شوگر اور دل کے امراض میں مُفید مونگ پھلی موٹاپا بھی کم کرتی ہے

Posted by

مونگ پھلی کو اگر خشک میوہ جات کی ملکہ کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا کیونکہ اس کا دانہ دانہ غذایت سے بھر پُور ہوتا ہے اور یہ نباتاتی پروٹین حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے جس میں بیشمار منرلز اور وٹامنز کیساتھ فائبر کی بھی ایک بڑی مقدار شامل ہوتی ہے۔

G:\Pics Sharing\pexels-photo-135755.jpeg

مونگ پھلی عام طور پر کئی طریقوں سے کھائی جاتی ہے جس میں اسے روسٹ کیا جاتا ہے نمک لگا کے کھانے کے قابل بنایا جاتا ہے اس پر چاکلیٹ اور کیرامل لگا کر کھایا جاتا ہے وغیرہ وغیرہ اور یہ طریقے مونگ پھلی کی غذایت پر اثر انداز ہوتے ہیں۔

مونگ پھلی کا شُمار زیادہ کیلوریز والے کھانوں میں ہوتا ہے اور اگر اس کو میانہ روی سے کھایا جائے تو یہ صحت کے لیے انتہائی مفید چیز ہے، اس آڑٹیکل میں ہم ذکر کریں گے کے مونگ پھلی ہماری صحت پر کیسے اثر انداز ہوتی ہے اور یہ کن کن بیماریوں کو قابو کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

مونگ پھلی کی غذائی اہمیت

مونگ پھلی عُمدہ قسم کی چکنائی کا خزانہ ہے جس میں پروٹین اور فائبر کیساتھ پوٹاشیم، فاسفورس، میگنیشیم جیسے قیمتی منرلز کیساتھ وٹامن بی کی کئی اقسام شامل ہوتی ہیں جو اسے ہماری صحت کے لیے انتہائی مفید بناتی ہیں ماسوائے اُس وقت جب ہم اسے بہت زیادہ کھا لیں کیونکہ مونگ پھلی کے صرف 100 گرام میں 567 کیلوریز شامل ہوتی ہیں جو موٹاپا پیدا کر سکتی ہیں۔

مونگ پھلی ہائی کیلوریز تو ضرور ہے مگر اس میں بہت کم کاربوہائیڈریٹس ہوتے ہیں اور صرف 100 گرام مونگ پھلی ہمارے جسم کی روزانہ کی پروٹین کی مطلوبہ مقدار کا نصف مہیا کر دیتی ہے اور مونگ پھلی کے 100 گرام میں 8.5 گرام ڈائٹری فائبر کی موجودگی اسے ہمارے نظام انہظام اور صحت کے لیے انتہائی مفید بناتی ہے۔

صحت کے لیے مونگ پھلی کے فوائد

سائنس کے مطابق مونگ پھلی ہماری صحت کو 3 اہم فائدے پہنچاتی ہے جو کہ درجہ ذیل ہیں۔

نمبر 1 دل کے لیے انتہائی مفید ہے

https://i1.wp.com/lafzblog.overstockpk.com/wp-content/uploads/2019/12/hand-with-oil-pastel-draws-the-heart.jpeg?w=700&ssl=1

مونگ پھلی میں عُمدہ قسم کی چنکنائی شامل ہوتی ہے جو ہمارے دل کی صحت کے لیے انہتائی مُفید مانی جاتی ہے اس چکنائی کے علاوہ اس میں شامل منرلز خاص طور پر پوٹاشیم فاسفورس اور مگنیشیم دل کو صحت مند رکھنے کے لیے انتہائی مفید منرلز ہیں ماہرین کا کہنا ہے کہ دل کی بیماریوں میں پوٹاشیم سے بھرپور اور کم سوڈیم والے کھانے انتہائی فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں۔

ایک تحقیق کے مطابق روزانہ 45 سے 50 گرام مونگ پھلی کھانا دل کے مریضوں کے لیے انتہائی فائدہ مند ثابت ہوتا ہے خاص طور اُس وقت جب وہ ذیابطیس کا بھی شکار ہوں۔

نمبر 2 جسم کے صحت مند وزن کو قائم رکھتی ہے

https://i0.wp.com/lafzblog.overstockpk.com/wp-content/uploads/2019/12/c-users-zubai-downloads-diet-398613_1280-jpg.jpeg?w=700&ssl=1

ہمارےجسم کا وزن اگر ضرورت سے زیادہ ہوتو موٹاپے میں شمار ہوتا ہے اور اگر ضرورت سے کم ہو تو کمزوری کا باعث ہوتا ہے مونگ پھلی کو اگر اعتدال سے کھایا جائے تو اس میں شامل پروٹین عُمدہ چکنائی اور فائبر ہماری بھوک کو مٹانے کا باعث بنتے ہیں اور ہمیں بلاضرورت کی بھوک سے بچاتے ہیں نتیجتاً ہم بار بار کھانے سے بچتے ہیں اور بار بار کا کھانا موٹاپا پیدا کرنے کا باعث ہے۔

ایک تحقیق کے مُطابق وہ خواتین جو ہفتے میں کم از کم دو دفعہ خشک میوہ جات اور مونگ پھلی کھاتی ہیں اُن میں موٹاپا پیدا ہونے کے چانسز کم ہو جاتے ہیں۔

نمبر 3 خون میں شوگر کو کنٹرول کرتی ہے

ایسے افراد جو ذیابطیس ٹائپ 2 کا شکار ہیں یا شکار ہونے والے ہیں مونگ پھلی اُن کے لیے انتہائی مُفید غذا ہے کیونکہ اسے کھانے سے شوگر کا خون میں شامل ہونے کا عمل سُست ہوجاتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مونگ پھلی میں موجود فائبر خوراک کے تیزی سے ہضم ہونے کے عمل کو سُست کرتی ہے اور خوراک کی توانائی کو تیزی سے جسم میں داخل ہونے سے روکتی ہے اور اُسے ایک مناسب طریقے سے آہستہ آہستہ جسم کو مہیا کرتی ہے اور یہ خوبی اسے شوگر کے مریضوں کے لیے انتہائی فائدہ مند غذا بناتی ہے۔

ایک تحقیق کے مُطابق ایسی خواتین جو مونگ پھلی کا استعمال کرتی ہیں وہ جہاں موٹاپے سے بچتی ہیں وہاں اُن میں ٹائپ 2 کی ذیابطیس کا خطرہ مونگ پھلی نہ کھانے والی خواتین کی نسبت کم ہوجاتا ہے۔

مونگ پھلی کے نقصانات

مونگ پھلی میں 2 خاص قسم کی پروٹینز آراچن اور کوناراچن شامل ہوتی ہیں اور ان پروٹینز سے کُچھ افراد کو الرجی ہو جاتی ہے اور اُن کے مونگ پھلی کھانے سے یہ الرجی خطرناک ہوسکتی ہے۔

مونگ پھلی میں چونکہ بہت زیادہ کیلوریز شامل ہوتی ہیں لہذا ایسے افراد جو اسے مقدار میں زیادہ استعمال کریں اُن کے وزن کے بڑھنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

روسٹڈ مونگ پھلی اور سالٹڈ مونگ پھلی صحت کے لیے نقصان دہ ہے کیونکہ اس میں نمک کیساتھ سوڈیم بھی شامل ہوجاتا ہے جو جسم کو نقصان پہنچاتا ہے اس لیے مونگ پھلی کو خام حالت میں استعمال کرنا ہی زیادہ فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