علم حاصل کرنے کے لیے ایک زندگی بہت کم ہے لیکن دانش مند بننے کے لیے آپ کو زیادہ محنت کی ضرورت نہیں اور صرف چند باتوں پر عمل کرنے سے آپ اہل دانش میں کھڑے ہو سکتے ہیں اور اس آرٹیکل میں 15 ایسی حقیقتوں کو شامل کر رہے ہیں جنہیں آپ جانتے ہیں لیکن اس پر عمل نہیں کرتے اور انہیں قبول کرنے میں ہچکچاتے ہیں پھر شکوہ اور شکایت میں پڑ جاتے ہیں لیکن اگر آپ ان عام حقیقتوں کو سمجھنے کیساتھ ان پر عمل بھی کریں تو آپ بھی اہل دانش میں شمار ہوں۔
نمبر 1 اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کو سُنا جائے تو اس کے لیے بولنا بہت ضروری ہے۔ اس سچائی کیساتھ اگر آپ دانش حاصل کرنا چاہتے ہیں تو صرف اُس وقت بولیں جب آپ سمجھتے ہوں کے آپکا بولنا خاموشی سے زیادہ خوبصورت ہے۔
نمبر 2 اگر کسی بات کی سمجھ نہ لگے تو اس کے بارے میں ضرور سوال کریں۔ اگر آپ سوال نہیں کریں گے تو بتانے والا یہی سمجھے گا کہ آپ سمجھ گئے ہیں اور آپ کا سوال کرنا اس بات کی بھی نشاندہی کرتا ہے کہ آپ بات کو غور اور توجہ سے سُن رہے ہیں اور سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
نمبر 3 آپ کے اردگرد کی دُنیا نہ اچھی ہے اور نہ ہی بُری ہے یہ ایسی ہی ہے جیسی آپ اسے بناتے ہیں۔ یہ ایک ایسی حقیقت ہے جسے اگر سمجھ لیا جائے تو دُنیا کا شکوہ کرنے والے خاموش ہو جائیں اور اپنی ذات پر توجہ دیں۔
نمبر 4 کسی کے لیے گردن کی تکلیف مت بنو۔ اگر آپ کسی کو ناک و چنے چبانے کے قائل ہیں تو یہ بات آپ کے لیے خطرناک ہے کیونکہ پھر وہ آپ پر حملہ کرے گا اور یہ حملہ شدید بھی ہوسکتا ہے اور اہل دانش کا کہنا ہے کہ کسی بات کی حد نہیں چھونی چاہیے۔
نمبر 5 آپ کے تمام مسائل صرف آپکے دماغ کے اندر ہیں۔ جو لوگ اس حقیقت کو سمجھ جاتے ہیں اُنہیں دماغ کو پُرسکون رکھنا آ جاتا ہے اور یہ دماغ ہی ہے جو اگر کنٹرول میں نہ ہو تو انسان کو پریشان کر کے اُس کو برباد کر دیتا ہے۔
نمبر 6 اگر کسی چیز کی ضرورت ہو تو اُسے طلب کرو۔ جی ہاں اس دُنیا میں خاموش بیٹھے رہنے والے اکثر نامراد رہ جاتے ہیں اور اگر آپ غور کریں جب بچے کو بھوک لگتی ہے اُس وقت وہ روئے نہ تو ماں کو پتہ نہیں چلتا کے وہ بھوکا ہے۔
نمبر 7 بیوقوفوں سے بچتے رہو۔ اہل علم کی پیچان یہی ہے کہ وہ بیوقوفوں سے بحث نہیں کرتے بلکہ انہیں سلام کرتے ہیں اور گُزر جاتے ہیں۔
نمبر 8 فضول بحث مت کریں۔ یہ نقطہ اہل علم کو مقام عرفان پر لیجاتا ہے کیونکہ بلا وجہ کی بحث انسان کے کردار کو خراب کرتی ہے اور اُس کا اخلاق متاثر کرتی ہے۔
نمبر 9 اگر غلطی پر ہو تو اُسے تسلیم کر لو اور بلا وجہ کی صفائیاں پیش مت کرو۔ اپنی غلطی کو مان لینا بہادر لوگوں کی نشانی ہے اور جو غلطی تسلیم نہیں کرتے وہ ناکام ہو جایا کرتے ہیں۔
نمبر 10 ہر انسان کی اپنی ایک ذاتی رائے ہوتی ہے جسکا ادب کرنا ضروری ہے۔ ایک اچھے معاشرے کی تشکیل اس بات پر عمل کئے بغیر ممکن نہیں کیونکہ اگر آپ کو کسی کی رائے سے اختلاف ہے تب بھی اُس کی رائے کا احترام ضروری ہے وگرنہ نا اتفاقی پیدا ہونے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔
نمبر 11 ہر چیز کے اندر ایک اچھا پہلو ہوتا ہے جسے تلاش کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ جو لوگ یہ اچھا پہلو تلاش کر لیتے ہیں وہ دُنیا میں سکون پا جاتے ہیں اور جو انہیں دیکھنے کی صلاحیت نہیں رکھتے وہ بدسکونی کاشکار ہو جاتے ہیں۔
نمبر 12 اگر کسی کی کمی محسوس کر رہے ہو تو اُسے بُلا لو۔ جی ہاں اس سے جہاں آپ کو سکون ملے گا وہاں محبت میں اضافہ ہوگا۔
نمبر 13 اگر کسی سے محبت کرتے ہو تو اُسے بتاو کے آپ کو اُس سے محبت ہے۔ یہ نقطہ اہل علم نے کھول تو دیا ہے لیکن اس پر عمل کرنا کُچھ لوگوں کے لیے بہت مشکل ہوتا ہے لیکن اگر وہ اس مشکل کو پار کرجائیں تو اُن کی دُنیا سکون میں آ جائے۔
نمبر 14 بیتا کل تاریخ بن گیا اور آنے والا کل کسی کو معلوم نہیں اس لیے آج میں جینا سیکھ لو۔ جو لوگ ماضی اور مستقبل میں زندہ رہتے ہیں اُن کا حال کبھی درست نہیں رہتا اور درحقیقت حال ہی تو زندگی ہے وگرنہ جو بیت گیا سو بیت گیا اور کل کیا ہوگا کون جانے۔
نمبر 15 جب تک خاموش بیٹھو گے سمجھدار لوگوں میں شمار کیے جاؤ گے۔ یہ نقطہ نادانوں کو دانا اور بے عقلوں کو عقل مند بنانے کے لیے کافی ہے۔