ایک سروے رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 20 ملین سے زائد افراد کو ذیابطیس کا مرض لاحق ہے جو کہ ایک پریشان کُن بات ہے اور اس مرض کا واحد علاج پرہیز ہے خاص طور پر میٹھے کھانے سے کنارہ کشی اس مرض میں لازمی ہو جاتی ہے لیکن میٹھے کو بلکل چھوڑ دینا آسان کام نہیں لہذا اس آرٹیکل میں چینی کے متبادل 8 ایسے میٹھے شامل کیے جا رہے ہیں جو شوگر کے مرض میں خون میں گلوکوز کے لیول کو چینی کی طرح تیزی سے اوپر نہیں لیکر جاتے اس لیے ذیابطیس میں ان متبادل میٹھوں کو تھوڑی مقدار میں ڈاکٹر کے مشورے کیساتھ شامل کیا جا سکتا ہے۔
نمبر 1 آرٹی فیشل میٹھا
یہ آرٹی فیشل سوئیٹنر عام طور پر شوگر فری ڈرنکس جیسے ڈائٹ کوک وغیرہ میں استعمال ہوتا ہے اور بہت کم کیلوریز ہونے کے باعث یہ شوگر کے لیول کو متاثر نہیں کرتا اور نہ صرف اسے ذیابطیس کے مریض استعمال کر سکتے ہیں بلکے ایسے افراد جو وزن کم کرنا چاہتے ہیں وہ بھی اپنے کھانوں میں اسے استعمال کر سکتے ہیں۔
نمبر 2 شہد
اگرچہ شہد خون میں شوگر کے لیول کو بُلند کرتی ہے لیکن چینی کی نسبت یہ شوگر کے لیول کو کم ہائی کرتی ہے اور ساتھ ہی اس میں موجود وٹامن بی 6، انزائمز، آئرن، کیلشیم، زنک، فاسفورس، نیاکسن، رائبوفلین اور دیگر وٹامنز اور منرلز کیساتھ ساتھ اس کی اینٹی آکسائیڈینٹ خوبیاں اسے صحت کے لیے مفید بناتی ہیں اور اگر روزانہ کی خوراک میں کاربوہائیڈریٹس کو کم کر کے تھوڑی شہد شامل کر لی جائے تو یہ شوگر میں مرض میں مفید بھی ثابت ہو سکتی ہے۔
نمبر 3 کھجور
کھجور اگرچہ میٹھی ہے مگر اس میں موجود فائبر اور وٹامنز اور منرلز کی وجہ سے اس کا گلیسمیک انڈیکس شوگر کی نسبت آدھا ہے یعنی کھجور کھانے کے بعد اسکا میں موجود گلوکوز خون میں تیزی سے شامل نہیں ہوتی اس لیے یہ شوگر لیول تیزی سے اوپر لیکر نہیں جاتی اور آپ اسے اپنے کھانے کو میٹھا بنانے کے لیے بھی استعمال کر سکتے ہیں لیکن ذیابطیس کے مریض 1 یا 2 کھجور سے زیادہ اسے استعمال نہ کریں اور اسے اُس وقت کھائیں جب پیٹ بلکل خالی ہو اور بھوک لگی ہو۔
نمبر 4 اسٹیویا

یہ پودا قدرتی مٹھاس ہونے کے باعث آجکل شوگر کے مریضوں کے لیے چینی کے متبادل کے طور پر استعمال ہو رہا ہے اور کہا جاتا ہے کہ یہ چینی سے کئی گُنا زیادہ میٹھا ہے لیکن چونکہ اس میں کیلوریز اور کاربوہائیڈریٹس نہیں ہوتےاس لیےیہ خون میں شوگر کو ہائی نہیں کرتا اور بطور سوئیٹنر ذیابطیس کے مرض میں نقصان دہ نہیں ہےاور ایسے افراد کے لیے بھی انتہائی موضوع ہے جو اپنے وزن کو کم کرنا چاہتے ہیں۔
نمبر 5 ناریل سے بنی چینی
ناریل سے بنی ہوئی چینی میں گنے کی چینی کی نسبت گلوکوز کی مقدار بہت کم ہوتی ہے اور ساتھ ہی اس میں کئی معدنیات جیسے آئرن، کیلشیم، زنک، پوٹاشیم اور وٹامنز پائے جاتے ہیں اور اس چینی میں اینٹی آکسائیڈینٹ خوبیاں بھی شامل ہیں جس کی وجہ سے یہ شوگر کے مریضوں کے لیے تھوڑی مقدار میں استعمال کر لینا نقصان دہ نہیں ہے لیکن اسے اپنی خوراک میں ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق شامل کریں۔
نمبر 6 کیلے کی پیسٹ
ذیابطیس کے مرض میں مریض کا میٹھا کھانے کو عام آدمی کی نسبت زیادہ دل کرتا ہے اور ایسے موقع پر چینی اُس کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے لیکن قدرتی پھل ذیابطیس کے مرض میں مفید ثابت ہوتے ہیں اور اگر میٹھا کھانے کو بہت زیادہ دل کر رہا ہو تو اس قدرتی پھلوں کا انتخاب کریں اور کسی بھی کھانے کو میٹھا بنانے کے لیے ایک چمچ کیلے کی پیسٹ اُس میں شامل کر لیں چونکہ کیلے میں فائبر، پوٹاشیم اور کئی وٹامنز اور منرلز شامل ہیں اس لیے یہ چینی کی نسبت کہیں بہتر ہے۔
نمبر 7 میپل سیرپ
میپل سیرپ ایک ایسا قُدرتی سوئیٹنر ہے جو میپل کے درختوں کی جڑوں سے حاصل ہوتا ہے اور دُنیا بھر میں میٹھے پکوانوں میں استعمال ہو رہا ہے اس سیرپ میں میگنیز، زنک اور کیلشیم شامل ہوتے ہیں جو اسے صحت کے لیے مفید بناتے ہیں اور چینی میں سوائے گلوکوز کے اور کوئی وٹامن اور منرل شامل نہیں ہوتا۔
نمبر 8 مونک فروٹ

یہ پھل ساؤتھ ایسٹ ایشا میں اُگتا ہے اور قدرتی سوئیٹنر کے طور پر استعمال ہوتا ہے اس پھل میں کوئی کیلوریز شامل نہیں ہوتی اس لیے اسکا میٹھا ذیابطیس کے مریضوں کے لیے نقصان دہ نہیں ہے اور ساتھ ہی اگر موٹاپا کم کرنا ہو تو اس پھل کو چینی کے متبادل استعمال کریں تو یہ کیلوریز نہ ہونے کے باعث چربی کو پگھلانے میں مدد دیتا ہے۔