ایلوویرا کو اُردو میں کھیکوار گندل اور کوار گندل بھی بولتے ہیں جو ہمیشہ سر سبز رہنے والا رس بھرا پودا ہے اور عام طور پر گرم مطوب کم ٹھنڈے اور بنجر علاقوں میں پھلتا پُھولتا ہےاور اسے زرعی اور ادویاتی مقاصد اور خوبصورتی کے لیے کاشت کیا جاتا ہے اور یہ گملوں میں بھی آسانی سے پھلتا پھُولتا رہتا ہے۔
کوار گندل کا استعمال بہت سی پراڈکٹس میں ہوتا ہے جس میں مشروبات، جلد کو خوبصورت بنانے والے لوشنز، کاسمیٹیکس، اور معمولی زخموں کو بھرنے والے مرہم وغیرہ شامل ہیں، اس آرٹیکل میں ہم ایلوویرا کی خصوصیات کا ذکر کریں گے اور اس پودے سے بننے والے صحت کے متعلق چند نسخوں کو شامل کریں گے تاکہ آپ بھی اس کے فوائد کو جان کر اس سے مستفید ہو سکیں اور اس پودے کے صحت پر نقصانات کا ذکر بھی کریں گے۔
نمبر 1 ایلو ویرا پودوں سے حاصل ہونے والے صحت کے لیے مُفید کیمیا سے بھر پُور ہے
ایلو ویرا کے پتے سبز موٹے اور اپنے اندر پانی کو ذخیرہ کیے ہوتے ہیں اور یہ پانی ایک جل کی شکل میں ان پتوں کے اندر موجود ہوتا ہے اور یہ جل اپنے اندر کئی وٹامنز منرلز، ایمائنوایسڈز اور اینٹی آکسائیڈینٹ خُوبیاں رکھتی ہے اور انہیں خُوبیوں کی وجہ سے یہ پودا فارماسوٹیکل، کاسمیٹیکس اور کھانوں وغیرہ میں استعمال کیا جاتا ہے اور اسکی سالانہ تقریباً 13 بلین ڈالر کی مارکیٹ ہے۔
نمبر 2 اینٹی آکسائیڈینٹ اور اینٹی بیکٹریل ہے
کوار گندل میں ایک خاص قسم کا کمپاونڈ جسے پولی فینلز کہتے ہیں پایا جاتا ہے اور اس کمپاونڈ میں اینٹی آکسائیڈینٹ اور اینٹی بیکٹریل خوبیاں موجود ہوتی ہیں جو ہماری صحت کے لیے مُفید ہیں اور بہت سی بیماریوں کے خلاف بطور دوا استعمال کی جاسکتی ہیں۔
نمبر 3 زخموں کو جلد ٹھیک کر سکتا ہے
چھوٹے موٹے زخموں کو جلنے کے زخموں کو اور خاص طور پر سن برن کی صُورت میں اس پودے کو زخموں پر ملنے سے زخم بھرنے کا عمل تیز ہو سکتا ہے اور اسے اس مقصد کے لیے صدیوں سے استعمال کیا جارہا ہے اور کیونکہ اس کے اندر اینٹی بیکٹریل خُوبیاں شامل ہیں اس لیے یہ زخموں کو خراب ہونے سے بھی بچاتا ہے۔
نمبر 4 دانتوں کی صحت کے لیے مُفید ہے
دانتوں کو کیڑا لگنا اور مسوڑھوں کا خراب ہونا عام بیماریاں ہیں جو کہ مُنہ کے اندر پیدا ہونے والے جراثیموں کی وجہ سے لاحق ہوتی ہیں، میڈیکل سائنس کی ایک تحقیق کے نتائج کے مُطابق ایلوویرا کا رس کسی بھی عام ماوتھ واش کی خوبیاں رکھتا ہے اور مُنہ سے جراثیموں کا خاتمہ کردیتا ہے جس سے دانتوں کو کیڑا نہیں لگتا اور مسوڑھے بھی تندرست رہتے ہیں۔
نمبر 5 مُنہ کے چھالوں اور ہونٹوں کے زخموں میں مفید ہے
مُنہ کے چھالے یعنی السر جو کے ہونٹوں پر زخموں کی صورت میں بھی ظاہر ہوتے ہیں کئی لوگوں کو متاثر کرتے ہیں اور ان کے پیدا ہونے کی کئی وجوہات ہیں اور جب یہ ظاہر ہوتے ہیں تو 7 سے 10 دن ہمیں تکلیف میں مُبتلا رکھتے ہیں۔
