ہمارے جسم کے اندر ہونے والے بہت سے کیمیائی رد عمل صرف پسینہ، پیشاب اور پاخانہ وغیرہ سے ہی خارج نہیں ہوتے بلکہ یہ زُبان پر بھی ظاہر ہوتے ہیں اور اس زہریلے مواد کو زُبان سے ریگولر صفائی کرنے سے جہاں جسم میں زہریلے مادوں کی مقدار کم ہوتی ہے وہاں زُبان پر ذائقے کی حس بہتر ہو جاتی ہے مُنہ تازہ رہتا ہے، مُنہ سے بدبو پیدا نہیں ہوتی اور مسوڑھوں اور دانتوں کو تقویت ملتی ہے۔
پُرانے زمانے میں طبیب حضرات جہاں مریض کی نبض دیکھ کر بیماری کی تشخیص کرتے تھے وہاں وہ مرض کو جاننے کے لیے مریض کی زُبان کو بھی دیکھا کرتے تھے اور طب ایوردیک اور یونان کے ماہرین کا ماننا ہے کہ مریض اُس وقت تک پُوری طرح ٹھیک نہیں ہوتا جب تک اُس کی زُبان صحت مند نہ ہو۔
زُبان سے مرض کی تشخیص
زُبان سے مرض کی تشخیص کے لیے دیکھا جاتا ہے کہ زُبان پر پلاک کہاں پر جمی ہے اگر یہ زُبان کی نوک کے اوپر والے حصے کے اردگرد ہو تو یہ نشانی مانی جاتی ہے کہ دل ٹھیک کام نہیں کر رہا اسی طرح زُبان کے درمیانی حصے کے دائیں طرف والا حصہ اگر سفید ہو تو یہ لبلبے میں خرابی ظاہر کرتا ہے اور بائیں طرف والا کنارہ جگر میں خرابی سے سفید ہوتا ہے اور درمیانی زبان معدے میں خرابی کی وجہ سے سفید یا پیلی ہوتی ہے اور زُبان کا وہ حصہ جو تالو کے قریب یعنی پیچھے ہو وہ گُردوں میں خرابی کی وجہ سے سفید اور پیلا ہو جاتا ہے۔
اگر آپ کی زُبان سفید یا پیلی ہے تو بغور چیک کریں کے یہ رنگ زُبان کے کس حصے پر نمودار ہو رہے ہیں اور زُبان کے رنگ بدلنے کی ایک بڑی وجہ مُنہ اور دانتوں اور زُبان کی صفائی نہ کرنا بھی ہے۔
سفید اور پیلی زُبان سے چھٹکارا پانے کے قُدرتی طریقے
زُبان کو قدرتی طور پر صاف سُتھرا رکھنے کے لیے کئی ٹوٹکے ہیں جو کارآمد ثابت ہوتے ہیں اور ان کو استعمال کرنے سے جہاں مُنہ کی صفائی ہو کر مُنہ تروتازہ ہو جاتا ہے وہاں یہ سارے جسم کی صحت پر اچھے اثرات مرتب کرتے ہیں۔
لہسن
لہسن کے متعلق عام طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ اسے کھانے سے مُنہ میں بدبو پیدا ہوتی ہے لیکن جدید میڈیکل سائنس کی بہت سی تحقیات کے مطابق لہسن کھانے سے مُنہ میں یبکٹریا ختم ہوتا ہے اور زُبان صاف رہتی ہے اور لہسن صحت پر بیشمار اچھے اثرات مرتب کرتا ہے جن میں سے ایک جسم سے فاضل مادوں کا اخراج ہے اس لیے نہار مُنہ بے فکر ہو کر کچا لہسن کھا لیا کریں۔
ایلوویرا
کوارگندل کا یہ کڑوا پودا بیشمار خوبیوں کا حامل ہے اور اگر اس پودے کے ایک چمچ جُوس کو مسوڑھوں، دانتوں اور زُبان پر ملکر کُچھ دیر کے بعد اچھی طرح پانی سے کلی کر لی جائے تو یہ مُنہ کے جراثیموں کو ختم کر دیتا ہے اور اس سے زُبان صحت مند ہو جاتی ہے۔
نمک
نمک زُبان کی صفائی کے لیے کسی اکسیر سے کم نہیں کیونکہ یہ زبان پر جمی میل کو صفاف کر کے زبان پر موجود مُردہ سیلز کو بھی صاف کر دیتا ہے بس تھوڑا سا نمک زُبان پر چھڑک کر کسی ٹوتھ بُرش کیساتھ آرام سے اچھی طرح زُبان کی صفائی کریں اور پھر کُلی کر دیں۔
ہلدی
ہلدی صرف ایک مصالحہ نہیں ہے بلکہ اس کی اینٹی سیپٹیک خوبیاں اسے ایک بہترین ماؤتھ واش بھی بنا دیتی ہیں اور اگر آپ ہلدی میں لیموں ڈال کر پیسٹ بنا لیں اور اس پیسٹ کو زُبان پر 2 منٹ لگا رہنے دیں اور آہستہ آہستہ بُرش کرنے کے بعد اچھی طرح کُلی کر لیں تو زبان پر جمی پلاک اچھے طریقے سے صاف ہو جائے گی اور آپ کا مُنہ تروتازہ ہو جائے گا۔
ٹوتھ بُرش
اگر اور کوئی چیز موجود نہیں تو ٹوتھ بُرش کے ساتھ آہستہ آہستہ زُبان کی صفائی کریں اور ساتھ میں ٹھنڈے پانی سے کُلی کرتے رہیں اس سے بھی جہاں زُبان کی صفائی ہو گی وہاں مُنہ کا ذائقہ بہتر ہو جائے گا۔
مسواک

مسواک خاص طور پر نیم کی مسواک اینٹی بیکٹریل اور اینٹی انفلامیٹری خوبیوں کی حامل ہوتی ہے جو مُنہ میں پیدا ہونے والے جراثیموں کو ختم کرتی ہے اور دانتوں کی صفائی کرتی ہے لیکن دانتوں کی صفائی کے بعد مسواک سے زُبان کی بھی اچھی طرح صفائی کریں تاکہ زبان پر کہیں پلاک جمی نہ رہے۔
نوٹ: اگر آپ کی زُبان اکثر سفید یا پیلی رہتی ہے تو اپنی خوراک میں چکنائی والی چیزوں کو کم کریں اور سُرخ گوشت کو ہفتے میں 2 دفعہ سے زیادہ استعمال نہ کریں اور خوراک میں تازہ پھل اور سبزیاں خاص طور پر سلاد والی سبزیوں کی مقدار کو بڑھائیں۔