شوگر اگر قابو سے باہر ہے اور کنٹرول نہیں ہو رہی تو یہ کام لازمی کریں

Posted by

ذیابطیس کا مرض پیدا ہونے کی کوئی ایک وجہ نہیں ہے اور جب یہ مرض پیدا ہو جاتا ہے تو اسے بغیر دوا کے قابو کرنا مشکل ہو جاتا ہے لیکن آپ اپنے روزمرہ کے معمولات میں یہ کام شامل کرکے اس مرض پر قابو حاصل کر سکتے ہیں۔

ذیابطیس کیسے کنٹرول کریں

ذیابیطس کا مسئلہ جسم میں انسولین کی کمی کی وجہ سے ہوتا ہے۔ انسولین خون میں گلوکوز کی سطح کو کنٹرول کرتی ہےاور یہ مسلہ جسم میں انسولین کی حساسیت کی وجہ سے بھی پیدا ہوتا ہے جس وقت خلیے انسولین کو پہچاننے سے انکار کر دیں تب بھی خون میں گلوکوز کا لیول ہائی ہو جاتا ہے۔ شوگر کا مسئلہ ہو تو اس پر قابو پانا مشکل ہو جاتا ہے لیکن ہم روزانہ کچھ دیر چہل قدمی کرکے اس مرض کو کنٹرول کر سکتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر کھانے کے بعد کم از کم 1 ہزار قدم پیدل چلنا ذیابطیس کو کنٹرول رکھنے میں بیحد مدد دیتا ہے۔

جسمانی ورزش کے علاوہ ہماری خوراک بھی ذیابیطس کے لیے کافی حد تک ذمہ دار ہے۔ اگر ہم ایسی چیزیں کھاتے ہیں جن سے کیلوریز زیادہ ہوتی ہیں تو یہ ذیابیطس میں نقصان دہ ہوسکتی ہے۔ آئیے جانتے ہیں کہ ذیابیطس کی صورت میں کس قسم کی خوراک لینی چاہیے۔ اگر آپ کو ذیابیطس ہے تو، آپ کو ہائی گلیسیمک انڈیکس والی چیزیں نہیں کھانی چاہئیں۔ تربوز، انگور اور پکے ہوئے کیلے جیسے پھلوں میں گلیسیمک انڈیکس زیادہ ہوتا ہے، جس سے پرہیز کرنا چاہیے۔

گلیسمک انڈیکس ہمیں بتاتا ہے کہ کوئی خوراک خون میں شوگر لیول کو کتنی تیزی سے اوپر لیجا سکتی ہے اس لیے اپنی خوراک میں ان کھانوں کو شامل کریں جن کا گلیسمک انڈیکس کم ہو اور آپ کسی بھی کھانے کا گلیسمک انڈیکس انٹرنیٹ پر آسانی سے چیک کر سکتے ہیں۔

ہائی کیلوریز کے علاوہ ایسے کھانے جن میں کاربوہائیڈریٹ زیادہ مقدار میں ہوں وہ بھی شوگر لیول پر اثر انداز ہوتے ہیں کیونکہ کاربوہائیڈریٹ والے کھانے معدے میں جاکر گلوکوز میں بدل جاتے ہیں۔ چاول، آلو، میدہ وغیرہ ایسے کھانے ہیں جن میں کاربوہائیڈریٹ بہت زیادہ ہوتے ہیں اس لیے ان کھانوں سے پرہیز ہی بہتر ہے۔

ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ ذیابطیس کے مرض میں تیل میں پکی اور تیز مصالحہ دار اشیا سے بھی پرہیز ضروری ہے کیونکہ کوکینگ آئل وغیرہ کولیسٹرال لیول پر اثر انداز ہوتے ہیں اور ہائی کولیسٹرال جہاں دل کی بیماریوں کا سبب بنتا ہے وہاں یہ ذیابطیس کے مرض کو بڑھانے کا بھی سبب بنتا ہے۔

ذیابطیس کے مریض عام طور پر ڈاکٹر حضرات سے یہ سوال دریافت کرتے ہیں کہ وہ کتنا میٹھا کھا سکتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ذیابطیس کے مریض کم گلیسمک انڈیکس والے فروٹس اور ایسے فروٹس جن میں فائبر کی مقدار زیادہ ہو جیسے سیب، امرود وغیرہ کو بطور میٹھا کھا سکتے ہیں اور ماہرین چینی والے کھانے سے پرہیز کے لیے کہتے ہیں لیکن اگر میٹھا کھانے کی بہت زیادہ حاجت ہو رہی ہے تو ایسی صورت میں آپ چینی کا متبادل استعمال کریں اس کام کے لیے کم کیلوریز والی چینی جس میں فروٹس اور ناریل وغیرہ سے بنی ہُوئی چینی عام چینی سے کم نقصان دہ ثابت ہوتی ہے۔

نوٹ: ذیابطیس کا مرض معمولات زندگی میں ورزش کو شامل کرنے اور صحت مند کھانوں کو خوراک میں شامل کرنے سے قابو میں رہتا ہے اس لیے ڈاکٹری ادویات کیساتھ ساتھ ورزش کو بھی اپنی رومرہ کی روٹین میں لازمی شامل کریں اور کم از کم روزانہ 30 منٹ کی لازمی ورزش کریں۔