سرسوں کے ساگ کا انتظار ساری گرمیوں کے بعد آخر کار ختم ہُوا اور پنجاب میں پہلی تُڑوائی کا ساگ بازار میں آگیا، پنجاب کا شاید ہی کوئی گھر ایسا ہو جہاں اس توانائی سے بھرپُور اور مزیدار کھانے کو نہ پکایا جاتا ہو اور بہت کم لوگ ایسے ہیں جو اسے ہیں جو اسے نہ پسند کرتے ہیں۔

اس آرٹیکل میں ہم سرسوں ساگ کے چند ایسے تصدیق شُدہ فائدوں کو شامل کر رہے ہیں جو اس زبردست اور غذائیت سے بھرپُور سبزی کی افادیت کے بھید آپ پر کھولیں گے اور آپ چاہیں گے کہ اسے اپنی روزانہ کی خوراک میں شامل کریں۔
نمبر 1 غذائیت کا خزانہ

سرسوں کا ساگ کا شُمار چند ایسی سبزیوں میں ہوتا ہے جو نیوٹریشنز سے بھرپُور ہیں خاص طور پر اس میں فائبر اور مائیکرو نیوٹرینٹس کی ایک بڑی مقدار پائی جاتی ہے۔
ایک کپ ساگ یا 56 گرام ساگ میں صرف 15 کیلوریز، پروٹین 2 گرام، چکنائی ایک گرام سے کم، کاربس 3 گرام، فائبر 2 گرام، وٹامن اے، بی، سی، ای، کے اور کاپر، کیلشیم، آئرن، پوٹاشیم، فولیٹ اور کئی اور خوبیاں شامل ہیں۔
نمبر 2 بیماریوں سے لڑتا ہے
سرسوں کے ساگ میں پودوں سے حاصل ہونے والے ایسے اینٹی آکسائیڈینٹس پائے جاتے ہیں جو جسم کو کینسر، دل کی بیماریوں، یاداشت کی بیماری اور کئی دائمی بیماریوں سے بچانے کا کام کرتے ہیں۔
سرسوں کا ساگ ذیابطیس کے مریضوں کے لیے بھی کسی من و سلوی سے کم نہیں کیونکہ یہ خُون کی بڑھی ہُوئی شوگر کو کم کرتا ہے اور خوراک سے شوگر کو تیزی سے خون میں شامل ہونے روکتا ہے اور آنکھوں کی صحت کے لیے بھی انتہائی مُفید ہے۔
نظام انہظام کی جملہ بیماریوں کی صُورت میں سرسوں کا ساگ کسی اکسیر کم نہیں جو پیٹ کی بہترین صفائی کر دیتا ہے۔
نمبر 3 وٹامن کے
وٹامن کے کی ایک بڑی مقدار کی موجودگی سرسوں کے ساگ کو ہڈیوں، دل اور دماغ کے لیے ایک بہترین کھانا بناتی ہے، وٹامن کے خون میں کلاٹس کو جمنے نہیں دیتا اور بہت سی دماغی بیماریوں جیسے بھولنے کی بیماری اور عتاہٹ جیسی بیماری میں انتہائی مفید ہے۔
نمبر 4 ایمیون سسٹم
صرف ایک کپ ساگ میں جسم کی روزانہ کی مطلوبہ مقدار کا تیسرا حصہ وٹامن سی پایا جاتا ہے اور یہ وٹامن ہماری قوت مدافعت کو مضبوط بناتا ہے۔
نمبر 5 دل کے لیے
ساگ میں شامل فلیونائیڈز اور بیٹا کیروٹین ایسے کمپاونڈز ہیں جو دل کی بیماریوں سے مرنے کے خطرات کو کم کرتے ہیں اور ایک تحقیق کے مطابق ایسے افراد جو سبز پتوں والی سبزیوں کا استعمال زیادہ کرتے ہیں اُن میں دل کی بیماریاں پیدا ہونے کا خطرہ 15 فیصد کم ہو جاتا ہے۔
نمبر 6 آنکھوں کے لیے
ساگ میں ایسی غذائی صلاحیت پائی جاتی ہے جو آنکھوں کے رتینا کو خراب ہونے سے بچاتی ہے اور آنکھوں کو نقصان پہنچانے والی بلو لائٹ کو فلٹر کرنے میں مدد دیتی ہے۔
نمبر 7 ساگ اور کینسر
ساگ کی غذائی صلاحیت اینٹی کینسر خوبیوں سے بھی مالا مال ہے، ساگ میں ایک خاص کمپاونڈ گلوکوسینولٹس پایا جاتا ہے جو تحقیق کے مطابق ڈی این اے کو خراب ہونے بچاتا ہے اور ساگ کھانے سے کئی اقسام کے کینسر پیدا ہونے کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