سلیپ پرالیسس یعنی نیند میں جسم مفلوج آواز بند اور چھاتی پر بوجھ پڑنے کی وجوہات

Posted by

سلیپ پرالیسس (Sleep paralysis) نیند کے دوران یا نیند سے بیدار ہوتے ہی ایک ایسے احساس کو کہتے ہیں جو آپ کو بتاتا ہے کہ آپ حرکت نہیں کرسکتے اور آپ کا جسم مفلوج ہو چُکا ہے ایسے وقت میں اگر آپ کسی کو آواز دینے کی کوشش کرتے ہیں تو آپ کو لگتا ہے کہ آپ کہ آواز بھی بند ہوگئی ہے اور آپ بول بھی نہیں سکتے۔

G:\Pics Sharing\IMG_7899.PNG

سلیپ پرالیسس کے دوران عام طور پر اس کو محسوس کرنے والے کے حواس جاگ رہے ہوتے ہیں اور حواس کی بیداری کے دوران وہ محسوس کرتا ہے کہ جیسے اُس کے اوپر کوئی بوجھ پڑھ گیا ہے یا اُس کا دم گھٹ رہا ہے اور اس کے ساتھ ہو سکتا ہے کہ اُسے نظر کا فریب(Hallucination) اور بہت زیادہ خوف طاری ہوجائے۔

File:A boy having a nightmare.png
https://www.myupchar.com/en / CC BY-SA

زندگی میں کبھی نہ کبھی تقریباً ہر فرد ہی اس کو محسوس کرتا ہے مگر کُچھ لوگوں کو یہ بہت زیادہ تنگ کرتا ہے، اس آرٹیکل میں ہم جانیں گے کہ سلیپ پرالیسس کیا ہے کیوں ہوتا ہے اور اس پر قابو کیسے ڈالا جاسکتا ہے۔

نوٹ: سلیپ پرالیسس ایسی پریشانی نہیں ہے جس سے زندگی کو خطرہ ہو لیکن اس سے ذہنی اضطراب (Anxiety) میں اضافہ ہوتا ہے اور یہ سونے کی ایک بیماری نارکلیپی ( رات کو نیند سے بار بار جاگنا اور دن میں نیند محسوس کرتے رہنا) کیساتھ بھی پیدا ہونا شروع ہو جاتا ہے۔

عام طور پر سلیپ پرالیسس دور شباب میں شروع ہوتا ہے اور 20 سے چالیس سال تک کی عمر تک مسلسل تنگ کرتا رہتا ہے مگر یاد رکھیں یہ کوئی خطرناک بیماری نہیں ہے۔

سلیپ پرالیسس کیا ہے

G:\Pics Sharing\sleep-paralysis-4871901_1920.jpg

سلیپ پرالیسس ایک نیند کی بیماری ہے یا ایک ایسی چیز ہے جو نیند سے جُڑی ہُوئی ہے اور ہماری خواہش کے بغیر پیدا ہوتا ہے۔

عام طور پر یہ کفیت رات کو سونے کے فوراً بعد شروع ہو جاتی ہے یا صبح کے اُس وقت پر پیدا ہوتی ہے جب آپ بلکل جاگنے والے ہوتے ہیں یا تقریباً جاگ گئے ہوتے ہیں اور یہ کیفیت خوابی، بصارتی، سمعی اور محسوسات کی فریبی جیسی کیفیات پر مشتعمل ہوتی ہے اور اس کی تین کیٹگریز ہیں۔

C:\Users\Zubair\Downloads\46150256184_05c572bd49_o.jpg

  • انٹروڈر: اس میں دروازے کے ہینڈل کو گھمانے کی آواز، قدموں کی چاپ، کسی انسان کا سایہ، یا کمرے میں کسی خطرے کا احساس وغیرہ محسوس ہوتا ہے۔
  • انکیوبس: چھاتی پر بوجھ، سانس لینے میں دُشواری، سانس گھٹنا، گلا گھٹنا اور ایسے لگنا جیسے آپ مرنے لگے ہیں جیسے احساسات محسوس ہوتے ہیں۔
  • ویسٹیبلر موٹر: گھومتا محسوس ہونا، اونچائی سے گرتا محسوس ہونا، تیرتا محسوس ہونا، اُڑنا، جسم سے باہر نکل کر منڈلانا جیسے احساسات محسوس کرنا وغیرہ۔

