جولین اور گریگورین کلینڈر میں دسمبر سال کا بارواں مہینہ ہے جسکے اختتام پر سال بھی ختم ہوجاتا ہے، دسمبر جہاں سال کا آخری مہینہ ہے وہاں 31 دن کے مہینوں کا بھی آخری مہینہ ہے۔
دسمبر کا لفظ “decem” سے نکلا ہے جسکا مطلب ہے 10، رومن کلینڈر میں آج بھی دسمبر کو سال کا دسواں مہینہ ہی مانا جاتا ہے اور یہ کلینڈر مارچ سے شروع ہوتا ہے۔
دسمبر کے مہینے میں زمین کا بڑا حصہ سُورج سے دُور ہٹتا ہے اور اس پر سردی بڑھ جاتی ہے اور 21، 22 دسمبر سال کی سب سے لمبی راتوں میں شمار ہوتے ہیں اور پھر دسمبر کے آخری عشرے میں دن کے لمبے ہونے کا آغاز ہوتا ہے جو کے 21 جُون تک مسلسل لمبا ہوتا رہتا ہے۔

دسمبر سال کا آخری لیکن سردیوں کا پہلا مہینہ ہے جس میں بارش، برف باری، دُھند اور سخت سردی پڑتی ہے اور مسیحی ممالک میں اس مہینے کو بڑی اہمیت دی جاتی ہے کیونکہ اُن کا ماننا ہے کہ اس مہینے کی 25 تاریخ کو عیسٰی ابن مریم علیہ السلام دُنیا میں تشریف لائے تھے اسکے علاوہ مسیحی اس مہینے کی 6 تاریخ کو سینٹ نکولس ڈےاور 13 تاریخ کوسینٹ لوسیا ڈے مناتے ہیں اور اسے ہولی منتھ کہتے ہیں۔
سردی کے اس مہینے کو محبت کرنے والوں کا پسندیدہ مہینہ بھی مانا جاتا ہے جس میں موسم کے سرد ہونے کے ساتھ ساتھ دلوں میں محبت گرم ہوتی ہے اور اگر اس مہینے محبوب پاس نہ ہو تو سرد راتوں میں اُسے یاد کرنا صدیوں سے عاشقوں کا دستور چلا آ رہا ہے اور یہی وہ مہینہ ہے جس میں محبت کی خاطر برطانیہ کے بادشاہ کنگ ایڈورڈ ہشتم نے1936 میں تاج برطانیہ کو ٹھوکر مار کر کر 2 طلاق یافتہ والیس نامی خاتون سے فرانس میں شادی کر لی تھی اور پھر باقی ساری زندگی وہیں بسر کی تھی۔
سال کا یہ مہینہ اس لیے بھی دلچسپ ہے کہ ہفتے کے جس دن ستمبر کی پہلی تاریخ ہوتی ہے اُسی دن دسمبر کی بھی پہلی تاریخ ہوتی ہے اور ہفتے کے جس دن دسمبر کی آخری تاریخ ہوتی ہے اُسی دن اپریل کی بھی آخری تاریخ ہوتی ہے یقین نہ آئے تو آپ اپنا کلینڈر بغور دیکھ لیں۔
46 قبل مسیح میں روم کے مشہور بادشاہ جولیس سیزر نے یکم جنوری کو سال کا پہلا دن بنانے کا نظام قبول کیا چنانچہ تب سے 31 دسمبر کی رات کو نئے سال کا آغاز ہوتا ہے اور دُنیا میں اسے فرسٹ ائیر نائٹ کے طور پر منایا جاتا ہے۔
رومن کلینڈر میں دسمبر 30 دن کا تھا لیکن جب رومن کلینڈر کو جولین کلینڈر کے ساتھ بدل گیا تو دسمبر میں ایک دن کا اضافہ کر دیا گیا یُوں دسمبر 31 دن کا ہوگیا۔
دسمبر کے مہینے میں جب چاند کی چوداں تاریخ کوفُل ونٹر مُون نائٹ کہا جاتا ہے اور فوک کہانیوں کے مُطابق اس رات کے بعد سے سخت سردی کا آغاز شروع ہوتا ہے اور آسمان سے برف اُترتی ہے۔
28 دسمبر کو بہت سے مسیحی سال کا منحوس ترین دن مانتے ہیں اور اُن کا کہنا ہے کہ اس دن کگک ہیروڈ نے عیسٰی علیہ السلام کو قتل کروانے کے لیے شہر کے تمام مرد بچے قتل کرنے کا حُکم دیا تھاچنانچہ وہ اس دن کسی نئے کام کا آغاز نہیں کرتے۔

راس چکر میں دسمبر میں پیدا ہونے والے افراد 2 بُرجوں میں تقسیم ہوتے ہیں بُرج قوس اور پھر 23 دسمبر کے بعد پیدا ہونے والے بُرج جدی کے حامل مانے جاتے ہیں۔