سائنس کی تحقیق کے نتائج کے مُطابق ایلوویرا کے اندر موجود جل جہاں ان زخموں کو جلد ٹھیک کرنے میں کارآمد ہے وہاں ان زخموں سے پیدا ہونے والی تکلیف میں بھی راحت کا باعث بنتی ہے۔
نمبر 6 قبض کی شکایت دور کرسکتا ہے
ایلوویرا صدیوں سے قبض ختم کرنے کے لیےبطور دوا استعمال ہوتا ہے اور اس مقصد کے لیے اس کی جل کی بجائے اس پودے کے چھلکے کے نیچے موجود لیٹکس استعمال کی جاتی ہے جس میں دافع قبض خوبیاں شامل ہیں۔
نمبر 7جلد کو بہتر اور جھریاں ختم کر سکتا ہے
کوار گندل جلد کے لیے ایک انتہائی مُفید پودا ہے اور اس کی جل جھریاں ختم کر کے عُمر کے بڑھنے کے اثرات کو ظاہر ہونے سے روکنے کے ساتھ کیل مہاسوں وغیرہ کو ختم کرنے میں انتہائی معاؤن ہے۔
ایک تحقیق کے مُطابق اس پودے کی جل جلد کے لیے مُفید پروٹین کلوجن کی پیداوار میں اضافے کے باعث بنتی ہے اوراسے مسلسل تین مہینے کے استعمال سے جلد کے لیے خاطر خواہ فائدے حاصل کیے جاسکتے ہیں۔
نمبر 9 بلڈ شوگر اور ایلوویرا
طب ایوردیک اور طب یونان میں اسے ذیابطیس کے مرض کو کنٹرول کرنے کے لیے کُچھ ادویات میں استعمال کیا جاتا ہے اور میڈیکل سائنس کی بھی چند تحقیقات کے مُطابق یہ ٹائپ 2 کی ذیابطیس میں مُفید ثابت ہو سکتا ہے مگر میڈیکل سائنس کے پاس ابھی اس بات کو ثابت کرنے کے لیے اتنے ٹھوس ثبوت نہیں ہیں اور یہ بات مشاہدے میں آئی ہے کہ ایلوویرا کے زیادہ سپلیمینٹ کھانےوالے افراد میں جگر کی خرابی پیدا ہُوئی ہے۔
ایلوویرا کے چند مُفید نُسخے
طبیب حضرات کوار گندل کو جادوئی پودا کہتے ہیں کیونکہ یہ پودا نہ موافق اور بنجر اور خشک زمین میں بھی اُگنے کی صلاحیت رکھتا ہے، ذیل میں ایلوویرا کے چند آزمودہ، آسان اور کارآمد نُسخے شامل کیے جا رہے ہیں تاکہ آپ بھی ان سے مستفید ہو سکیں۔
نمبر 1 جلد کی خُشکی کے لیے
ایک سے دو چمچ ایلوویرا میں ایک چُٹکی ہلدی کیساتھ ایک چائے کی چمچ شہد اور ایک چائے کی چمچ دُودھ اور چند قطرے گلاب کے عرق کے شامل کر کے اچھی طرح مکس کریں اور پیسٹ بنا لیں اور اس پیسٹ کو جلد پر لگا کر 20 منٹ تک لگا رہنے دیں اور بعد میں دھو لیں اس سے خُشک جلد میں نکھار آئے گا اور خشکی ختم ہو گی۔
نمبر 2 ایلوویرا کی سکرب
آدھا کپ ایلوویرا کی جل نکال لیں اور اس میں ایک کپ چینی اور دو کھانے کے چمچ لیموں کا جُوس شامل شامل کر کے مکس کر لیں اس مکسچر کو سکرب کے طور استعمال کریں اس مکسچر میں شامل چینی خراب جلد کو اُتارنے میں مدد کرے گی اور ایلو ویرا جلد کی گہرائی تک صفائی کر کے چمکدار بنائے گا اور لیموں کا رس جہاں دُھوپ سے پیدا ہونے والی جلن ختم کرے گا وہاں چہرے پر پڑۓ سکارز کو کم کرنے میں مدد کرے گا۔
نمبر 3 کیل مہاسوں کے لیے
