سال 2021 کا آخری سُورج گرہن 4 دسمبر کو لگنے جا رہا ہے یہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں

Posted by

اجرام فلکی زمین پر رہنے والوں کی زندگی پر اثر انداز ہوتے ہیں اور سُورج گرہین اسی نقل و حرکت کا حصہ ہے۔ سائنس اگرچہ سُورج گرہن کو ایک عام موضوع کے طور پر لیتی ہے لیکن ماہرین آسٹرالوجی کا کہنا ہے کہ یہ سُورج کو لگنے والا گرہن زمین پر رہنے والوں کے لیے مصائب پیدا کر سکتا ہے۔

سال 2021 اپنے اختتام کی طرف گامزن ہے اور اس سال کا آخری سُورج گرہن 4 دسمبر بروز ہفتہ کو لگے گا۔ یہ گرہن انٹارکٹیکا، جنوبی افریقہ، آسٹریلیا اور جنوبی امریکہ میں نظر آئے گا اور پاکستان اور بھارت میں اسے دیکھا نہیں جائے گا۔ علم نجوم کے ماہرین کے نزدیک سُورج گرہن چاہے دیکھا جائے یا نہ دیکھا جائے اس کا کوئی نہ کوئی اثر ضرور ہوتا ہے اور اسی لیے آسٹرالوجی اور علم نجوم کے ماہرین گرہن میں لوگوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔

سائنس ہمیں بتاتی ہے کہ سُورج کو گرہن اُس وقت لگتا ہے جب چاند دن کے کسی وقت میں سُورج کے آگے آجائے اور اُس کے شعاؤں کو زمین پر جانے سے روک دے اگرچہ یہ ایک قُدرتی عمل ہے مگر ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ انسان کی صحت پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔

سائنس اس بات کو تسلیم کرتی ہے کے اجرام فلکی کی نقل و حرکت سے زمین پر رہنے والوں کی زندگی اور اُن کی صحت پر اثر پڑتا ہے لیکن سُورج گرہین سے جُڑی کئی رویات ایسی بھی ہیں جنہیں سائنس اس لیے تسلیم نہیں کرتی کے اُس کے پاس ان رویات کے متعلق معلومات محدود ہیں۔

حاملہ خواتین

سُوڈو سائنس کے بہت سے ماہرین کے نزدیک سُورج گرہن کے دوران حاملہ خواتین کو چھت کے نیچے رہنا چاہیے اور سُورج گرہن میں باہر نہیں نکلنا چاہیے وگرنہ حمل میں پیچدگیاں پیدا ہوسکتی ہیں اور عین ممکن ہے کے بچہ ابنارمل پیدا ہو لیکن سائنس کی لیبارٹری میں سُوڈو سائنس کے ماہرین کی یہ تھیوری ثابت کرنے کے لیے ثبوت ناکافی ہیں۔

آنکھوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے

سائنس اس بات کو تسلیم کرتی ہے کہ بغیر کسی ایسے واسطے کے جو گرہن کے دوران سُورج کی زمین تک پہنچنے والی شعاؤں کو اپنے اندر جذب کر لے دیکھنا آنکھوں کے ریتنا کو بُری طرح متاثر کر سکتا ہے اور عین ممکن ہے کہ ایسے دیکھنے سے بنیائی ضائع ہو جائے لہذا سُورج گرہن کو دیکھنے کے لیے خاص عدسوں کی عینک جسے سُورج گرہن دیکھنے کے لیے بنایا گیا ہو کا استعمال کرنا ضروری ہےاور بہت سی ایسی چیزیں جیسے کیمرے کی فلم، ایکسرے پیپر وغیرہ کا استعمال نہ کریں یہ نقصان دہ ہو سکتے ہیں۔

نظام انہضام کو نقصان پہنچا سکتی ہے

بہت سے لوگوں کا ماننا ہے کہ سُورج گرہن کے دوران کھانا وغیرہ مت کھائیں اس سے آپکے نظام انہظام کو نقصان پہنچ سکتا ہے مگر سائنس کے دفتر میں اس تھیوری کو ثابت کرنے کے لیے ان لوگوں کے پاس ثبوت ناکافی ہیں۔

سورج گرہن سستی پیدا کر سکتا ہے

کُچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ سُورج گرہن کے دوران جسم میں سُستی پیدا ہو سکتی ہے اور تھکاؤٹ محسوس ہو سکتی ہے جس سے نیند پُوری ہونے کے باوجود دوبارہ نیند آ سکتی ہے۔

مُوڈ میں تبدیلی

اجرام فلکییات کی یہ تبدیلی کُچھ ماہرین کے نزدیک آپکا مُوڈ خراب کر سکتی ہے اور طبیعت میں اُداسی پیدا کر سکتی ہے ان ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے موقع پر بڑے فیصلے نہیں کرنے چاہیے۔

نوٹ: اوپر دی گئی بہت سی باتیں صرف تھیوریز ہیں اور سائنس میں ان کو ثابت کرنے کے لیے کوئی ثبوت نہیں۔