سوہانجنا ایک پودا ہے جسکے درخت کو ڈرم سٹک ٹری، بن آئل ٹری جیسے ناموں سے پُکارا جاتا ہے جو برصغیر میں عام پایا جاتا ہے اور اس پودے کا استعمال اس کی بیشمار ادویاتی خوبیوں کی وجہ سے طبیب حضرات صدیوں سے ادویات میں کر رہے ہیں اور اس آرٹیکل میں اس پودے کے اُن فائدوں کو شامل کیا جا رہا ہے جنہیں میڈیکل سائنس اپنی تحقیقات میں تسلیم کرتی ہے اور ساتھ یہ بھی ذکر کیا جائے گا کہ کن لوگوں کو اسے استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
غذائی صلاحیت
سوہانجنا میں صحت کے لیے بیشمار غذائی صلاحیت موجود ہے خاص طور پر اس میں وٹامن بی1، وٹامن بی2، بی3، وٹامن سی، فولیٹ، کیلشیم، پوٹاشیم، آئرن، میگنیشیم، فاسفورس اور زنک جیسے اہم وٹامنز اور منرلز پائے جاتے ہیں اور اس پودے میں انتہائی کم چکنائی پائی جاتی ہے جس سے یہ کولیسٹرال پر کوئی بُرا اثر پیدا نہیں کرتا۔
لاعلاج بیماریوں کی دوا
میڈیکل سائنس کی بہت سی تحقیقات میں اس پودے کو بیشمار ادویاتی خوبیوں سے مالا مال پایا گیا ہے اور قدیم طب کے ماہرین کے نزدیک یہ ایک اکسیر ہے جس میں شفا ہی شفا ہے اور یہ درجہ ذیل بیماریوں میں انتہائی موثر ہے۔
نمبر 1 جگر کا محافظ
جگر انسانی جسم کا انتہائی اہم عضو ہے اور میڈیکل سائنس کے مطابق سوہانجنا اس کے لیے انتہائی مفید چیز ہے کیونکہ یہ جگر میں خرابی کو ٹھیک کرتا ہے خاص طور پر اینٹی ٹیوبرکولر ادویاتی جب جگر کو خراب کرنا شروع کرتی ہیں تو یہ جگر کو تیزی سے مرمت کرتا ہے اور فعال بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
نمبر 2 کینسر کا علاج ہے
کینسر کے خلاف سوہانجنا پر کئی تحقیقات کی گئی ہیں اور ماہرین کا کہنا ہے کہ اس پودے میں کینسر کے خلاف لڑنے والی کئی خوبیاں پائی جاتی ہیں خاص طور اس میں ایک کمپاونڈ نیازیمیکن پایا جاتا ہے جو کینسر کے بڑھنے والے سیلز کو مزید بڑھنے سے روکتا ہے اور انہیں مرمت کر دیتا ہے۔
نمبر 3 شوگر کا علاج
اس پودے کی جادوئی خوبیاں خون میں بڑھی ہُوئی شوگر کو کم کرتی ہیں اور یہ پیشاب میں پیدا ہونے والی پروٹین اور خارج ہونے والی شوگر کی مقدار کو بھی کم کرتا ہے اور میڈیکل سائنس کی تحقیقات سے یہ ثابت ہُوا ہے کہ یہ ہوموگلوبن لیول کو نارمل کرتا ہے اور پروٹین کی مقدار کو بڑھاتا ہے۔
نوٹ: اگر آپ اس پودے کو ذیابطیس کے خلاف استعمال کرنا چاہتے ہیں تو اپنے ڈاکٹر سے پہلے مشورہ کریں کیونکہ اگر آپ شوگر کم کرنے والی ادویات کے ساتھ اسے استعمال کریں گے تو اس سے آپ کے خون میں شوگر لیول گرنے کا خدشہ بڑھ جائے گا کیونکہ یہ ادویات کی طرح شوگر کو کم کرتا ہے۔
نمبر 4 ایڈیما کا علاج ہے
ایڈیما ایک تکلیف دہ بیماری ہے جس میں پانی جسم میں جمع ہونا شروع کر دیتا ہے اور مریض انتہائی تکلیف محسوس کرتا ہے لیکن سوہانجنا میں اینٹی انفلامیٹری خوبیاں پائی جاتی ہیں اور یہ خوبیاں ایڈیما جیسے امراض کو پیدا ہونے سے روکتی ہیں اور جسم کی اندرونی سوزش کو آرام دیتی ہیں۔
نمبر 5 معدے کا محافظ
سوہنانجنا میں ایسے غذائی کمپاونڈ پائے جاتے ہیں جنہیں میڈیکل سائنس کا ماننا ہے کہ یہ معدے کے مسائل کو پیدا ہونے سے روکتے ہیں خاص طور پر قبض، گیس اور معدے کے السر میں یہ انتہائی مفید چیز ہے۔ اس پودے کی اینٹی بائیوٹیک اور اینٹی بیکٹریل خوبیاں معدے میں خرابی پیدا کرنے والے جراثیموں کا خاتمہ کرتی ہیں اور اس میں شامل وٹامن بی نظام انہظام کے افعال کو بہتر بناتا ہے۔
