ارینجڈ میرج ہو یا محبت کی شادی دونوں صورتوں میں شادی کرنے والے ایک دوسرے کو سمجھنے اور پھر شادی کے بندھن میں بندھنے میں وقت لگاتے ہیں۔ شادی سے پہلے کا وقت بہت اہم ہوتا ہے۔ ہمیں اس میں ہر فیصلہ احتیاط سے لینا چاہیے۔ آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ ماہرین نفسیات اور سماجیات کے مطابق ہمیں کن باتوں کو ذہن میں رکھنا چاہیے۔
آج کے دور میں زیادہ تر افراد جیون ساتھی کے انتخاب میں جلد بازی سے کام نہیں لیتے اور ایسے میں شادی سے پہلے لڑکے اور لڑکی کے درمیان رابطہ ایک پُل کی طرح ہوتا ہے۔ اگر دونوں ایک دوسرے کے نقطہ نظر سے متفق نہیں ہیں تو یہ اس بات کی نشانی ہے کہ وہ مسقتبل میں ایک اچھا رشتہ نہیں بنا پائیں گے یا یوں کہہ لیں کہ ایسی صورت میں رشتہ آگے نہیں بڑھ سکتا۔ ایسے میں دونوں کو بہت سی چیزوں کا خیال رکھنا چاہیے۔ دونوں کو اپنی ضروریات، خواہشات، خوشی اور غم کے بارے میں یکساں خیال رکھنا چاہیے۔ بعض اوقات جب بات خاندان کی ہو تو جوڑے قدرے خود غرض ہو جاتے ہیں، جن گھروں میں اکثر جھگڑا رہتا ہے وہاں سب سے بڑا مسئلہ ایک دوسرے سے مناسب رابطہ نہ ہونا ہے اس لیے رابطہ بہت ضروری ہے۔ نفیساتی ماہرین کے مطابق کسی بھی مسئلے پر بات بغیر نتیجے کے ختم نہیں ہونی چاہیے اس سے جوڑوں کی باہمی افہام و تفہیم میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
ہمارے ملک میں خاندان کے حوالے سے جوڑوں کے درمیان جھگڑا زیادہ تر محبت کی شادی کے معاملات میں دیکھا جاتا ہے۔ ارینجڈ میرج سے پہلے بھی جب جوڑے ایک دوسرے کے ساتھ زیادہ وقت گزارتے ہیں تو کبھی کبھی جھگڑا بھی ہو جاتا ہے۔ محبت کی شادی کی بات کرتے ہوئے کبھی کبھی لڑکا اور لڑکی دونوں کے لیے گھر میں شادی کی بات کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ جب گھر والوں کی طرف سے کوئی اچھا جواب نہیں ملتا یا وہ شادی کے لیے راضی نہیں ہوتے تو ایسی صورت میں بھی اکثر جوڑے ایک دوسرے کو قصور وار ٹھہرا کر جھگڑا کرتے ہیں ایسے میں سمجھداری کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے اور بات چیت سے بہت سے مسائل کا حل نکل آتا ہے۔
ہمارے ملک میں عام طور پر شادی صرف 2 افراد کے درمیان نہیں ہوتی بلکے یہ 2 خاندانوں کے درمیان ایک بندھن ہوتا ہے ہر کوئی اپنے خاندان سے پیار کرتا ہے اور جب لوگ ایسے موقع پر اپنی یا اپنے خاندان کی غلطی نظر انداز کر دیں تو ایسی صورت حال میں تصادم کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ شراکت داروں کو ایک دوسرے سے بات کرتے ہوئے اپنے خاندان کے افراد میں ہم آہنگی پیدا کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ اگر آپ اپنے خاندان کے لیے اپنے ساتھی کے خاندان کے افراد کا احترام نہیں کرتے ہیں، تو صورت حال مزید خراب ہو سکتی ہے، یہاں تک کہ رشتہ ٹوٹ سکتا ہے۔
کئی بار محبت کی شادی کرنے والے والدین کی رضامندی حاصل کرنے کے بعد بھی رشتوں میں مختلف رسوم و رواج کی وجہ سے جھگڑا کر بیٹھتے ہیں اور کئی بار رسم و رواج کے بارے میں جوڑوں کی غلط فہمی کی وجہ سے رشتہ طے ہونے کے بعد بھی ٹوٹ جاتا ہے۔ اس لیے رسم و رواج پر کبھی جھگڑا نہیں ہونا چاہیے۔ دونوں کو ایک دوسرے کی بات مان کر توازن برقرار رکھنا چاہیے اور تعلقات کو آگے بڑھانا چاہیے اور اگر وہ ایسا نہ کر سکیں تو کوشش کرنی چاہیے کے شادی سے پہلے ہی لوٹ جائیں وگرنہ شادی کے بعد زندگی دشوار ہو جائے گی۔
شادی کے بعد عام طور پر جو چیز شادی کو بہت زیادہ نقصان پہنچاتی ہے وہ اپنے ساتھی کی غلطیوں کو تلاش کرنا اور ان کی سونگھ میں رہنا ہے ایسے موقع پر یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کے پارٹنر کی شادی سے پہلے زندگی میں اگر کوئی غلطی ایسی ہے جو آگے چل کر شادی کو نقصان پہنچا سکتی ہے تو اسے پہلے ڈسکس کرنا بہت ضروری ہے اور اگر ایک دفعہ ڈسکس کرنے کے بعد دونوں فریق راضی ہو جائیں تو ایسی غلطی کو دوبارہ ہرگز گفتگو کا حصہ نہ بنائیں وگرنہ معاملات بگڑ جائیں گے۔
Featured Image Preview Credit: JogiAsad, CC BY-SA 4.0, via Wikimedia Commons