آپ کے تجسس کی تسکین اور معلومات میں اضافے کے لیے اس آرٹیکل میں ہم ایک دلچسپ سٹڈی شامل کر رہے ہیں جس سے آپ کو اندازہ ہوگا کہ دُنیا کہ بڑے شہروں میں اگر آپ اپنا ذاتی گھر خریدنا چاہتے ہیں تو آپ کو کتنا عرصہ کام کرنا پڑے گا اور آپ کتنے پیسوں میں ان شہروں میں گھر خرید سکتے ہیں۔
نوٹ: اس تحقیق میں ان شہروں میں کام کرنے والوں کی اوسط آمدنی کو شامل کیا جا رہا ہے اور گھر خریدنے کے لیے وقت کا تعین اس تمام انکم کو گھر خریدنے کے لیے مخصوص رکھتے ہُوئے رکھا گیا ہے اور گھر کا سائز 50 سکوئر فٹ رکھا گیا ہے جو ان شہروں میں سٹی سینٹر کے بلکل قریب ہوگا اور اس سٹڈی میں دیگر اخراجات کو شامل نہیں کیا گیا، لیکن ساتھ ہی یہ بھی یاد رکھیں کہ جب اللہ رزق کا دروازہ کھول دیتا ہے تو پھر یہ وقت سالوں کا نہیں بلکہ بہت ہی کم ہو جاتا ہے۔
نمبر 1 ماسکو

ماسکو روس کا دارلحکومت ہے اور یہاں پر کام کرنے والوں کی اوسط آمدنی ماہانہ 797 ڈالر ہے اور ماسکو سٹی سینٹر کے قریب 50 سکوئر فٹ کا گھر خریدنے کے لیے آپ کو تقریباً 1 لاکھ 18 ہزار ڈالر درکار ہوں گے اور اتنے پیسے اوسط انکم سے کماتے ہُوئے آپکو تقریباً 12 سے 13 سال لگ جائیں گے اور پھر آپ اپنا گھر خرید پائیں گے۔
نمبر 2 برلن
یہ خوبصورت شہر جرمنی کا دارلحکومت ہے جہاں کے رہنے والے کی ماہانا اوسط انکم 2206 ڈالر ہے اور یہاں آپ کو عام اپارٹمینٹ تقریباً 145600 ڈالر میں ملے گا اور اس خریدنے کے لیے اوسط انکم کے حساب سے آپ کو5 سال 5 مہینے لگیں گےاور اتنے کم عرصے میں آپ اپنے گھر کے مالک بن جائیں گے۔
نمبر 3 لندن

دُنیا کا یہ مہنگا شہر برطانیہ کا دارلحکومت ہے جہاں پر اوسط انکم تقریباً 3 ہزار ڈالر ماہانا ہے لیکن ایک عام گھر خریدنے کے لیے اس شہر میں آپکو 6 لاکھ 38 ہزار ڈالر کی رقم درکار ہوگی اور یہ رقم اکھٹی کرتے ہُوئے آپ کو زندگی کے 18 سال لگ جائیں گے۔
نمبر 4 دوبئی
یونائیٹڈ عرب امارات کا یہ شہر دُنیا بھر کے سیاحوں کا پسندیدہ شہر ہے اور اگر آپ اس شہر کے رہنے والے ہیں اور آپ کے پاس اس کی شہریت ہے تو آپ کی اوسط انکم 3340 ڈالر ماہانا کے قریب ہوگی اور اس شہر میں آپکو ایک عام گھر 14400 ڈالر میں ملے گا یعنی آپکو صرف 3 سال اور 5 مہینے کام کرنا ہوگا لیکن اگر آپ کے پاس اس ملک کی شہریت نہیں ہے تو پھر اوسط انکم کا قانون آپ کے لیے نہیں ہے۔
نمبر 5 پیرس
فرانس کا رنگوں بھرا دارلحکومت پیرس اپنی رنگینی کی وجہ سے ساری دُنیا میں مقبول ہے اور یہاں کے رہنے والے 2531 ڈالر تک اوسط انکم ماہانہ کما لیتے ہیں اور اس شہر میں ایک عام گھر تقریباً 360000 ڈالر میں فروخت ہوتا ہے جسکا مطلب ہے کہ اس شہر میں گھر خریدنے کے لیے آپکو 12 سال کام کرنا پڑے گا۔
نمبر 6 بیجینگ