نمبر 6 بیکٹریا کی بیماریاں
اس پودے میں اینٹی بیکٹریل، اینٹی فنگل، اینٹی مائیکروبل خوبیاں شامل ہیں جو انفیکشن میں جراثیموں کو کنٹرول کرتی ہیں خاص طور پر ایکولی اور سالمونیلا کی انفیکشن میں اس تیزی سے جراثیموں کو ختم کرتا ہُوا پایا گیا ہے۔
نمبر 7 ہڈیاں مضبوط بناتا ہے
سوہانجنا میں کیلشیم اور فاسفورس پائی جاتی ہے جو ہڈیوں کو صحت مند اور مضبوط بناتی ہے اور چونکہ اس پودے میں اینٹی انفلامیٹری خوبیاں بھی شامل ہیں اس لیے یہ ہڈیوں کی بہت سی بیماریوں کو ٹھیک کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور خراب ہڈیوں کو ٹھیک کر سکتا ہے۔
نمبر 8 دل کی بیماریاں
اس پودے میں شامل طاقتور اینٹی آکسائیڈینٹ جہاں جسم میں کینسر پیدا ہونے سے روکتے ہیں وہاں دل کو تقویت دینے کیساتھ دل کی بیشمار بیماریوں میں انتہائی مفید پائے گئے ہیں خاص طور پریہ رگوں کو باریک ہونے سے بچاتا ہے اور باریک رگیں ہائی بلڈ پریشر کا باعث بنتی ہیں اور یہ بیماری دل کی خرابی کا بڑا سبب ہے۔
نمبر 9 زخم بھرتا ہے
اس پودے میں شامل اینٹی بیکٹریل خوبیاں زخموں کے لیے انتہائی مفید ہیں یہ زخم خراب ہونے سے روکتی ہیں اور اسے جلد بھرنے میں مدد دیتی ہیں اور اسکا استعمال زخم سے جلد پر نشان پیدا ہونے سے بھی روکتا ہے۔
نمبر 10 استھما
یہ سانس کی ایک تکلیف دہ بیماری ہے جسے اگر لاعلاج چھوڑ دیا جائے تو یہ مہلک ثابت ہوتی ہے، جدید میڈیکل سائنس کی تحقیقات میں سوہانجنا استھما کے اٹیک کو قابو کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے یہ سانس میں بہتری لاتا ہے اور آپ کے پھپھڑوں کے افعال کو بہتر بناتا ہے۔
نمبر 11 گُردوں کی خرابی درست کرتا ہے
ایسے افراد جو اس پودے استعمال کرتے ہیں ان میں گردوں، مثانے اور بچہ دانی میں پیدا ہونے والی پتھری کےپیدا ہونے کے چانسز انتہائی کم ہوجاتے ہیں اور اس میں شامل اینٹی آکسائیڈینٹ عناصر ان اعضا سے زہریلے مادوں کو خارج کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
نمبر 12 آنکھوں کے لیے
نظر اگر کمزور ہو رہی ہو تو سوہنجنا کا استعمال انتہائی مفید ثابت ہوتا ہے کیونکہ یہ آنکھوں کے اردگرد پھیلی رگوں کو باریک ہونے سے روکتا ہے اور انہیں تقویت دیتا ہے اورآنکھوں کے رتینا کو خراب ہونے سے بچاتا ہے۔
نمبر 13 جلد اور بالوں کی حفاظت کرتا ہے
اس پودے کے بیجوں کا تیل بالوں کے لیے انتہائی مفید چیز ہے یہ سر کی جلد کو فری ریڈیکلز کے حملے سے بچاتا ہے اور اسے صاف ستھرا اور تروتازہ رکھتا ہے اور چونکہ اس میں پروٹین بھی پائی جاتی ہے اس لیے یہ تیل جلد کو توانا بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہےا ور اسے جلد بُوڑھا نہیں ہونے دیتا۔
سائیڈ ایفکیٹس
اگر آپ اس پودے کو کسی مرض کے خلاف بطور دوا شامل کرنا چاہتے ہیں تو اپنے ڈاکٹر سے پہلے مشورہ ضرور کریں کیونکہ اس پودے میں اینٹی فرٹیلٹی عناصر پائے جاتے ہیں جو کہ حاملہ خواتین کے لیے فائدہ مند نہیں ہوتے اور اگرچہ اس پودے میں انتہائی کم سائیڈ اینفکیٹس ہیں لیکن اگر آپ کوئی ایوپیتھی ادویات استعمال کر رہے ہیں خاص طور پر بلڈ پریشر کم کرنے والی ادویات یا شوگر کم کرنے والی ادویات تو پھر لازمی اپنے ڈاکٹر سے اس کے بارے میں مشورہ کریں کیونکہ یہ بلڈ پریشر اور شوگر کو ادویات کی طرح کم کرتا ہے۔