سفید آٹا صحت کے لیے نقصان بیشمار اور فائدہ ایک بھی نہیں

Posted by

سفید آٹا اور میدہ ہماری روزمرہ کی خوراک میں بُنیادی حثیت حاصل کر چُکا ہے اور ہم اس سے بنی ہُوئی روٹی اور بیکری کی اشیا انتہائی شوق سے کھاتے ہیں اور یہ بات بلکل بھول جاتے ہیں کہ یہ آٹا اور میدے سے بنی اشیا مزیدار تو ہیں لیکن انہیں فروخت کرنے والے صحت کے نام پر بس انگوٹھا دیکھا رہے ہیں۔

ریفائن کیا ہُوا آٹا اور میدہ ہمارے سارے جسم کی صحت کو بُری طرح متاثر کرتا ہے خاص طور پر یہ دل کے لیے انتہائی ناقص غذا ہے اسی لیے میدے کو سفید زہر بھی کہا جاتا ہے اور اس آرٹیکل میں ہم جانیں گے کہ یہ ریفائن کیا ہُوا اناج ہماری صحت کو کیسے نقصان پہنچاتا ہے۔

نمبر 1 تیزابیت

ریفائن کرنے کے دوران سفید آٹے اور میدے سے ساری غذائیت نکال لی جاتی ہے اور اس میں شامل فائبر جو اسے ہضم کرنے میں مدد دیتی ہے اُسے بھی صاف کر دیا جاتا ہے چنانچہ جب ہم اسے کھاتے ہیں تو اسے پیٹ میں ہضم ہونے میں دُشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور یہ تیزابیت پیدا کرنا شروع کر دیتا ہے۔

معدے میں تیزابیت صحت کو شدید نقصان پہنچاتی ہے یہ جہاں خوراک سے توانائی کو جسم میں جذب ہونے سے روکتی ہے وہاں تیزابی کھانا ہڈیوں میں سے کیلشیم کو ختم کرنے کا باعث بنتا ہے جس سے ہڈیوں کی کثافت کم ہو جاتی ہے اور جوڑوں کا درد جس میں گھٹیا اور سوزش جیسی بیماریوں کو پروان چڑھنے کا موقع ملتا ہے۔

نمبر 2 بلڈ شوگر

بلڈ شوگر کے متعلق عام طور پر لوگ یہی گمان کرتے ہیں کہ یہ میٹھے کھانے زیادہ کھانے سے ہوتی ہے لیکن یہ بات پُوری طرح ٹھیک نہیں ہے کیونکہ بلڈ شوگر ایک ایسی بیماری ہے جس میں جسم کاربوہائیڈریٹس کو قبول نہیں کرتا اور یہ کاربوہائیڈریٹس جسم میں جاکر گلوکوز یعنی شوگر میں تبدیل ہو جاتے ہیں اور انہیں کھانے سے خون میں شوگر کا لیول ہائی ہوجاتا ہے اور ریفائن کیا ہُوا آٹا اور میدہ سوائے کاربوہائیڈریٹس کے اور کُچھ نہیں اسی لیے شوگر کے مریضوں کے لیے یہ انتہائی نقصان دہ چیز ہے۔

نمبر 3 نظام ہضم کا دُشمن

ریفائن کیے ہُوئے اناج میں شامل غذائیت ہضم ہونے کے دوران ہماری آنتوں سے چپک جاتی ہے جس سے قبض، پیٹ درد، بدہضمی، تیزابیت اور کئی اور نظام ہضم کے مسائل جنم لیتے ہیں خاص طور پر یہ ہمارے میٹابولیزم کو سُست کر دیتا ہے جس سے سارے جسم کی صحت کو نقصان پہنچتا ہے۔

نمبر 4 غذائیت میں صفر

گندم اور دیگر اناج کو جب ریفائن کیا جاتا ہے تو اس عمل کے دوران اس میں شامل فائبر، وٹامنز اور منرلز اور فائٹو کیمیکل وغیرہ اس سے علیحدہ کر دئیے جاتے ہیں اور بلیچینگ کے عمل کے دوران ایسے کیمیکل استعمال کیے جاتے ہیں جو صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ہوتے ہیں چنانچہ جب ہم اسے کھاتے ہیں تو یہ ہمارا پیٹ تو بھرتا ہے لیکن غذائیت کے نام پر اس میں کچھ بھی شامل نہیں ہوتا۔

نوٹ: اناج کو بغیر ریفائن کیے ہُوئے استعمال کریں کیونکہ ایسے اناج میں فائبر اور دیگر غذائی صلاحیت ضائع نہیں ہوتی اور اناج کو پیسنے کے لیے پُرانی پتھر کی چکی کا استعمال کریں کیونکہ پتھر کی چکی میں پسنے کے دوران اناج زیادہ گرم نہیں ہوتا اور اس کی غذائیت جلتی نہیں ہے۔