پاکستان میں مون سون کی حالیہ بارشوں کے بعد کئی علاقوں میں سیلاب کی صورتحال جاری ہے اور سیلابی علاقوں میں کئی طرح کی بیماریاں پھیلنے کا خطرہ بڑھ گیا ہے خاص طور پر اُن بیماریوں کے جراثیم جو پانی میں پیدا ہوتے ہیں سیلابی علاقوں اور اس کے اردگرد رہنے والوں کو متاثر کر سکتے ہیں اور خاص طور پر وہ علاقے جن میں سیوریج کا نظام متاثر ہے وہاں کے رہنے والے جراثیموں سے براہ راست یا بلاواسطہ متاثر ہو سکتے ہیں۔
سیوریج کے پانی میں پیدا ہونے والے جراثیم معدے کو فوراً متاثر کرتے ہیں اور فوڈ پوائزن اور ڈائریا کے علاوہ جلد کی بھی کئی بیماریاں پیدا کرنے کا سبب بن سکتے ہیں اور اگر ان سے پیدا ہونے والی انفیکشن کو فوری طور پر طبی امداد نہ ملے تو یہ انفیکشن انتہائی خطرناک بھی ثابت ہو سکتی ہے۔
ماہرین پانی میں پیدا ہونے والے جراثیموں سے بچنے کے لیے درجہ ذیل ہدایات پر عمل کرنے کا مشورہ دیتے ہیں:
نمبر 1: پینے کے لیے صاف پانی استعمال کریں اور کوئی ایسا برتن یا کھانا استعمال نہ کریں جو سیلابی پانی سے چھوا ہو اور کوشش کریں کے پینے کے پانی کو پینے سے پہلے ابال لیں۔
نمبر 2: سیلاب کے پانی کو ذاتی استعمال میں مت لائیں جیسے ہاتھ دھونا یا برش کرنا وغیرہ اور نہ ہی سیلابی پانی سے برتنوں کو صاف کریں اور کھانے کی سبزی وغیرہ کو بھی سیلابی پانی سے مت دھوئیں اور نہ ہی اسے کسی قسم کے اور کھانے میں استعمال کریں۔
نمبر 3: سیلاب زدگان اپنے علاقے کے متعلقہ اداروں کی ہدایات پر عمل کریں اور کسی بھی ایمرجنسی صورتحال میں متعلقہ ادارے کو فوری آگاہ کریں۔
نمبر 4: مون سون میں سیلاب کیساتھ ساتھ مکھیوں، مچھروں اور دیگر حشرات کا بھی حملہ ہوتا ہے۔ مکھیاں آپ کے کھانے کو فوری طور پر متاثر کر سکتی ہیں اس لیے کھانے کو ڈھک کر رکھیں اور اگر کسی کھانے پر مکھیاں بیٹھی ہیں تو انہیں مت استعمال کریں اور حشرات کو کنٹرول کرنے والی ادویات کا گلیوں اور گھروں میں سپرے کریں۔
نمبر 5: اگر آپ کو فوڈ پوائزن یا ڈائریا اور الٹی متلی کی شکایت ہو رہی ہے تو فوراً معالج سے رابطہ کریں اور جسم کو ڈی ہائیڈریشن سے بچا کر رکھیں اور پینے کے لیے زیادہ سے زیادہ پانی استعمال کریں اور اگر معمکن ہو تو پانی میں نمک اور لیموں کو بھی ضرور شامل کریں۔
نمبر 6: اگر آپ سیلاب زدگان کے کسی حفاطتی کیمپ میں ہیں اور وہاں لوگوں کا ہجوم ہے تو ماسک لازمی استعمال کریں اور کرونا کی دیگر ایس او پیز کو لازمی اختیار کریں کیونکہ یہ ابھی ختم نہیں ہوا۔
نمبر 7: اپنی خوراک کا خاص خیال رکھیں اور مصالحہ دار، فرائی، فاسٹ فوڈ جیسے کھانوں سے پرہیز رکھیں اور اپنی خوراک میں سیلاد اور تازہ فروٹس کا استعمال زیادہ کریں۔
نمبر 8: چھوٹے بچوں اور بوڑھوں کا خاص خیال رکھیں کیونکہ جراثیم انہیں زیادہ جلدی متاثر کرتے ہیں۔ جراثیموں سے قدرتی طور پر محفوظ رہنے کے لیے اپنی خوراک میں وٹامن سی کو لازمی شامل کریں۔ یہ وٹامن آپ کو بہت سے کھانوں میں مل جائے گا خاص طور پر لیموں، سیب، انار، سٹرس فروٹس اس وٹامن سے بھرپور ہوتے ہیں۔ یہ وٹامن ہماری قوت مدافعت کو مضبوط بناتا ہے اور وائرل انفکیشنز سے بچا کر رکھتا ہے۔