زندگی ایک لمبے سفر کا نام ہے جو کب ختم ہوگا کوئی نہیں جانتا لیکن اگر اس سفر میں کوئی شوق پال لیا جائے تو اس سفر کی خُوشگواری میں اضافہ ہو جاتا ہے، ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ وہ افراد جو زندگی کا کُچھ حصہ اپنے شوق کی تکمیل کے لیے گُزارتے ہیں وہ زندگی کے اس سفر کو زیادہ پُرسکون، خُوشی سے بھرپُور اور لذت سے بھرپُور پاتے ہیں۔
اس آرٹیکل میں دس ایسی عادات کو شامل کیا جا رہا ہے جو ماہرین نفسیات کے مُطابق انسان کو ذہنی تناؤ، فکر، پریشانی، ڈپریشن اور دیگر دماغی بیماریوں سے بچاتی ہیں اور خُوشی میں ڈھیروں اضافہ کرتی ہیں۔
نمبر 1 میوزک بجانا سیکھیں
کسی بھی آلہ موسیقی کو بجانا سیکھنا اور پھر اسے فارغ اوقات میں بجانا ذہنی اور جسمانی سکون کا باعث بنتا ہے اور ڈپریشن وغیرہ کو ختم کر کے دماغ میں خوشی پیدا کرنے والے ہارمونز کی پیداوار کو بڑھاتا ہے جس سے غم دُور ہو جاتا ہے اور صحت بہتر ہوتی ہے۔
نمبر 2 کتاب پڑھنا
پاکستان میں کتاب پڑھنے کا رواج ختم ہوتا جا رہا ہے لیکن اپنی پسندیدہ کتاب پڑھنا ایک ایسا عمل ہے جو انسان کو گھر بیٹھے ساری دُنیا کی سیر کروا دیتا ہے اور اُسے فکر اور پریشانی سے دُور لیجاتا ہے اس لیے اچھی کتاب کو اپنے فارغ وقت میں اپنا ساتھی بنائیں یہ جہاں آپ کے علم میں اضافہ کرے گی وہاں آپ کے مُوڈ کو خوشگوار بنا دے گی۔
نمبر 3 سلائی کڑھائی اور سویٹر بُننا
سلائی کڑھائی یا سویٹر بُننے کا رواج بھی ختم ہو گیا ہے اور بڑی بڑی برانڈز یہ کام بازار میں مہنگے داموں فروخت کر رہی ہیں لیکن سوئیٹر بُننے والے جانتے ہیں کہ سویٹر بُننا ایک انتہائی دلچسپ مشغلہ ہے اور جب کبھی آپ اپنے یا اپنے کسی عزیز کے لیے کوئی چیز خُود بنا کر اُسے دیتے ہیں تو یہ آپ کی خُوشی کے لیول کو آسمان تک لیجاتا ہےاس لیے اسے اپنی زندگی میں شامل کریں ابتدائی چند ٹانکے لگانا سیکھنے کے بعد آپ دن بہ دن اس فن میں ماہر ہوتے جائیں گے۔
نمبر 4 روزانہ ڈائری لکھنا شروع کریں
آج کل لوگ زیادہ تر سوشل میڈیا پر اپنا سٹیٹس دینے پر توجہ کرتے ہیں اور روزانہ کی زندگی کو ڈائری میں لکھنے کا دور شائد ختم ہو گیا ہے لیکن ماہرین نفسیات کے مُطابق یہ ایک ایسی عادت ہے جو زندگی کی غلطیوں کو دوبارہ پیدا ہونے سے روکتی ہے اور جب کبھی بھی آپ اپنی پُرانی زندگی کے اوقات پڑھتے ہیں تو اس کی خُوبصورت یادیں آپ کے مُوڈ کو خوشگوار بنا دیتی ہیں۔
نمبر 5 پوٹری یعنی مٹی سے برتن بنانا
یہ شوق آپ کو نیکسٹ لیول میں لے جائے گا جہاں آپ کی تخلیقیاتی صلاحیتیں پہیے کے گھومنے اور ہاتھوں سے مٹی کو ساخت دینے میں آپکو ایسے مگن کریں گی کہ آپ آس پاس سے بے خبر ہوکر اپنے کام کی دُھن میں دُھنے رہیں گے۔
نمبر 6 ہائیکینگ
یہ شوق بھی جہاں آپ کے مُوڈ کو خوشگوار بنائے گا وہاں یہ آپ کی صحت پر بھی بہت اچھے طریقے سے اثر انداز ہو گا اور اگر سال میں کم از کم ایک دفعہ چند دن آپ اپنے اس شوق کو دے دیں تو اس شوق سے حاصل ہونے والی یادیں اور علم آپ کی زندگی کا اثاثہ بن جائیں گے۔
نمبر 7 کھانا پکانا
یہ ایک ایسا فن ہے جس سے خاندان جُڑ کر بیٹھتے ہیں اور اُن میں اتفاق پیدا ہوتا ہے اور وہ پروان چڑھتے ہیں، کھانا پکانے کا شوق بھی آپ کے مُوڈ کو بہتر بنانے اور تروتازہ کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور اس شوق سے حاصل ہونے والی کھانے کی تعریف آپ کی ذات کے لیے سکون کا باعث بنتی ہے۔
نمبر 8 ستاروں کو دیکھنا
رات میں ستاروں پر توجہ دینا اور ان کے متعلق معلومات پڑھ کر ان سے مختلف طریقوں کے کام لینا جیسے راستہ تلاش کرنا اور مستقبل کا حال جاننا یا ان ستاروں میں تبدیلی سے زمین پر پیدا ہونے والی تبدیلی کا مشاہدہ کرنا بھی ایک دلچسپ اور علم میں اضافہ کرنے والی عادت ہے اور یہ عادت ذہن کو سکون دے کر رات کی نیند کو گہرا کرنے کا باعث بنتی ہے۔
نمبر 9 پودے لگانا
یہ عادت تو ہر پاکستانی کو اپنا لینی چاہیے اور اگر ہر پاکستانی ایک درخت یا پودا لگاتا ہے تو آنے والے کُچھ سالوں میں پاکستان کی تقدیر بدل سکتی ہے اور یقین جانیں کے درخت لگانے سے جو راحت اور سکون اور خوشی آپکو حاصل ہوگی وہ آپ کی روح تک کو تازہ کر دے گی۔
نمبر 10 آرٹ
خوشی اور آرٹ کا آپس میں گہرا رشتہ ہے اس لیے اپنے اردگرد مختلف رنگوں کو اپنے آرٹ میں استعمال کریں اور پھر آپکا آرٹ آپکا مُوڈ بگڑنے نہیں دے گا۔