رب کائنات نے زمین میں انسان کے لیے بیشمار نعمتیں رکھی ہیں اور زمین میں ہی انسان کے جسم کو لاحق ہونےوالی تقریباً سبھی بیماریوں کے لیے شفا بھی رکھی ہے، خالق کائنات نے جہاں انسان کے لیے لذیز کھانے پیدا کیے ہیں وہاں کُچھ کھانے ایسے بھی ہیں جن میں ادویاتی خوبیاں شامل ہیں۔
زیرہ انہیں کھانوں میں سے ایک ہے جس میں جہاں بیشمار غذائی صلاحیتیں ہیں مزیدار ذائقہ ہے وہیں زیرے میں ادویاتی خوبیاں شامل ہیں اور طب ایوردیک اور طب یونان کا صدیوں سے ماننا ہے کہ زیرے میں صحت کے لیے ہر طرح کے فائدے موجود ہیں، اس آرٹیکل میں ہم زیرے کے اُن فائدوں کا ذکر کریں گے جنہیں میڈیکل سائنس اپنی تحقیقات میں تسلیم کرتی ہے اور مانتی ہے کہ زیرہ کسی اکسیر سے کم نہیں۔

زیرے کا پودا سبز پتوں والا ایک ایسا پودا ہے جو زمین سے زیادہ اُونچا نہیں ہوتا اور اس پودے کے پھل یعنی زیرہ عام طور پر ساری دُنیا میں ہی اپنی دلچسپ ذائقے کی وجہ سے بطورمصالحہ استعمال ہوتا ہے، آئیے جانتے ہیں کہ یہ ہماری صحت پر کیسے اثرات مرتب کرتا ہے۔
نمبر 1 بیماریوں سے بچاتا ہے
زیرے میں ایسے قدرتی کیمیا خاص طور پر ایپیگنین اور لیوٹولن شامل ہیں جن میں اینٹی آکسائیڈینٹ خوبیاں ہیں اور یہ خوبیاں بیشمار بیماریوں سے بچانے کا باعث بنتی ہیں یہ ہمارے جسم کے سیلز کو بیماری پیدا کرنے والی فری ریڈکلز کے حملے سے بچاتی ہیں اور صحت اور توانائی کو قائم رکھنے میں انتہائی مددگار ہیں۔
نمبر 2 زیرہ اینٹی کینسر ہے
میڈیکل سائنس کا ماننا ہے کہ زیرہ جسم میں کینسر زدہ سیلز کو بڑھنے نہیں دیتا اور جانوروں پر ہونے والی ایک رییسرچ کے نتائج کے مُطابق یہ کولن کینسر کو جڑ سے ختم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور ایک اور ریسرچ کے مطابق جو 9 ہربس پر کی گئی اُس میں زیرے اور تلسی کو بہترین اینٹی کارکینوجینک پودے تسلیم کیا گیا۔
نمبر 3 ڈائریا میں فائدہ دیتا ہے
دیسی ادویات میں ڈائریا کے علاج کے لیے زیرے کو صدیوں سے استعمال کیا جارہا ہے اور اب جدید میڈیکل سائنس بھی اس بات کو تسلیم کرتی ہے اور کئی ویسٹرن ادویات میں زیرے کو شامل کیا گیا ہے۔
نمبر 4 بلڈ شوگر میں انتہائی مددگار ہے

ایک تحقیق کے مطابق زیرے کو شوگر کنٹرول کرنے کے لیے ہربل ادویات میں استعمال کرنے والے مریضوں میں بلڈ شوگر کنٹرول میں نمایاں کامیابی حاصل ہُوئی ہے۔
میڈیکل سائنس کا ماننا ہے کہ زیرہ ہائیپو گلیسمیک ایجنٹ ہے جو بلڈ شوگر نارمل رکھنے میں قدرتی مددگار ثابت ہوتا ہے۔
نمبر 5 جراثیموں اور پیراسائیٹس سے لڑتا ہے

