دُنیا کی اس وقت کل آبادی 7.53 ارب سے زیادہ ہے اور اس آبادی میں 3 ارب سے زیادہ لوگ جینز کے کپٹرے سے بنے ملبوسات اپنی روز مرہ زندگی میں استعمال کرتے ہیں جس میں جینز سے بنی پہنٹ دنیا میں سب سے زیادہ پہنی جاتی ہے۔
آپ نوٹ کرتے ہوں گے کہ جینز کی پینٹ کے اوپر جو جیبیں لگائی جاتی ہیں اُن کے اوپر کاپر کے بٹن نصب ہوتے ہیں، کیا آپ نے کبھی سوچا کہ یہ کاپر کے بٹن جینز کی جیب کے اوپر کیوں لگائے جاتے ہیں؟۔
جینز کا استعمال 18 ویں صدی میں یورپ اور امریکہ کے ساتھ ساتھ افریقہ اور دُنیا کے دیگر ممالک میں عام ہونا شروع ہُوا خاص طور پر بچوں کے اور مزدورں کے کپڑے جینز سے سلائی ہونے لگے کیوں کہ جینز کا کپڑا مضبوط اور بیشمار دفعہ دھونے اور گھسنے کے باوجود جلدی خراب نہیں ہوتا تھا۔
1872 میں امریکی ریاست نواڈا کے درزی جیکب ٹیلر نے جینز کا کپڑا بنانے والے مشہور کمپنی Levi Straus کو خط لکھا، جیکب Levi سے کپڑا خریدتا تھا اور کان میں کام کرنے والے مزدوروں کے لیے کان میں کام کرنے والے کپڑے تیار کرتا تھا جن میں جیبیں لگائی جاتی تھیں، کان کُن اُن جیبوں میں بھاری چیزیں رکھتے تھے جن سے جیبوں کی سلائی اُدھڑ جاتی تھی اور مزدور شکایت کرتے تھے۔
جیکب کے خط کو پڑھ کر Levi نے Davis کیساتھ مل کر ایک نیا پیٹرن تیار کیا اور ایک نئی طرز کا جینز کا کپڑا بنایا جس میں جیب کے اوپر کاپر کے بٹن لگائے گئے اور ایک نئے سٹائل کی ڈریس بنائی گئی جسے “ Waist overalls” کا نام دیا گیا۔
اس نئی طرز میں جیب کے کناروں پر کاپر کے بٹن لگائے جاتے تھے تاکہ جیب کی سلائی اُدھڑ نہ سکے، جینز کی پاکٹ پر بٹن لگانے کا یہ سلسہ آج تقریباً ڈیڑھ سو سال بعد بھی جاری ہے۔