رمضان المبارک میں ساری دُنیا کے مُسلمان سحر سے لیکر افطار تک روزہ رکھتے ہیں اور کھانا پینا چھوڑ دیتے ہیں، پچھلے 10 سالوں سے روزے انتہائی گرمی میں آ رہے ہیں اور گرمی کے روزے جہاں پیاس کی شدت کو بڑھاتے ہیں وہاں طویل بھی ہوتے ہیں بلکہ کُچھ ملکوں میں تو یہ 20 گھنٹے سے بھی زیادہ طویل ہوتے ہیں، ایسی صورتحال میں 30 دن مسلسل روزہ رکھنا کیا صحت کے لیے مُفید ہے؟۔
سائنس کے مُطابق آپکا جسم سحر کھا لینے کے تقریباً 8 گھنٹے بعد تک نارمل رہتا ہے اس دوران آپ کی کھائی ہُوئی سحری ہضم ہوتی ہے اور جسم خوراک سے توانائی حاصل کرتا رہتا ہے اس کے بعد جسم جگر اور پٹھوں میں ذخیرہ شُدہ گلوکوز کا استعمال کرنا شروع کرتا ہے اور اس ذخیرے کے ختم ہونے کے بعد جسم چربی کو پگھلا کر اُسے انرجی میں بدلنا شروع کر دیتا ہے۔
جسم کے اندر موجود چربی جب پگھلتی ہے تو اُس سے جہاں آپ کا وزن کم ہوتا ہے وہاں جسم میں کولیسٹرال لیول بھی کم ہو جاتا ہے، بڑھے ہُوئے کولیسٹرال سے ذیابطیس اور دل کے امراض کا خطرہ ہوتا ہے۔
لیکن چربی پگھلنے اور جسم میں گلوکوز کی کمی کی وجہ سے جسم میں نقاہت اور کمزوری جیسی علامات بھی ظاہر ہوتی ہیں اور ان کے ساتھ ساتھ سر درد، متلی، اور مُنہ سے بدبو کی علامات بھی ظاہر ہوتی ہیں ڈاکٹرز کا کہنا ہے ایسا شدید بھوک کی وجہ سے ہوتا ہے۔
رمضان کا پہلا ہفتہ مکمل ہونے کیساتھ ہی جسم فاقہ کشی کا عادی ہونا شروع کر دیتا ہےاور چربی کو پگھلانا شروع کرتا ہے اور اُسے گلوکوز میں بدل کر استعمال کرتا ہے ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ایسے وقت میں روزہ دار کو افطار کے وقت پانی کا استعمال زیادہ سے زیادہ کرنا چاہیے تاکہ جسم میں پانی کی کمی پُوری ہو سکے اور کھانے میں توانائی والی کھانے شامل کرنے چاہیے جیسے کھجور اور دُودھ وغیرہ اور چکنائی والی چیزیں تاکہ کمزوری سے بچا جا سکے۔
تیسرا ہفتہ
رمضان کے دو ہفتے بعد جسم فاقہ کشی کا مکمل عادی ہو جاتا ہے ماہرین کے مطابق مسلسل دو ہفتے کی اس فاقہ کشی کے بعد جہاں انسانی مُوڈ بہتر ہوتا جاتا ہے وہاں اور بہت سے مُفید فائدے حاصل ہوتے ہیں جیسے توجہ میں اضافہ اور یاداشت بہتر ہونا شروع ہو جاتی ہے۔
آخری عشرہ
رمضان کے آخری عشرے میں یہ فاقہ کشی اپنے عروج پر پہنچ جاتی ہے اور جسم Detoxification یعنی زہریلےمادے خارج کرنا شروع کر دیتا ہے اور اندرونی جسم کی صفائی کر دیتا ہے آپ کے اندر زیادہ توانائی پیدا ہوتی ہے اور آپ پہلے سے زیادہ فعال ہوجاتے ہیں اور آپکا قوت دفاع کا نظام مضبوط ہوتا چلا جاتا ہے۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ روزہ جسم کے لیے انتہائی مُفید ہے لیکن اگر یہ 30 دن سے زیادہ مسلسل رکھا جائے تو اس سے کمزوری پیدا ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