صرف یہ 2 کام کر لیں کرونا وائرس رُک جائے گا

Posted by

کوڈ 19 کے آنے سے پہلے بہت کم لوگ اس بات پر غور کیا کرتے تھے کہ اس دفعہ اگر دُنیا میں کوئی وائرل وبا پھیلی تو اُس کے نتائج خوفناک ہوں گے پھر دُنیا نے کرونا کو چین میں پھیلنے کی خبر سُنی اور ابھی دُنیا چین میں پھیلنے والے اس وائرس کو طنزو مزاح کا نشانہ بنا رہی تھی کہ یہ وائرس عالمی وبا بن گیا۔

یہ عالمی وبا آج تک کے نتائج کے مُطابق 147 ملین لوگوں کو متاثر کر چُکا ہے جن میں سے 3.1 ملین لوگ اس کے ہاتھوں جاں بحق ہو چُکے ہیں اور کرونا کی اس نئی لہر میں 2 ملین سے زیادہ لوگ روزانہ اس سے متاثر ہو رہے ہیں خاص طور پر پڑوسی مُلک انڈیا میں یہ ایک شدید آفت بن کر ٹُوٹ پڑا ہے اور پاکستان میں بھی پہلے سے بہت زیادہ تیزی سے پھیل رہا ہے لیکن اگر غور اور فکر کرنے والوں کی صرف 2 باتوں کو ملحوظ خاطر رکھ لیا جائے تو اس کے پھیلاؤ میں نمایاں کمی آسکتی ہے۔

اس آڑٹیکل میں کرونا کو روکنے کے لیے 2 ایسی ہدایات کو شامل کیا جارہا ہے جو آپ سب جانتے ہیں مگر عمل نہیں کر رہے اور جو کر رہے ہیں وہ بھی غلط طریقے سے کر رہے ہیں چنانچہ آپ لوگوں کی معلومات میں اضافے کے لیے یہاں ماہرین کے بتائے ہُوئے ان دنوں طریقوں کو شامل کیا جا رہا ہے۔

نمبر1 فیس ماسک پہننے کا صحیح طریقہ

کرونا وائرس متاثرہ شخص کے چھیکنے، کھانسنے، بولنے اور جمائی وغیرہ لینے کی صُورت میں بُخارات کے ساتھ ہُوا میں پھیلتا ہے اور اس سے بچنے کا سب سے بہترین طریقہ ماسک کا استعمال ہے اور سب سے بہترین ماسک این 95 ماسک ہے جسے سب لوگ افورڈ نہیں کر سکتے اور بازار میں بکنے والے این 95 کی شکل کے بیشمار ماسک این 95 نہیں ہیں اس لیے اس ماسک کو بغیر تحقیق کے مت خریدیں کیونکہ یہ کرونا کی روک تھام کے لیے آپ کی کوئی خاص مدد نہیں کرے گا۔

کرونا وائرس کو روکنے کے لیے سرجیکل ماسک ایک بہترین آپشن ہے مگر اسے خریدتے وقت اس بات کا اطمنان کر لیں کے ماسک 3 پرتوں والا ہو یعنی اس کے آگے اور پیچھے کپڑا لگا ہونے کیساتھ ساتھ اسے کے درمیان میں ایک باریک پرت اور بھی موجود ہو اور اس میں اوپر والی سائیڈ پر باریک تار موجود ہو تاکہ آپ اس ماسک کی اوپر والی سائیڈ کا درست تعین کر سکیں اور تار کی مدد سے ماسک کو ناک پر اچھی طرح ایڈ جسٹ پائیں۔

عام طور پر سرجیکل ماسک لوگ پہن لیتے ہیں لیکن اسے پہہنے کا طریقہ اُن کا درست نہیں ہوتا، اس بات کا اندازہ آپ کو اُس وقت ہو جائے گا جب آپ عام طریقے سے سرجیکل ماسک پہن کر چشمہ وغیرہ پہنیں گے اور سانس لینے سے چشمے کے شیشوں پر دُھند پھیل جائے گی، ایسا اس لیے ہوتا ہے کہ آپ کی سانس میں شامل نہیں ناک کی سائیڈوں سے چشمے کے شیشوں پر پڑتی ہے ان سوراخوں سے جہاں کرونا وائرس سانس لینے کے دوران باہر کی فضا سے آپ کو متاثر کرسکتا ہے اسی طرح اگر کرونا سے اینفیکٹیڈ ہیں تو یہ آپ کے باہر کی فضا کو کرونا سے آلودہ کر کے دُوسرے لوگوں کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔

G:\Pics Sharing\IMG_5583.JPG

سرجیکل ماسک کا درست طریقہ یہ ہے کہ آپ اسے پہہنے کے بعد اسے کے کانوں والی دونوں ڈوریوں کو تصویر کے مطابق ایک یا دو یا اتنی دفعہ بل دے دیں کے یہ چہرے پر اچھی طرح ٹائٹ ہو جائے اور پھر اس کی تار کو ناک پر اچھی طرح اس طرح دبا دیں تاکہ ماسک ناک اور مُنہ کو اچھی طرح کؤر کر دے اور سانس کہیں سے لیک نہ کر سکے، اس طریقے سے آپ کی سانس ماسک سے فلٹر ہُوئے بغیر نہ باہر نکلے گی اور نہ ہی اندر داخل ہو گی اور اس طریقے سے ماسک پہہنے کے بعد آپ آسانی سے چشمے کا استعمال کر پائیں گے۔

نمبر 2  اگر بار بار ہاتھ دھونا مشکل ہے

کرونا وائرس کے پھیلنے کی دُوسری بڑی وجہ آپ کے ہاتھ ہیں جو اگر وائرس والی کسی بھی چیز سے چھُو جائیں تو یہ وائرس آپ کے ہاتھوں پر منتقل ہو جاتا ہے اور جب آپ اپنے اپنے ان ہاتھوں سے اپنے چہرے کو چھوتے ہیں تو یہ آپ کو ابھی متاثر کر دیتا ہے اس لیے اگر اپنے ہاتھ بار بار نہیں دھو سکتے تو کوشش کریں کہ جب بھی باہر سے گھر آئیں یا گھر سے باہر جائیں تو ہاتھ دھو کر جائیں اسی طرح کھانے سے پہلے اور بعد لازمی ہاتھ دھو لیں اور ساتھہی گھر کے چھوٹے بچوں کو اس بات کی عادت ضرورڈالیں اور اس کام کے لیے اپنے ہاتھ اُن کے سامنے بار بار دھوئیں وہ آپ کی اس اچھی بات کو فوراً اپنا لیں گے۔

ہاتھ دھونے کے لیے آپ کوئی بھی اینٹی سیپٹیک صابن وغیرہ استعمال کر سکتے ہیں لیکن اس طرح کے سوپ استعمال کرنے سے ہاتھوں کی جلد بہت جلد خُشک ہو جاتی ہے لہذا صابن سے ہاتھ دھونے کے بعد دن کم از کم 2 دفعہ ہاتھوں پر موئسچرائزر لوشن یا کوئی بھی تیل خاص طور پر سرسوں کا تیل لازمی استعمال کریں۔

پاکستان کی حکومت کے مُطابق پاکستان میں صرف 20 فیصد لوگ عمل کر رہے ہیں اگر 100 فیصد افراد اوپر درج ہدایات پر عمل شروع کر دیں تو چین کی طرح پاکستان میں بھی اس وائرس کو قابو میں کیا جاسکتا ہے اور اس کی تباہی سے بچا جا سکات اہے۔