روح کی حقیقت کے بارے میں مختلف مذاہب کی رائے

Posted by

روح جسم کا وہ راز ہے جسے آنکھ کا پردہ دیکھ نہیں سکتا چنانچہ سائنس اسے تسلیم نہیں کرتی کیونکہ سائنس کا علم بہت محدود ہے اور اللہ کی کائنات بہت وسیع ہے، سائنس کے انکار کے باوجود ڈنکن میکڈوگل میں پبلیش ہونے والی ایک روپورٹ کے نتائج کے مطابق مختلف لوگوں کا موت سے پہلے اور موت کے بعد وزن کیا گیا اور روپورٹ کے نتائج کے مطابق مرنے کے بعد تمام افراد کا 21.3 گرام وزن کم ہُوا اور اس رپورٹ کے مطابق روح کا وزن21.3 گرام بتایا گیا۔

C:\Users\Zubair\Downloads\body-2985532_1920.jpg

روح کیا ہے اس بارے میں اللہ اپنی کتاب میں فرماتا ہے "کہہ دیجیے روح اللہ کا امر ہے” اور کوئی شک نہیں کے اللہ ہی اپنے امر کو بہتر جانتا ہے۔

اس آرٹیکل میں ہم دُنیا کے مختلف مذاہب میں روح کا کیا تصور ہے کہ بارے میں ذکر کریں گے تاکہ ہمارے معلومات میں اضافہ ہو اور ہم جان سکیں کے مختلف مذاہب اللہ کے اس امر کے بارے میں کیا رائے رکھتے ہیں۔

نمبر 1 اسلام

رب کائنات کی کتاب قُرآن مجید میں روح کے لیے دو الفاظ استعمال ہُوئے ہیں”روح اور نفس” اور خالق کائنات سورہ بنی اسراعیل میں فرماتا ہے،مفہوم ” اور آپ سے سوال کرتے ہیں روح کے متعلق، کہدیجیے روح اللہ کا امر ہے اور انسانوں کو اسکا علم نہیں دیا گیا مگر بہت کم”۔

اسلام کی روایات کے مُطابق روح اللہ کا ایک ایسا امر ہے جسکا تعلق دل کیساتھ ہے یہ انسان کے جسم میں ماں کے پیٹ میں ہی داخل ہوتی ہے اور جب اللہ اپنا یہ امر واپس لے لیتا ہے تو جسم کی موت ہوجاتی ہے۔

نمبر 2 کرسچینز

عام مسیحی عقیدے کے مُطابق جب جسم کی موت ہوجاتی ہے تو روح کو رب کائنات کے سامنے پیش کیا جاتا ہے جہاں اُسکا حساب ہوتا ہے اچھے اعمال شاہانا زندگی اور بُرے اعمال عذاب میں لے جاتے ہیں اور کُچھ کرسچینز کے مُطابق جہنم میں گناہگار کی روح اور جسم دونوں فنا ہوجائیں اور وہ وہاں ہمیشہ ہمیشہ نہیں رہیں گے۔

مسیحی لوگوں کا یہ بھی ماننا ہے کہ روح جسم کی پیدائش سے پہلے پیدا کر دی گئی تھی اور موجود تھی اور جسم کی پیدائش پر اسے جسم عطا کر دیا جاتا ہے اور جسم کی موت کے بعد روح کو واپس بلا لیا جاتا ہے جہاں اس کا حساب لیا جائے گا۔

نمبر 3 ہندومت

ہندو مت میں روح کو آتما کا نام دیا جاتا ہے اور آتما سنسکرت زبان کا لفظ ہے جسکے معنی اندر کی ذات یا روح ہے، ہندو مذہب میں روح جب جسم کو چھوڑتی ہے تو بھٹکنا اُس کا نصیب بن جاتا ہے مگر اگر اُس نے اچھے کام کیے ہیں تو ایسی آتما کو مُکتی مل جاتی ہے اور "مُکتی” کے معنی ہندومت، بُدھ مت، جین مت، سکھ مت میں تقریباً ایک ہی ہے یعنی کامیابی، آزادی۔

نمبر 4 یہود

ہیبرو زُبان میں روح کے لیے نفس کا لفظ استعمال کیا جاتا ہے اور یہودیوں کی کتاب جینسس میں لکھا ہے ” تب لارڈ گاڈ نے آدم کو زمین کی دھول سے پیدا کیا اور اس کی ناک میں روح پھونکی اور آدم زندہ ہوگیا”۔

یہودی مذہب میں بھی روح کی بہت اہمیت ہے اور اس مذہب کے مطابق جب کوئی یہودی اپنے رب کا حکم مانتا ہے تو اُسکی روح کو ایک درجہ ترقی عطا ہوتی ہےاور اس طرح ہر حکم ماننے کے ساتھ ساتھ بندہ رب کے قریب سے قریب تر ہوتا چلا جاتا ہے اوریہودی مذہب میں جسے رب کے قریب سمجھا جاتا ہے اُسے تذدک کا لقب دیا جاتا ہے۔

نمبر 5 سکھ مت

سکھ مذہب کے مُطابق جسم میں روح رب کا حصہ ہے اور بابا گُرو نانک کی کتاب گرنتھ صاحب میں لکھا ہے ” رب روح میں ہے اور روح رب میں” ۔

ہندو اور سکھ مت کے مطابق روح جسم کے اندر ایک لائٹ ہے سپارک ہے جس سے جسم کو زندگی عطا ہوتی ہےاور اس سپارک یا لائٹ کے جانے سے جسم کی موت واقع ہوجاتی ہے۔

نمبر 6 جین مت

جین مت کے ماننے والوں کے مُطابق زمین پر موجود ہر چرند پرند درند اور انسان میں روح کی وجہ سے زندگی پائی جاتی ہے اور جین مت کے مُطابق روح کی دو قسمیں ہیں نمبر 1 آزاد روح، یہ وہ روح ہے جس نے آزادی یعنی موکشا حاصل کر لی اور جسے دوبارہ زندگی کے سائیکل کا حصہ نہیں بنایا جاتا اور نمبر 2 غیر آزاد روح، یہ وہ روح ہے جو دُنیا میں موجود ہے یا انسانی جسم میں ، کسی جانور وغیرہ کے جسم میں، جہنم میں یا سورگ میں۔