سائنس کی تحقیقات کے مطابق زیرہ نظام مدافعت پر حمل کرنے والے جراثیموں سے لڑتا ہے اور زیرے کا تیل اینٹی سیپٹیک خوبیوں کا حامل ہے جو جراثیموں کو پیدا ہونے سے روکتا ہے اور یہی وجہ ہے کے کھانوں کو لمبے عرصے تک محفوظ کرنے کے لیے زیرہ صدیوں سے استعمال ہو رہا ہے کیونکہ یہ بیکٹریا کو اپنے قریب بھی آنے نہیں دیتا۔
نمبر6 اینٹی اینفلامیٹری اور اینٹی سیپٹیک ہے
زیرے میں شامل کیمیا اینٹی اینفلامیٹری (سوزش کو ختم کرنے والی) اور اینٹی سیپٹیک خوبیوں کے حامل ہیں خاص طور پر اگر جسم میں کہیں درد ہے یا سوزش پیدا ہورہی ہے تو زیرہ بہترین خوراک ہے جو درد اور سوزش کا علاج کر سکتی ہے۔
نمبر 7 کولیسٹرال کے خلاف زیرہ جنگ کرتا ہے

ہائپو لیپیڈیمک ایک ایسا ایجنٹ ہے جو خون میں موجود چکنائی جو کے دل اور کولیسٹرال بڑھنے جیسی بیماریاں پیدا کرتی ہے کو کنٹرول کرتا ہے اور میڈیکل سائنس کا ماننا ہے کہ زیرے میں ہائیپو لیپیڈیمک خوبیاں شامل ہیں۔
ایک تحقیق کے نتائج کے مُطابق زیرے کے پاوڈر کو دہی میں ڈال کر کھانے سے کولیسٹرال میں نمایاں کمی دیکھی گئی اور ہائی کولیسٹرال کے مریض جنہیں زیرہ کھلایا گیا اُن کے کولسیٹرال میں اُن مریضوں کی نسبت جنہیں زیرہ استعمال نہیں کروایا گیا نمایاں کمی نظر آئی۔
نمبر 8 فالتو چربی پگھلانے میں مدد کرتا ہے
جسم میں موجود فالتو چربی دائمی بیماریوں کو دعوت دیتی ہے اور میڈیکل سائنس کی کئی تحقیقات کے مطابق زیرہ فالتو چربی کو پگھلانے میں انتہائی مددگار ثابت ہوتا ہے۔
نمبر 9 آئی بی ایس کو ٹھیک کرتا ہے

طب ایوردیک، طب یونان اور اب میڈیکل سائنس بھی اس بات کو تسلیم کرتی ہے کے زیرہ نظام انہظام سے جُڑی کئی بیماریوں کو خاص طور پر متلی، بد ہضمی، کریمپس اور پیٹ کے پھولنے جیسی بیماریوں میں انتہائی مُفید چیز ہے۔
زیرہ نظام انہظام میں اتنا مُفید ہے کہ ماہرین اور ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ وہ لوگ جو ان بیماریوں میں مہنگی ادویات استعمال نہیں کرسکتے وہ زیرے استعمال شروع کریں۔
نمبر 10 یاداشت کو مضبوط بناتا ہے

زیرہ جسم کے نرو سسٹم کو توانائی پہنچاتا ہے اور اسے فعال رکھنے میں انتہائی مددگار ہے اور یہ خوبیاں جہاں یاداشت کو بہتر بناتی ہیں وہاں جسم کے باقی تمام اعضا کو بھی تقویت دینے کا باعث بنتی ہیں۔
زیرے کے نقصانات
زیرہ بطور خوراک استعمال کرنا انتہائی محفوظ ہے کیونکہ اس میں کوئی زہریلا مادہ شامل نہیں ہوتا چاہے آپ اسے زیادہ مقدار میں ہی استعمال کیوں نہ کرتے ہوں یہ جسم کو کوئی تکلیف نہیں دیتا بلکے فائدہ ہی فائدہ دیتا ہے اور ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ زیرے کو بطور ہربل سپلیمینٹ استعمال کر رہے تو روزانہ300 سے 600 ملی گرام استعمال کر سکتے ہیں۔