دل کی بند شریانوں کو حیرت انگیز طور پر کھول دینے والا بے نظیر نُسخہ

Posted by

دل کی بیماریوں کا شُمار بھی اُن بیماریوں میں ہوتا ہے جنکا میڈیکل سائنس کے پاس کوئی مستقل حل نہیں ہے یہ جب ایک دفعہ پیدا ہو جائیں تو ایلوپیتھی کے طریقہ علاج میں آپ کو ساری عُمر ادویات کا استعمال کرنا پڑتا ہے اور یہ اتنی خطرناک ہیں کہ ڈبلیو ایچ او کی ایک رپورٹ کے مُطابق پاکستان میں 21 فیصد افراد کی موت کی وجہ دل کی کوئی نہ کوئی بیماری ہے۔

دل کی بیماری پیدا ہونے کی سب بڑی وجہ ہماری غلط خوراک اور ورزش کا نہ ہونا ہے اور یہ دونوں چیزیں ملکر دل کو خون لیجانے والی شریانوں میں پلاک پیدا کر دیتی ہیں جس سے شریانیں بند ہو جاتی ہیں اور دل میں خون کی سپلائی سُست ہونے کے باعث ہارٹ اٹیک اور دل فیل ہونے جیسے حادثات جنم لیتے ہیں۔

اس آرٹیکل میں 15 ایسے کھانوں کو شامل کیا جارہا ہے جو خون لیجانے والی ان شریانوں کی صفائی کرتے ہیں اور سارے جسم کی صحت کو برقرار رکھتے ہیں اور ایک ایسا خاص نُسخہ بھی شامل کیا جارہا ہے جو شریانوں میں جمی پلاک کو ختم کرسکتا ہے اور ہارٹ اٹیک اور دل کے بائی پاس آپریشن سے بچا سکتا ہے۔

15 کھانے جو ہارٹ اٹیک سے بچاتے ہیں

سب سے پہلے چربی والی مچھلی خاص طور پر سیلمن ایسی غذا ہے جو اومیگا 3 فیٹی ایسڈ اور پروٹین سے بھرپُور ہے یہ دل کی دھڑکنوں کو بے قابو نہیں ہونے دیتی اور شریانوں میں پلاک جمنے سے روکتی ہے۔

جو کا دلیا ایک ایسا کھانا ہے جو سارے جسم کی صحت کے لیے مُفید ہے لیکن خاص طور پر دل کو تقویت دیتا ہے کیونکہ اس میں فائبر کی ایک بڑی مقدار شامل ہوتی ہے جو نظام انہظام کو درست رکھتی ہے اور بُرے کولیسٹرال کا خاتمہ کرتی ہے اور بُرا کولیسٹرال خون لیجانے والی شریانوں میں جم جاتا ہے اور بلاکج پیدا کر دیتا ہے۔

بیریز یہ وہ پھل ہیں جو بلڈ پریشر کو نارمل رکھنے میں مدد دیتے ہیں خاص طور پر سٹرابری وغیرہ اور ساتھ ہی یہ شریانوں کو سُکڑنے سے بچاتے ہیں اور ان کا پھیلاؤ بڑا کرتے ہیں جس سے خون ان میں نارمل طریقے سے دوڑتا ہے۔

ڈارک چاکلیٹ اگرچہ ہمارے ملک میں عام نہیں ہے لیکن بڑے سٹورز پر مل جاتی ہے اور یہ ایک ایسا مزیدار کھانا ہے جو خون کو جمنے سے روکتا ہے اور جسم کے اندرونی اعضا کو سوزش سے بچاتا ہے۔ ڈرائی فروٹس خاص طور پر بادام، اخروٹ وغیرہ دل کو تقویت دینے والے کھانے ہیں اور ان میں موجود وٹامن ای بُرے کولیسٹرال کا خاتمہ کرتا ہے۔