چین کا دارلحکومت بیجینگ اس وقت دُنیا بھر کی معشیت پر اپنا اثر ڈال رہا ہے اور یہاں کے رہنے والے ماہانہ اوسطً 1370 ڈالر کماتے ہیں اور یہاں ایک عام گھر کی قیمت 290000 ہزار ڈالر ہے جسے خریدنے کے لیے ایک مزدور کو 18 سال مسلسل کام کرنا ہوگا۔
نمبر 7 میڈریڈ
سپین کا یہ شہر اس ملک کا دارلحکومت بھی ہے اور یہاں مزدور کی اوسط انکم 1571 ڈالر ہے اور اس شہر میں ایک گھر کی قیمیت تقریباً 132000 ڈالر ہے یعنی اگر یہاں رہتے ہُوئے 7 سال مسلسل کام کیا جائے تو آپ اس شہر میں اپنا گھر خرید سکتے ہیں۔
نمبر 8 نُور سُلطان
قازقستان کے دارلحکومت نور سُلطان کا پُرانا نام آستانہ تھا جسے 2019 میں تبدیل کر کے نُور سلطان رکھ دیا گیا اس شہر کے رہنے والوں کو اوسط انکم 457 ڈالر ہے اور یہاں ایک عام گھر کی قیمت 41500 ڈالر تک ہے جسکا مطلب ہے کہ یہاں رہنے والے اگر 7 سال 5 مہینے مسلسل کام کر کے پیسے اکھٹے کریں تو یہ اپنا خود کا گھر خرید سکیں گے۔
نمبر 9 سٹاک ہوم
سویڈین کا یہ دارلحکومت دُنیا کا ایک خوبصورت شہر ہے جہاں کے رہنے والے ماہانا 2800 ڈالر سے زیادہ کما لیتے ہیں اور اس شہر میں ایک عام اپارٹمنٹ تقریباً 3 لاکھ 11 ہزار ڈالر میں فروخت ہوتا ہے یعنی ایک مزدور یہاں اگر 9 سال مسلسل کام کرے تو وہ اپنا گھر خرید سکتا ہے۔
نمبر 10 سڈنی
آسٹریلیا کا دارلحکومت سڈنی اپنے ہاں کام کرنے والوں کو ماہانا 6647 ڈالر کمانے کا موقع دیتا ہے اور یہاں پر ایک گھر آپ کو ساڑھے سات لاکھ ڈالر تک مل جاتا ہے یعنی اگر ساڑھے 9 سال اس شہر میں کام کیا جائے تو ایک عام آدمی یہاں اپنا گھر خرید سکتا ہے۔
نمبر 11 بنکاک
اس شہر کے رہنے والے اوسط 647 ڈالر ماہانا کما لیتے ہیں اوریہاں پر ایک گھر 90 ہزار ڈالر میں خریدا جا سکتا ہے جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ایک عام آدمی کو یہاں 11 سال کام کرنا پڑے گا تب وہ اپنا گھر خرید پائے گا۔
نمبر 12 ایتھنس

