شدید گرمی کی لہر چند شہروں میں ٹوٹنے کی خوشخبری محکمہ موسیمات نے سُنا دی

Posted by

اس وقت پاکستان میں سندھ اور پنجاب شدید گرمی کی لہر کی زد میں ہیں اور جمعہ کی رات کراچی میں اپریل کی مہینے کی گرم ترین رات تھی جب درجہ حرارت 4۔29 ڈگری سے نیچے نہیں آیا۔ اس سے پہلے یہ ریکارڈ 28 ڈگری کا تھا جو 30 اپریل 2022 کو ٹوٹ گیا۔ گزشتہ دنوں پُورے ملک میں سب سے زیادہ گرمی جیک آباد میں پڑی جہاں درجہ حرارت 49 ڈگری تک چلا گیا۔

پنجاب میں گزشتہ دنوں سب سے زیادہ گرمی بہاولپور میں پڑی جہاں درجہ حررات 46 ڈگری کو چھو گیا اور ملتان، فیصل آباد اور ڈیرہ غازی خان میں 45 ڈگری درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔ محکمہ موسیمات کے مطابق موسم میں گرمی کی یہ شدت اگلے کچھ دن برقرار رہے گی اور اس دوران پاکستان کے کُچھ علاقوں میں مٹی سے بھری آندھیاں چلنے کا امکان ہے۔

پاکستان محکمہ موسمیات کے مطابق پاکستان میں مغربی ہواؤں کی لہر بلوچستان میں داخل ہو گی اور اس کی وجہ سے بلوچستان سمیت سکھر، دادو، لاڑکانہ، جیکب آباد، شکار پُور وغیرہ میں پیر کے دن سے آندھی اور بارش کا امکان ہے اور ان کسیاتھ ساتھ کراچی اور حیدر آباد میں بھی گرد آلود تیز ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ جس تیزی سے پاکستان میں درختوں کا خاتمہ ہُوا ہے اور انڈسٹری بڑھی ہے یہ موجودہ گرمی کی لہر کی ایک بڑی وجہ ہے۔ ماہرین کے نزدیک اگر ہر دس پاکستانی ملکر ایک درخت اُگا لیں تواگلے آنے والے پانچ سالوں میں پاکستان میں موسم میں حیرت انگیز تبدیلیاں پیدا ہو سکتی ہیں ۔ درخت اُگانے سے اس خطے میں زیادہ بارش ہو گی اور جون جولائی میں بھی رات کے وقت درجہ حرارت 25 ڈگری سے نیچے ہی رہے گا جو اب 30 ڈگری کے قریب رہتا ہے۔

C:\Users\Zubair\Downloads\moss-g5cd82ea03_1920.jpg

پاکستان سمیت ساؤتھ ایشا کے کئی ممالک اس وقت شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں جن میں بھارت، بنگلہ دیش، سری لنکا بھی شامل ہیں اور اس گرمی کی وجہ ماہرین کہ نزدیک بحر ہند میں سمندر کے پانی کا زیادہ گرم ہو جانا ہے جس کی وجہ سے گرمی ہوا Upper Atmosphere میں داخل ہو گئی ہے۔ ماہرین کے نزدیک اس دفعہ مون سون میں بھی ساوتھ ایشیا کے زمینی علاقوں پر زیادہ بارش نہیں ہوگی اور مون سون کی زیادہ بارش سمندر کے اوپر ہی برسے گی۔

File:376 PakistanAroundMalakwal 19931222.jpg

ماحول میں بڑھتی ہُوئی گرمی اور آلودگی کے متعلق اب پاکستان میں بڑے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے 22 کڑوڑ افراد اگر ایک ہو کر اس مسلے کو حل کرنے بیٹھیں گے تو اگلے پانچ سال میں اس ملک کی تقدیر بدل سکتی ہے۔ شدید گرمی میں جب پاکستان کے بڑے شہر کام بند کر دیتے ہیں وہاں گرمی سے نمپٹنے کے لیے بجلی کی بھی زیادہ ضرورت پڑتی ہے ایسے موقع پر اگر پاکستانی ملکر شجر کاری کر لیں تو نہ صرف آلودہ فضا سے چھٹکارہ حاصل کر لیں گے بلکہ شدید گرم موسموں سے بھی محفوظ رہیں گے۔ یہاں زیادہ بارش ہوگی اور کھیتی باڑی کو فروغ ملے گا اور یہاں کی معیشت بہتر ہو گی۔ بحثیت پاکستانی یہ فیصلہ اگر ہم نے آج نہ کیا تو خطے کو اس کے سنگین نتائج بھگنے پڑ سکتے ہیں اس لیے آج ہی درخت لگانے کا عہد کریں اور اپنے عہد کو وفا کریں۔