ہماری خوراک میں گندم بُنیادی جُز ہے جسکی روٹی ہم صُبح شام ساری زندگی کھاتے ہیں لیکن جب عُمر کے بڑھنے کے ساتھ ہمارا جسم کسی بھی دائمی بیماری کا شکار ہوتا ہے جیسے شُوگر، بلڈ پریشر، دل کی بیماریاں وغیرہ تو ایسے وقت میں فقط گندم کی روٹی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتی ہے۔ اس آرٹیکل میں ہم پانچ غذائی صلاحیتوں سے بھرپُور اناج کے آٹے کو شامل کررہے ہیں جو صحت پر کئی طریقے سے اثر انداز ہوتا ہے اور دائمی بیماریوں کو سر نہیں اُٹھانے دیتا اور ساتھ ہی ہم جانیں گے کہ ان سے بنی روٹی ہماری صحت کو کیسے بہتر بنائے گی۔
طب ایوردیک میں جوار، باجرہ، راگی، مارُوا (finger millet) اور بیسن کے آٹے کو اکسیر مانا جاتا ہے کیونکہ ان میں شامل وٹامنز، منرلز، پروٹین اور فائبر ہماری صحت کو چار چاند لگا دیتے ہیں خاص طور پر جوار کے آٹے میں موجود کاربوہائیڈریٹس ہاضمے کے دوران شوگر میں تبدیل ہوکر جلدی خُون میں شامل نہیں ہوتے اور خُون میں شوگر لیول کو نارمل رکھنے میں انتہائی مدد گار ہیں۔
باجرے اور راگی کے آٹے میں دیگر غذائی صلاحیتوں کے ساتھ پروٹین اور فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہےاور ان کی یہ خوبیاں ذیابطیس، ہائی بلڈ پریشر اور دل کے امراض میں انتہائی فائدہ مند ثابت ہوتی ہیں اور بیسن میں موجود صحت مند چکنائی اور پروٹین کی وجہ سے اسے دل کے امراض اور شوگر کے لیے مفید مانا جاتا ہے۔
یہ پانچ اناج ہم وزن لیکر کسی پتھر کی چکی سے پیسوا لیں کیونکہ پتھر کی چکی میں پسنے کے دوران اناج میں موجود غذائی صلاحیت جلتی نہیں ہے اور بلیڈ سے پیسنے والی چکی کا آٹا تیز درجہ حرارت پر پیسنے کی وجہ سے بہت سی غذائی صلاحیت سے محروم ہو جاتا ہے۔
ان پانچ اناجوں سے پکنے والی روٹی کو طبیب حضرات امرت سنگم کہتے ہیں کیونکہ یہ تمام اناج گندم سے زیادہ طاقتور اور کم کیلوریز کے حامل اناج ہیں جو جن میں شامل پروٹین ہمارے مسلز کو طاقت دیتی ہے اور جسم کے بہت سے حصوں تک آکسیجن کی رسائی کو بہتر بناتی ہے، یہ آٹے گندم سے زیادہ فائبر ہونے کی وجہ سے ہمارے نظام ہضم پر بوجھ نہیں بنتے اور نظام ہضم کے افعال کو درست کر دیتے ہیں۔
اگر آپ کسی بھی دائمی بیماری کا شکار ہیں تو اپنے ناشتے میں ان پانچ اناجوں کو شامل کر لیں ان میں شامل اینٹی آکسائیڈینٹس آپ کو خطرناک بیماریوں سے بچنے میں مدد دیں گے اور ان کی غذائی صلاحیت آپ کے خون میں بُرے کولیسٹرال کو ختم کر کے اچھے کولیسٹرال کا اضافہ کرے گی اور دوران خون کو بہتر بنا کر بڑھے ہُوئے بلد پریشر کو کم کرنے کا باعث بنے گی اور خون میں انسولین اور شوگر لیول کو نارمل رکھے گی، یاد رکھیں کولیسٹرال ،ہائی بلڈ پریشر اور ذیابطیس دل کی بیماریوں کی سب سے بڑی وجہ ہیں۔
اس آٹے سے بنی روٹی کو آپ وزن کم کرنے کے لیے بھی اپنی ڈائیٹ میں شامل کر سکتے ہیں کوینکہ یہ آٹا کم کیلوریز ہونے کی وجہ سے پیٹ پر چربی پیدا نہیں کرتا اور اس میں فائبر کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے یہ پیٹ کو بھرا رکھتا ہے اور بے وقت کی بھوک سے بچاتا ہے۔
چھوٹے بچوں کے لیے بھی اس آٹے کی روٹی انتہائی صحت مند ثابت ہوتی ہے کیونکہ اس میں موجود غذائی اجزا اُن کی ہڈیوں کو مضبوط بناتے ہیں اور اُن کے جسم اور دماغ کی نشوونما کرتے ہیں۔