صحت سہولت کارڈ حاصل کرنے کے لیے اہلیت چیک کرنے کا طریقہ

Posted by

جب جیب میں پیسے نہ ہوں اور محبت کا کوئی رشتہ بیماری میں مُبتلا ہو تو انسان کی مجبوری اُسے خون کے آنسو رونے پر مجبور کر دیتی ہے، بیمار تو تکلیف میں مُبتلا ہوتا ہی ہے مگر اُسے تکلیف میں دیکھ کر سارے گھر والے ایک نہ ختم ہونے والی تکلیف میں مُبتلا ہو جاتے ہیں اور لاچاری کہ یہ داستان پاکستان کے ہر غریب کے گھر کی کہانی ہے ، جہاں کھانے کے لیے پیسے نہیں ہوتے وہاں دوائی کیسے خریدی جا سکتی ہے۔

حکومت پاکستان نے غریب کے اسی درد کو سمجھنے کی کوشیش کی ہے اور صحت سہولت پروگرام کے تحت صحت انصاف کارڈ کا اجرا کرنا شروع کیا ہے، اس کارڈ کو حاصل کرنے کے بعد غریب خاندان حکومتی اور پرائیویٹ ہسپتالوں میں اپنا اور اپنے اہل خانہ کا مُفت علاج کروا سکیں گے۔

حکومت پاکستان نے اس کارڈ کا اجرا 2 کیٹگریز میں کرنا شروع کیا ہے، پہلی کیٹگری میں آپ 60،000 تک کا علاج مفت کروا سکتے ہیں اور کارڈ کی رقم ختم ہونے کے بعد اس کارڈ میں 60،000 تک کی مزید رقم شامل کی جاسکتی ہے۔

پہلی کیٹگری جسے سیکنڈری کیئر کا نام دیا گیا ہے میں آپ درجہ ذیل بیماریوں کا علاج صحت کارڈ کو استعمال کرتے ہُوئے کروا سکتے ہیں۔

  • تمام بیماریاں جس میں میڈیکل یا سرجری شامل ہو
  • ایمرجنسی علاج جس میں مریض کو ہسپتال میں داخل کرنا پڑے
  • میٹرنٹی سروس جس میں نارمل ڈلیوری اور سی سیکشن ڈلیوری شامل ہے
  • میٹرنٹی کنسلٹیشن جس میں بچے کی پیدائش سے پہلے 4 دفعہ ڈاکٹر سے معائنہ اور بچے کی پیدائش کے بعد 1 دفعہ ڈاکٹر سے معائنہ شامل ہے۔
  • میٹرنٹی کنسلٹیشن جس میں فیملی پلاننگ اور خوراک کے لیے نیوٹریشنز شامل ہیں
  • حادثاتی طور پر زخمی ہونے اور ہڈی وغیرہ کے ٹوٹ جانے کا علاج شامل ہے۔
  • بیماری کی صورت میں ہسپتال تک آنے کے لیے ٹرانسپورٹ کا 1000 روپیے تک کا خرچہ شامل ہے۔

دوسری کیٹگری میں تین لاکھ روپیے تک کا علاج مفت کیا جائے گا اور اس کاڑد پر پیسے ختم ہونے کے بعد تین لاکھ تک کے اضافی فنڈز حاصل کیے جاسکتے ہیں۔

اس کیٹگری میں آپ درجہ ذیل بیماریوں کا مُفت علاج کروا سکتے ہیں۔

  • In Patient Services (تمام میڈیکل اور سرجیکلز پروسیجر)۔
  • دل کی بیماریاں (اینجیوپلاسٹی اور بائی پاس آپریشن)۔
  • Diabetes Mellitus Completions۔
  • جلنے اور آرٹی اے کی صورت (Life, Limb Saving Treatment, implants, Prosthesis)۔
  • گُردے کی آخری سٹیج کی بیماری جس میں dialysis شامل ہے۔
  • Chronic Infections ہیپاٹائٹس اور ایج آئی وی وغیرہ۔
  • جگر، گُردے، دل اور پھیپھڑے فیل ہوجانے کی صورت میں۔
  • کینسر کا علاج جس میں کیمیو، ریڈیو اور سرجری شامل ہے۔
  • نیورو سرجیکل پروسیجرز

پاکستان کے شہر جہاں آپ کارڈ حاصل کر سکتے ہیں

فی الوقت یہ سہولت پاکستان کے 53 شہروں میں شروع کی گئی ہے جن کی تفصیل آپ اس ویب سائٹ سے حاصل کر سکتے ہیں https://www.pmhealthprogram.gov.pk/districts-covered-by-the-program/

صحت کارڈ حاصل کرنے کے لیے آپکی اہلیت

اگر آپ کا تعلق ان 53 شہروں سے ہے اور آپ صحت کارڈ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو کارڈ حاصل کرنے کے لیے سب سے پہلے آپ کو دیکھنا ہوگا کہ آپ کارڈ حاصل کرنے کے لیے اہل ہیں یا نہیں، اس کام کے لیے اپنے قومی شناختی کارڈ کا نمبر 8500 پر ایس ایم ایس کریں، آپ کو فوراً جوابی میسج وصول ہوگا جس سے آپ کو پتہ چل جائے گا کہ آپ کو کارڈ مل سکتا ہے یا نہیں۔
دوسری صورت میں اس ویب سائٹ پر جائیں https://www.pmhealthprogram.gov.pk/check-your-eligibility/ اور اپنا قومی شناختی کارڈ نمبر درج کریں جس سے آپ جان جائیں گے کے آپ صحت انصاف کارڈ حاصل کرنے کے اہل ہیں یا نہیں۔

اگر آپ کارڈ حاصل کرنے کے اہل ہیں

اگر آپ کو صحت سہولت کی طرف سے ایس ایم ایس کرنے کے بعد یا ویب سائٹ پر شناختی کارڈ نمبر داخل کرنے کے بعد پیغام ملا ہے کہ آپ صحت انصاف کارڈ حاصل کرنے کے لیے اہل ہیں تو اپنے ڈسٹرکٹ میں صحت انصاف کارڈ ڈسٹری بیوشن سینٹر سے جاکر کارڈ حاصل کرلیں۔

بیماری کی صورت میں

کارڈ حاصل کرنے کے بعد بیماری کی صورت میں علاج کے لیے سرکاری ہسپتال یا حکومت کے متنخب کردہ پرائیویٹ ہسپتال میں جاتے ہوئے اپنا کارڈ اور قومی شناختی کارڈ ہمراہ لیکر جائیں اور اگر خاندان میں سے کسی بچے کا علاج کروانا ہو تو اُس کا بے فارم ساتھ لیکر جائیں۔