ہماری زُبان جسم کا ایک ایسا عضو ہے جسے ہم ساری عُمر مسلسل استعمال کرتے ہیں مگر کبھی اس پر زیادہ توجہ نہیں دیتے، عام طور پر سمجھا جاتا ہے کہ زُبان کا استعمال بولنے اور کھانا کھانے کے دوران ہی ہوتا ہے لیکن قُدرت کے دئیے ہُوئے اس بیش قیمت آرگن میں کئی اور خصوصیات پائی جاتی ہیں۔

اس آرٹیکل میں آپکی دلچسپی اور معلومات میں اضافے کے لیے زُبان کی 8 ایسی خُصوصیات کو شامل کیا جارہا ہے جنہیں بہت کم لوگ جانتے ہوں گے۔
نمبر 1 زُبان کبھی نہیں تھکتی
آپ نے کبھی نوٹس کیا کہ زُبان اگرچہ ایک مسل ہے مگر یہ دُوسرے مسلز کی طرح کبھی نہیں تھکتا، زیادہ پیدل چلنے سے ٹانگوں کے مسلز تھک جاتے ہیں بازوں سے زیادہ کام کرنا بازوں کے مسلز کو تھکا دیتا ہے لیکن زُبان جو ہمارے جسم کا سب سے زیادہ لچکدار مسل ہے یہ کام کرتے ہُوئے کبھی تھکاؤٹ محسوس نہیں کرتا۔
نمبر 2 اُنگلی کے پوروں کی طرح ہر زُبان کا اپنا پرنٹ ہے
ہماری زُبان ہماری اُنگلیوں کی طرح ایک علیحدہ پرنٹ رکھتی ہے جسے شناخت کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے اور انگلی کے پرنٹ کی طرح اسکا پرنٹ بھی دُنیا میں کسی اور زُبان سے میچ نہیں کرگا۔
نمبر 3 زُبان تھکتی نہیں لیکن موٹی ہو سکتی ہے
آپ سوچیں گے کہ ہر وقت کام کرنے والی زُبان موٹی کیسی ہو سکتی ہے؟، زُبان بھی دُوسرے مسلز کی طرح ایک مسل ہے اور جسم کے موٹا ہونے کیساتھ یہ بھی موٹی ہوتی ہے اور خاص طور پر خراٹے لینا اور سونے کے دوران مُنہ سے آوازیں نکالنا زُبان کے موٹا ہونے کے سبب پیدا ہوتا ہے۔
نمبر 4 ذائقے کی حس
عام طور پر سمجھا جاتا ہے کہ زُبان مختلف ذائقوں کو مختلف حصوں پر محسوس کرتی ہے جیسے میٹھا زُبان کے سرے پر محسوس ہوتا ہے اور کڑوا زُبان کے پیچھے لیکن بہت سی تحقیقات کے نتائج کے مطابق ذائقہ ساری زُبان پر ہی محسوس ہوتا ہے اور جن حصوں پر یہ مختلف ذائقوں کے لیے زیادہ حساس ہو وہاں وہ ذائقے زیادہ محسوس ہوتے ہیں۔
اگر ہماری زُبان کو ذائقے کی حس نہ ملتی تو ہم زہریلی اور باسی چیزوں کو کھانے کے دوران محسوس نہ کر پاتے کے یہ ہمارے لیے نقصان دہ ہیں۔
نمبر 5 کسی بھی چیز کا ذائقہ صرف زُبان چھونے سے محسوس نہیں ہوتا
زُبان ذائقہ بتاتی ہے چیز کا فلیور نہیں، آپ سوچیں گے کہ یہ دونوں چیزیں تو ایک ہی ہیں مگر ایسا نہیں ہے اس کا مشاہدہ خود کر کے دیکھ لیں کوئی بھی فلیور کی کینڈی ناک بند کر کے کھائیں آپ کو کینڈی میٹھی تو لگے گی مگر آپ یہ نہیں جان پائیں گے کہ وہ سٹابری ہے کہ چاکلیٹ کیونکہ کُچھ ذائقے سونگھنے کی حس کے ساتھ پتہ چلتے ہیں۔
عام طور پر نزلہ زکام وغیرہ میں مبتلا ہونے کے بعد ہمیں کھانے کا ذائقہ محسوس ہونا بند ہو جاتا ہے اُسکی وجہ یہی ہے کے سونگھنے کی حس ٹھیک کام نہیں کر رہی ہوتی۔
نمبر 6 زبان کا زخم سب سے تیزی سے بھرتا ہے
پُورے جسم میں زبان ایسا عضو ہے جس پر اگر کبھی زخم یا کٹ وغیرہ لگ جائے تو یہ باقی جسم کی نسبت تیزی سے زخم کو ٹھیک کر لیتی ہے اور اُسکی وجہ ہمارے مُنہ کا پانی اور زبان کے ٹشوز کی ساخت ہے جو اسے زخم بھرنے میں مدد کرتے ہیں۔
نمبر 7 زُبان کا رنگ صحت پر پڑنے والے اثرات کو ظاہر کرتا ہے
شیشے میں اپنی زُبان کا رنگ دیکھیں اگر یہ ہلکا گُلابی ہے تو اسکا مطلب ہے کہ آپ صحت مند ہیں لیکن اگر اسکا رنگ مختلف ہے تو یہ کئی جسمانی بیماریوں کی علامت ہوتا ہے جیسے اگر اس کا رنگ سُرخ ہے تو اسکا مطلب ہو سکتا ہے کہ آپ کسی انفیکشن کا شکار ہیں، سُرخ زُبان دل کی بیماریوں کی وجہ سے بھی ہوسکتی ہے۔
زُبان کا رنگ اگر پیلا ہے تو یہ معدے اور نظام انہظام کی بیماریوں کی علامت ہے اور اگر اسکا رنگ سُفید ہے تو یہ نشانی ہے کہ جسم ڈی ہائیڈریشن یعنی پانی کی کمی کا شکار ہو رہا ہے۔
نمبر 8 کیا آپ زُبان رول کر سکتے ہیں؟

سائنس دان اس بات کا اب تک کوئی منتقی جواب نہیں دُھونڈ پائے کے لوگوں کی زیادہ تر تعداد زُبان کو رول کر کے یُو کی شکل میں لا سکتی ہے مگر کُچھ لوگ اسے رول کیوں نہیں کرسکتے۔