سلیپ پرالیسس کی شکایت مختلف انسان صدیوں سے کر رہے ہیں اگرچہ یہ جان لیوا نہیں ہے مگر اس کے تجربے کے بعد انسان خوفزدہ ہو جاتا ہے اور یہ تجربہ اُسے بھولتا نہیں اور اُسے پریشان کرتا رہتا ہے۔

اسکی وجوہات

C:\Users\Zubair\Downloads\dream-1999725_1280.png

سونے کے دوران انسان کا دماغ پانچ مختلف سٹیجز میں حرکت کرتا ہے جس میں پہلی سٹیج ریپیڈ آئی موومینٹ (REM) یعنی آنکھوں کا مختلف سمعتوں میں گھومنا ہے اور اسی میں خلل کے باعث سلیپ پرالیسس کی کیفیت شروع ہوتی ہے۔

جسم آر آئی ایم اور نان رپیڈ آئی موومینٹ (NREM)کو تبدیل کرتا ہے اور ان دونوں کا سائیکل تقریباً 90 منٹ کا ہوتا ہے اور ہم زیادہ تر نان رپیڈ آئی موومینٹ کے دوران سو رہے ہوتے ہیں اور رپیڈ آئی موومینٹ کے دوران آنکھیں حرکت کر رہی ہوتی ہیں اور ہم خواب بھی اسی موومینٹ کے دوران دیکھتے ہیں۔

سلیپ پرالیسس کے دوران جسم آر ای ایم میں داخل ہونے یا باہر نکلنے کے دوران دماغ سے ہم آہنگی پیدا نہیں کرپاتا اور ایسے میں انسان کے حواس جاگ جاتے ہیں مگر جسم پیرالائیزڈ نیند میں ہوتا ہے اور دماغ کا وہ حصہ جو خطرات کو محسوس کرتا ہے اوورا یکٹیو ہوجاتا ہے۔

لوگوں کے سلیپ پرالیسس محسوس کرنے کی وجوہات عام طور پر نشہ کرنا، نیند میں باقاعدگی، بلکل سیدھے سونا یا فیملی میں سلیپ پرالیسس کی بیماری کا ہونا ہوتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ یہ کسی اور بیماری جیسے ڈپریشن، ہائپر ٹینشن یا ذہنی اضطراب وغیرہ کی وجہ سے بھی پیدا ہو سکتا ہے۔

نشانیاں اور علامات

جسم کا نیند کے دوران یہ نیند سے جاگنے کے عمل کے دوران مفلوج ہوجاتا اور چاہتے ہُوئے بھی حرکت نہ کر پانا، یہ کیفیت کُچھ سیکنڈز سے کُچھ منٹ تک طاری رہ سکتی ہے۔

سونے کے دوران حواس کا جاگتے ہونا، سلیپ پرالیسس کی قسط دیکھنے کے دوران آواز کا گُم ہوجانا یعنی بلکل بول نہ پانا، نظر کا دھوکا ہونا اور ایسا لگنا جیسے کسی نے چھوا ہے اور اس احساس کے ساتھ شدید خوف کا پیدا ہونا، چھاتی پر بوجھ محسوس ہونا، سانس لینے میں دشواری محسوس ہونا، ایسے لگنا جیسے موت کا وقت آگیا ہے، پسینہ آنا، سر درد یا مسل درد کا ہونا وغیرہ اس کی علامات ہیں۔

علاج

سلیپ پرالیسس کوئی ایسی کیفیت نہیں ہے کہ جس کی وجہ سے آپ اتنا پریشان ہوں کے علاج کے لیے دوڑیں مگر اگر علامات شدید ہوں تو بہتر ہے کہ اپنے معالج سے رابطہ کریں اور اُس کے ساتھ پریشانی ذکر کریں۔

آپکا معالج آپکی مدد کر سکتا ہے اگر آپ مسلسل اس پریشانی سے گُزر رہے ہیں یا آپ سونے جاتے وقت خوفزدہ ہوجاتے ہیں یا آپ ڈپریشن یا کسی اور دماغ خلل کا شکار ہیں جسکی وجہ سے سلیپ پرالیسس محسوس ہوتا ہے۔

نوٹ: اگر آپ نے زندگی میں کبھی سلیپ پرالیسس محسوس کیا ہے تو ہمارے ساتھ اپنے تجربات ضرور شیئر کیجیے گا ۔