یونان کے اس دارلحکومت کی تاریخ ہزاروں سال پُرانی ہے اور اس وقت یہاں پر رہنے والوں کو ایوریج انکم 803 ڈالر ہے اور یہاں پراپرٹی کی قیمت تقریباً 90 ہزار ڈالر ہے یعنی زندگی کے 9 سال کام کرنے سے آپ یہاں اپنا گھر لے سکتے ہیں۔
نمبر 13 ریو ڈی جنیرو
برازیل کا دارلحکومت ریو ڈی جنیرو اپنے شہریوں کو 644 ڈالر اوسط تنخواہ ادا کرتا ہے اور یہاں ایک عام گھر 1 لاکھ 5 ہزار ڈالر میں مل جاتا ہے یعنی زندگی کے 14 سال اور 6 مہینے۔
نمبر 14 ٹورنٹو
ٹورنٹو کینڈا کا دارلحکومت ہے اور یہ خوبصورت شہر اپنے رہنے والوں کو مزدوری کرنے پر 2590 ڈالر اوسط انکم کمانے کا موقع دیتا ہے اور یہاں گھر کی قیمت 2 لاکھ 22 ہزار ڈالر تک ہے جس اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ یہاں کام کرنے والا 7 سال میں اپنا گھر خریدنے کے قابل ہو سکتا ہے۔
نمبر 15 روم
اٹلی کا دارلحکومت روم کے رہنے والے 1783 ڈالر اوسطاً ماہانہ کماتے ہیں اور یہاں 2 لاکھ 30 ہزار ڈالر میں ایک گھر خریدا جا سکتا ہے یعنی زندگی کے 11 سال کی محنت آپ کو گھر کا مالک بنا سکتی ہے۔
نمبر 16 کیپ ٹاؤن

ساوتھ افریقا کا دارلحکومت اپنے شہریوں کو اوسطاً 1275 ڈالر کمانے کا موقع دیتا ہے لیکن اس شہر میں پراپرٹی انتہائی سستی ہے اور آپ ایک عام گھر 38 ہزار ڈالر میں خرید سکتے ہیں یعنی صرف ڈھائی سال کام کر کے آپ اس خوبصورت شہر میں اپنے گھر کے مالک بن سکتے ہیں۔
نمبر 17 ممبی
انڈیا کا یہ شہر اپنی فلم انڈسٹری کی وجہ سے کافی مشہور ہے اور یہاں کے رہنے والوں کی اوسط انکم تقریباً 687 ڈالر ہے اور اس شہر میں عام گھر کی قیمت 130500 ڈالر ہے یعنی زندگی کے 15 سال آپ کو اس شہر کو دینے ہوں گے لیکن ساتھ ہی یہ بھی دھیان میں رہے کہ یہاں سب مزدور 687 ڈالر نہیں کما سکتے بلکہ زیادہ تر تو 100 ڈالر سے بھی کم اجرت پر کام کرتے ہیں۔
نمبر 18 نیو یارک

یہاں کے رہنے والوں کی اوسط انکم 3547 ڈالر تصور کی جاتی ہے اور یہاں پراپرٹی انتہائی مہنگی ہے اور ایک عام گھر 5 لاکھ 22 ہزار ڈالر میں فروخت ہوتا ہے یعنی 12 سال اس شہر میں کام کرکے پیسے جمع کرنے والا اس شہر میں اپنا گھر خریدنے کے قابل ہو سکتا ہے۔
نمبر 19 ٹوکیو جاپان
اس شہر کے رہنے والوں کی اوسط آمدنی 2800 ڈالر ماہانہ تصور کی جاتی ہے اور اس مہنگے شہر میں آپکو 435000 ہزار ڈالر میں ایک عام گھر خرید سکتے ہیں یعنی زندگی کے 13 سال مسلسل کام۔
نمبر 20 کراچی

پاکستان کے اس شہر میں کام کرنے والوں کی کم سے کم تنخواہ حکومت نے 22300 روپئے رکھی ہے اور یہاں 50 سکوئر فٹ کا گھر خریدنے کے لیے آپ کے پاس کم از کم 30 لاکھ روپئے ہونے ضروری ہیں اور اتنے پیسے کمانے کے لیے اوسط انکم کے حساب سے آپکو کتنا وقت درکار ہوگا اس بات کا اندازہ اب آپ خود لگا لیں کیونکہ ایسا اندازہ لگانا شائد بہت سے لوگوں کا دل توڑ دے۔