ضدی بچے ماں باپ کی زندگی کو عذاب بنا سکتے ہیں اور اکثر اوقات والدین کو اس بات کا بھی پتہ نہیں ہوتا کے ضدی بچہ اُن کے ساتھ بدتمیزی کیوں کر رہا ہے اور آخر کس وجہ سے وہ اتنی سرکشی پر اُترا ہُوا ہے کہ اُسے ماں باپ کا بھی لحاظ نہیں ہے، مگر اب ماں باپ کو اس بات پر زیادہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیوں کے ایک نئی تحقیق کے مُطابق ضدی اور بدتمیز بچے بڑے ہوکر شریف بچوں کی نسبت زیادہ کامیاب ہوتے ہیں۔
اس آرٹیکل میں ہم اس نئی تحقیق کے نتائج کا ذکر کریں گے جس سے آپ کو اندازہ لگانے میں آسانی ہوگی کے بچوں کی بدتمیزی کے پیچھے کون سے عناصر ہوتے ہیں۔
سائنس بدتمیز بچوں کے متعلق کیا کہتی ہے
بچہ جب سکول جانے لگتا ہے توماں باپ چاہتے ہیں کہ اُن کا بچہ اُن کی اُمیدوں پر پُورا اُترے، اچھے نمبروں سے پاس ہو، اُن کا کہا مانے، فرمانبردار ہو ماں باپ اور بڑوں کی عزت کرے تاکہ وہ ایک بہتر مستقبل حاصل کر سکے۔ امریکہ میں ہونے والی ایک ریسرچ میں ماہرین نے 40 سال پہلے 8 سے 12 سال کے 3000 بچوں کے Behaviorکو جانچنا شروع کیا جس میں بچے کی قابلیت، تعلیم میں دلچسپی، انٹلیجنس، بچے کے رحجانات، اُس کی فیملی کی معاشی حثیت اور خاندان کا بیک گراونڈ جانچا گیا اور بچے سے ایک سوال نامہ جس میں اُس کے شوق، محسوسات،عادات اور سکول وغیرہ کے متعلق سوالات تھے پُر کروایا گیا اور پھر چالیس سال تک اُن 3000 بچوں پر نظر رکھی گئی جس سے ماہرین اس نتیجے پر پہنچے کے جو بچے بڑوں کی باتوں سے منحرف ہوتے ہیں اُن کے اندر سوال کرنے کی جُرات دوسرے بچوں سے زیادہ ہوتی ہے اور وہ اپنی عمر سے آگے کی باتیں سوچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور ایسے بچے جب بڑے ہوتے ہیں تو اُن کی یہ عادت اُنہیں دوسروں پر سبقت لیجانے میں مدد کرتی ہے وہ نئے نئے آئیڈیاز کے ساتھ میدان میں اُترتے ہیں خاص طور پر نئے بزنس کو چلانے میں دُوسروں سے زیادہ کامیابی حاصل کرتے ہیں اور وہ جو بچپن میں ضدی ہٹ دھرم ، نا فرمانبردار اور جھگڑالو طبیعت والے مانے جاتے ہیں وہ اپنی جاب وغیرہ میں اہم پوزینشن حاصل کرلیتے ہیں اور زیادہ نمبر لانے والے بچوں کی نسبت زیادہ پیسے کمانے لگتے ہیں۔
ذہانت، ذمہ داری اور پُرعظمی کامیابی کے دروازے کھولتی ہے
بچے کا کردار اور اُس کا Behavior اُس کے مستقبل کے لیے اہم کردار ادا کرتا ہے، عام طور پرسمجھا جاتا ہے کہ بچہ اگر امیر خاندان کا ہے تو اُس کے پاس پڑھنے لکھنے اور آگے بڑھنے کے لیے غریب بچے سے زیادہ وسائل ہوتے ہیں اور اچھے کالج اور یونیورسٹیز میں پڑھنے کے بعد وہ غریب بچوں سے بہت آگے نکل جاتا ہے مگر کامیابی کے میعار ان چیزوں سے آگے ہیں۔
ماہرین نے اپنی ریسرچ کے نتائج سے اخذ کیا کے بدتمیز بچے بڑے ہوکر اس لیے بھی زیادہ کامیاب ہوتے ہیں کیونکہ اُن میں خودغرضی کا عنصر زیادہ پایا جاتا ہے وہ اپنی خواہشات کو دوسری ہر چیز پر فوقیت دیتے ہیں اوردوسروں کے بنائے ہُوئے اصولوں کو اپنی ذات پر لاگو نہیں ہونے دیتے اوراپنی ضد اور ہٹ دہرمی کی وجہ سے اپنی بات منوانے کے عادی ہوتے ہیں اور بڑے ہوکر جب وہ کوئی جاب حاصل کرتے ہیں تو وہ اپنے اصول منواتے ہیں اور اپنی تنخواہ بھی Negotiate کرتے ہیں اور وہی تنخواہ لیتے ہیں جو وہ چاہتے ہیں۔
کیا آپ سمجھتے ہیں کہ اس ریسرچ کے نتائج ٹھیک ہیں اور بچے کا بچپن کا رویا اُس کی مستقبل پر اثر انداز ہوتا ہے؟ آپ خُود بچپن میں کیسے تھے ؟ ضدی ہٹ دہرم یا پھر شریف النسل خاموش بچے ؟ ہمیں آپ کے جوابات کمینٹ میں پڑھ کر خُوشی ہوگی۔