھ اور کم چکنائی والی ڈیری
دُودھ میں وے پروٹین شامل ہوتی ہے اور یہ پروٹین جگر کے لیے انتہائی مفید چیز ہے یہ جگر کے مسلز کی تشکیل کرتی ہے اور جگر کے افعال کو بہتر بنانے میں مدد دیتی ہے جس سے جگر کو تقویت ملتی ہے۔
نمبر 9 سُورج مکھی کے بیج
سُورج مکھی کے بیج وٹامن ای سے بھرپور غذا ہیں، وٹامن ای ایک ایسا اینٹی آکسائیڈینٹ ہے جو جگر کو مزید خراب ہونے سے روکتا ہے اس لیے فیٹی لیور کی بیماری میں وٹامن ای کا استعمال انتہائی مفید ثابت ہوتا ہے۔
نمبر 10 زیتون کا تیل
زیتون کا تیل کسی تعارف کا محتاج نہیں اور اس تیل میں بھی اومیگا تھری فیٹی ایسڈ شامل ہوتا ہے اور یہ تیل جگر میں ایسے انزائمز جو جگر کو خراب کرنے کا باعث بنتے ہیں کو پیدا ہونے سے روکتا ہے اور اس میں شامل چکنائی دیگر کھانا پکانے والے تیل اور گھی کی چکنائی کی طرح وزن کو بڑھنے نہیں دیتی۔
نمبر 11 لہسن
لہسن ایک سبزی بھی ہے اور مصالحہ بھی جو صرف کھانوں کو مزیدار نہیں بناتا بلکہ صحت کو چار چاند لگا دیتا ہے اور تحقیق سے یہ بات ثابت ہے کہ لہسن موٹاپا کم کرتا ہے اور جگر کو تقویت دیتا ہے۔
نمبر 12 سبز چائے
سبز چائے کا قہوہ اینٹی آکسائیڈینٹ خوبیوں کا مالک ہے اور اس میں چکنائی کو جذب کرنے کی صلاحیت موجود ہوتی ہے چنانچہ یہ جگر کی فاضل چربی کو زائل کرنے میں مدد دیتا ہے اور موٹاپا ختم کرنے میں بھی سبز چائے کا قہوہ اپنا ثانی نہیں رکھتا اسے اپنی روزانہ کی خوراک میں شامل کرنا جگر کے مریضوں کے لیے انتہائی فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔
Featured Image Preview Credit: https://www.myupchar.com/en, CC BY-SA 4.0, via Wikimedia Commons, The image has been edited.