ایکسٹرا ورجن زیتون کا تیل صرف ایک چمچ روزانہ استعمال کرنے سے بُرے کولیسٹرال کا خاتمہ ہوتا ہے اور خون میں شوگر کا لیول نارمل رکھنے میں مدد ملتی ہے۔ سبز چائے کا صرف ایک کپ روزانہ شریانوں میں پلاک جمنے سے روکتا ہے اور جسم کا میٹابولیزم تیز کردیتا ہے۔

پالک اور بروکلی یہ دونوں سبزیاں ایسے وٹامنز اور منرلز پر مشتمل ہیں جو دل کے دوست ہیں اور ان میں موجود اینٹی آکسائیڈینٹس دل کو توانا رکھنے میں انتہائی مدد گار ہیں۔ ایواکاڈو ایک ایسا پھل ہے جو بُرے کولیسٹرال کا خاتمہ کرتا ہے اور شریانوں کی صفائی کر دیتا ہے۔

انار جنت کا پھل ہے اور یہ دل کی صحت کے لیے بہت ہی مفید کھانا ہے اس میں موجود اینٹی آکسائیڈینٹس بلڈ پریشر کم کرتے ہیں اور دوران خون کو نارمل رکھنے میں مدد دیتے ہیں اور یہ خون میں آکسیجن لیجانے والے سُرخ ذرات جنہیں ہیموگلوبن کہا جاتا ہے پیدا کرتے ہیں جس سے سارے جسم کی صحت پر اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

دارچینی دل کی بیماریوں کی دُشمن ہے یہ شریانوں میں پلاک جمنے نہیں دیتی اور خون میں شوگر کے لیول کو نارمل رکھتی ہے اور موٹاپے کو کم کرتی ہے۔ تربوز کا شمار اُن پھلوں میں ہوتا ہے جو دل میں خون لیجانے والی شریانوں کو تندرست رکھتا ہے اور کولیسٹرال بڑھنے نہیں دیتا۔

لہسن ایک کراماتی سبزی ہے جو دل میں خون لیجانے والی شریانوں کو چوڑا کرتا ہے اور بلڈ پریشر اور کولیسٹرال کو نارمل رکھنے کے ساتھ شریانوں میں پلاک جمنے نہیں دیتا۔ سیب فائبر سے بھرپُور کھانا ہے اور اگر انار میسر نہ ہو تو دل کی صحت کے لیے اسے کھانا انتہائی فائدہ مند ثابت ہوتا ہے کیونکہ یہ بھی دوران کو نارمل رکھتا ہے اور نظام انہظام کو خراب نہیں ہونے دیتا۔

شریانوں سے پلاک ختم کرنے والا بے نظیر نُسخہ

ادرک کا رس 250 ملی لیٹر، لہسن کی پیسٹ 250 ملی لیٹر، لیموں کا رس 250 ملی لیٹر، سیب کا سرکہ 250 ملی لیٹر لیکر کسی برتن میں اچھی طرح مکس کر لیں اور درمیانی انچ پر تقریباً آدھا گھنٹہ اسے پکنے دیں اور ساتھ میں چمچ چلاتے جائیں تاکہ اس میں موجود اجزا جلنے سے بچے رہیں آدھے گھنٹے کے بعد آگ بند کر دیں اور اسے ٹھنڈا ہونے دیں اور ٹھنڈا ہونے پر اس میں 5 کھانے کے چمچ شہد کے شامل کریں اور اس محلول کو ہوا بند جار میں ڈالکر فریج میں سٹور کر لیں یہ محلول فریج میں 1 سے 2 مہینے تک خراب نہیں ہوگا۔ روزانہ اس محلول کا ایک چمچ صبح نہار مُنہ استعمال کریں انشااللہ دل کی بند شریانیں کُھل جائیں گی۔

Featured Image Preview Credit: BruceBlaus. When using this image in external sources it can be cited as:Blausen.com staff (2014). "Medical gallery of Blausen Medical 2014”. WikiJournal of Medicine 1 (2). DOI:10.15347/wjm/2014.010. ISSN 2002-4436., CC BY 3.0, via Wikimedia Commons, the image has been edited and Patrick J. Lynch, medical illustrator, CC BY 2.5, via Wikimedia Commons