سر میں درد کی بہت سی وجوہات ہو سکتی ہیں جن میں ڈپریشن، ہائی بلڈ پریشر، سٹریس اور موسم میں تبدیلی وغیرہ شامل ہیں مگر سر درد کی ایک وجہ بالوں کا ایسا ہیر سٹائل بھی ہے جو بالوں کی جڑوں پر بوجھ ڈالتا ہے اور سر میں تکلیف کا باعث بنتا ہے۔
اس آرٹیکل میں ہم 4 ایسے بالوں کے سٹائلز کا ذکر کریں گے جو خُوبصورت تو لگتے ہیں مگر اپنی بناؤٹ کی وجہ سے سر میں درد کا باعث بنتے ہیں۔
نمبر 1 پونی ٹیل

بالوں کی جڑوں میں حساس اور باریک شریانیں ہوتی ہیں جو تکلیف کو محسوس کرتی ہیں اور بالوں کا پونی ٹیل سٹائل سر کے مختلف حصوں میں ان شریانوں کو ٹائٹ کر دیتا ہے اور اگر بالوں کی اس بناؤٹ کو لمبےعرصے تک اختیار کر لیا جائے تو سر میں درد کی شکایت رہنا شروع کر دیتی ہے اور اس درد کو میڈیکل کی زبان میں پونی ٹیل ہیڈیک سینڈرم کہا جاتا ہے۔
نمبر 2 ہیڈ بینڈ

وہ لوگ جو بالوں کو بنانے کے لیے ہیڈ بینڈ وغیرہ کا استعمال کرتے ہیں انہیں بھی سردرد کی شکایت ہو سکتی ہے اور اسکی وجہ یہ ہے کہ ہیڈ بینڈ سر کے مختلف حصوں پر خاص طور پر ماتھے اور سر کے پیچھے مستقل ایک پریشر ڈالتا رہتا ہے جس سے پریشر والے حصوں میں درد ہونا شروع ہوجاتی ہیں۔
ہیڈ بینڈ سے سر کے کئی بال کھنچ جاتے ہیں اور یہ کھنچاؤ بھی درد کا باعث بنتا ہے، ہیڈ بینڈ کی درد عام طور پر درمیانے درجے کی ہوتی ہے مگر اگر ہیڈ بینڈ کو زیادہ لمبے عرصے تک استعمال کیا جائے تو یہ درد شدید بھی ہو سکتی ہے۔
نمبر 3 سخت میڈیاں

بہت زیادہ ٹائٹ میڈیاں بالوں کو کھینچ کر جہاں کمزور بناتی ہیں وہاں یہ سر کی جلد پر کھنچاؤ پیدا کرتی ہیں اور یہ کھنچاؤ بالوں کی جلد کے نیچے خون کے بہاؤ کو متاثر کرتا ہے اور سر میں درد کا باعث بنتا ہے۔
میڈیکل ایکسپرٹس کا کہنا ہے بالوں کے ایسے سٹائل کا مستقل رکھنا بال ٹوٹنے کا باعث بننے کے ساتھ مستقل سردرد کا باعث بن سکتا ہے اس لیے بالوں کو سٹائل کرتے وقت انہیں کھینچنا نہیں چاہیے۔
نمبر 4 کلپس، ہیر بینڈز، پینز
بالوں پر ایکسٹرا بوجھ ڈالنا اور اس بوجھ کو مستقل بالوں کے ساتھ لٹکتے رہنے دینا بھی سر درد کا باعث بنتا ہے خاص طور پر ہیر کلپس اور پینز وغیرہ بالوں کو خاص حصوں سے کھینچ کر بالوں کی جلد میں تکلیف کا باعث بنتے ہیں اس لیے ماہرین کا کہنا ہے کہ انہیں استعمال کرنے کی بجائے بالوں کو کاٹن وغیرہ کے ربن سے ایسے باندھیں کے ان میں کھنچاؤ وغیرہ پیدا نہ ہو۔