دُنیا میں سب سے زیادہ چائے ترکی میں پی جاتی ہے جہاں ہر فرد سالانہ تقریباً 3.16 کلوگرام چائے استعمال کرتا ہے اور اس فہرست میں ہمارا ملک پاکستان بھی زیادہ پیچھے نہیں ہے کیونکہ یہاں بھی ہر فرد سالانہ تقریباً 1 کلو گرام چائے کا استعمال کرتا ہے اور اگر اس مشروب پر پاکستان میں زیادہ ٹیکس نہ لگا ہو تو یہ باقی مشروبات سے انتہائی سستا ہے لیکن اس آرٹیکل میں آپ کا تعارف دُنیا کی مہنگی ترین چائے سے کروایا جائے گا جسکے ایک کپ کی قیمت سُن کر آپ حیران ہو جائیں گے۔
نمبر 1 دا ہونگ پاؤ ٹی
یہ چائے چین کے صوبے فوجان کے وُوئی پہاڑوں میں اُگتی ہے اور اسے دُنیا کی مہنگی ترین چائے ہونے کا اعزاز حاصل ہے اس چائے کی پتی کسی گانٹھیں لگی باریک رسی کی طرح کی ہے اور جب اسے پکایا جاتا ہے تو یہ پیلے اورنچ رنگ کا قہوہ بناتی ہے اور اس کے متعلق مشہور ہے کہ یہ صحت پر کئی اچھے اثرات مرتب کرتی ہے جس میں خون کی گردش کو بہتر بنانا، جسم سے سوزش کا خاتمہ کرنا، جلد کو جوان رکھنا، موٹاپا ختم کرنا، کھانسی اور بلغم کا خاتمہ کرنا وغیرہ شامل ہیں۔
اوریجنل ہونگ پاؤ چائے کی ایک گرام کی قیمت تقریباً 1400 ڈالر ہے یعنی سونے سے 30 گُنا زیادہ مہنگی اور اسکے ایک پاٹ کی قیمت 10 ہزار ڈالر سے زیادہ ہے یعنی پانچ گرام ہونگ پاؤ سے بننے والا چائے کا ایک کپ آپ کو تقریباً 8 لاکھ روپئے میں ملے گا۔ انتہائی محدود پیمانے پر کاشت ہونے والی اس چائے کی پتی کے 20 گرام کو 2002 میں ایک سیٹھ نے28000 ڈالر میں خریدا تھا اور یہ اس چائے کی آج تک کی سب سے بڑی قیمت ہے جو ادا کی گئی ہے۔
نمبر 2 ٹائگوانین چائے

یہ چائے بھی چین کے صوبے فوجان میں اینگزی کے مقام پر کاشت ہوتی ہے اور اسکا نام چین میں دیوتاؤں پر یقین رکھنے والوں کے لوہے اور رحم کے دیوتا کے نام پر رکھا گیا ہے اور یہ چائے سبز اور کالی چائے کے ذائقے کا امترزاج ہے اور اس چائے کی ادویاتی خوبیوں میں جسم کو صدا جوان رکھنا شامل ہے۔
اس چائے کی بہت سی اقسام بازار میں فروخت ہوتی ہیں لیکن اوریجنل ٹائگوانین چائے کے 1 کلو گرام کی قیمت تقریباً 4 لاکھ روپئے ہے اور اس کی پتی کو چائے بنانے کے لیے 6 سے 7 دفعہ استعمال کیا جا سکتا ہے۔
نمبر 3 سلور ٹپس ایمپیریل چائے
یہ چائے بھارت میں مغربی بنگال کے ایک ٹاؤن دارجیلینگ کے پہاڑوں میں اُگائی جاتی ہے اور اسکی ایک ایک پتی کو انتہائی احتیاط سے پورے چاند کی تاریخ میں توڑ کر اکھٹا کیا جاتا ہے۔ اس چائے کا ذائقہ آم اور خوشبو بنانے میں استعمال ہونے والے ایک پودے فرنگی پانی جیسا ہے اور 2014 میں اسے انڈیا کی سب سے مہنگی چائے کا اعزاز حاصل ہُوا جب اس کی 1 کلو گرام پتی کو تقریباً 1.3 لاکھ انڈین روپئے میں خریدا گیا یعنی پاکستانی روپئے کے مطابق 2 لاکھ 78 ہزار روپئے۔
نمبر 4 گیوکورو چائے
گیوکورو چائے جاپان میں اُجی اور ییم کے مقام پر خاص طریقے سے سائے والی جگہ پر اُگائی جاتی ہے اور اسکے پودے کو سُورج کی روشنی سے بچایا جاتا ہے یہ چائے سبز چائے کی ایک قسم ہے جسکا ذائقہ میٹھا ہے اور یہ 2 ذائقوں گیوکورو مینامی اورگیوکورہ سپریم کے ناموں سے بازار میں فروخت ہوتی ہے اس چائے کو بھی صحت کے لیے انتہائی مفید مانا جاتا ہے اور اس کے متعلق مشہور ہے کہ یہ جسم سے فاضل مادوں کو خارج کر کے خون کو صاف اور قوت مدافعت کو انتہائی مضبوط بنا دیتی ہے۔
اس چائے کی بھی بہت سی اقسام آپ کو بازار میں ملیں گی لیکن اصلی گیوکورو مینامی کی قیمت 22 لاکھ پاکستانی روپئے فی کلو گرام ہے اور گیوکورو سپریم فی کلو گرام ڈیڑھ لاکھ روپئے میں فروخت ہوتی ہے۔