ایلو ویرا جل کے اندر تھوڑے اخروٹ شامل کریں اور اس میں ایک چمچ جو کا آٹا اور ایک چائے کی چمچ شہد ڈالکر مکسچر بنالیں اور اس مکسچر کو کیل مہاسوں پر استعمال کریں، اس مکسچر میں شامل ایلوویرا کے اندر موجود اینٹی آکسائیڈینٹ خوبیاں کیل مہاسوں کو ختم کرنے میں مددگار ہوں گی اور شہد سے چہرہ جگمگا اٹھے گا اور اخروٹ اور جو کا آٹا سکن کو ٹائٹ کر کے خُوبصورت بنائے گا۔
نمبر 4 حساس جلد کے لیے
تھوڑی ایلوویرا جل میں کھیرے کا جُوس، دہی اور گلاب کے عرق کو شامل کر کے پیسٹ بنالیں اور اس پیسٹ کو جلد پر مل کر 20 منٹ تک لگا رہنے دیں اور بعد میں دھو لیں یہ حساس جلد کے لیے انتہائی مُفید نُسخہ ثابت ہو گا۔
نمبر 5 گرتے بالوں کے لیے
کوار گندل میں ایک خاص قسم کا انزائیم جسے پروٹولائٹک انزائیم کہا جاتا ہے شامل ہوتا ہیں جو بالوں کی جڑوں کے ڈیڈ سیلز کو ٹھیک کرنے میں جہاں انتہائی مُفید ہے وہاں ایلوویرا بالوں کے لیے ایک کنڈیشنر کے طور پرکام کرتا ہے اور بالوں کو چمکدار بنا دیتا ہے اور خُشکی سکری کیساتھ بالوں میں خارش پیدا نہیں ہونے دیتا۔
ایلو ویرا کے جُوس کو ایکسٹرا ورجن کوکونٹ آئل میں شامل کر کے بالوں میں لگا لیں اور کوشش کریں کے ساری رات لگا رہے یہ آپ کے بالوں کو چمکدار اور باونسی بنانے میں مددگار ثابت ہوگا اور خُشکی کا بھی خاتمہ کرے گا۔
نمبر 6 جلے اور چھوٹے زخموں کے لیے مرہم
کیونکہ ایلوویرا میں ایسی خُوبیاں شامل ہیں جو جراثیم کش ہونے کیساتھ اینٹی فنگل بھی ہیں اس لیے اس پودے کی جل کو آپ چھوٹے موٹے زخموں اور معمولی جلنے پر استعمال کر سکتے ہیں اور یاد رکھیں کے گہرے زخموں پر اس کا استعمال نہ کریں۔
ایلو ویرا کے نقصانات
یہ پودا عام طور پر نقصان دہ نہیں ہے اور جلد پر لگانے اور کھانے کے لیے مُفید ہے مگر کُچھ لوگوں میں اس کا استعمال کرنے سے جلد پر الرجی ہو سکتی ہے اس لیے ایسے افراد اسے استعمال نہ کریں اور ایسے افراد بھی جنہیں لہسن اور پیاز سے الرجی ہوتی ہے اسے استعمال نہ کریں اور خاص طور پر ایسے افراد جو کوئی سرجری کروانا چاہتے ہیں دو ہفتے پہلے اسے استعمال کر بند کر دیں۔
حاملہ خواتین اوردُودھ پلانے والی خواتین کیساتھ 12 سال سے کم عُمر کے بچے اس پودے کو کھانے کے لیے استعمال نہ کریں یہ اُن کے لیے مُفید نہیں ہوگا۔
اس پودے کو استعمال کرتے وقت احتیاط رکھیں اور اگر یہ جسم پر کوئی غلط رد عمل چھوڑتا ہے تو اس کا استعمال ترک کردیں اور اگر آپ اسے قبض وغیرہ کے لیے استعمال کر رہے ہیں تو ایک ہفتے سے زیادہ استعمال نہ کریں اور ایک ہفتے کے بعد ایک ہفتے کا وقفہ دیکر دوبارہ استعمال کریں۔
ایلو ویرا کا پودا مختلف ایلوپیتھی ادویات کے اوپر اثر انداز ہو سکتا ہے خاص طور پر کڈنی کو بہتر بنانے والی ادویات کے اثر کو کم کرتا ہے اس لیے اگر آپ کسی بھی قسم کی ڈاکٹری میڈیسن استعمال کر رہے ہیں اور اُس کے ساتھ ایلوویرا کو کھانا چاہتے ہیں تو اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کیے بغیر مت کھائیں۔