سعودی عرب نے کہا ہے کہ بیرون ملک مقیم مسلمانوں کے لیے عمرہ کی اجازت صرف 18 سے 50 سال تک کے افراد تک محدود ہے۔ بیرون ملک مقیم زائرین کو سعودی عرب میں تسلیم شدہ ویکسین کے ساتھ جس کی ساری ڈوز مکمل ہو چُکی ہوں داخل ہونے کی اجازت ہوگی اور سعودی وزارت خارجہ، مملکت کی وزارت عمرہ کے پلیٹ فارم کے ذریعے الیکٹرانک انٹری ویزا حاصل کرنے کے لیے سرکاری طور پر تصدیق شدہ ویکسینیشن سرٹیفکیٹ پیش کرنے کی ضرورت بھی ہوگی۔
سعودی حکومت نے ایک نئی سروس شروع کی ہے جسکے ذریعے مسجد الحرام میں نماز ادا کرنے والوں اور عمرہ ادا کرنے والوں کو خاص پرمٹ جاری کیا جائے گا اور یہ پرمٹ مسجد نبوی میں نماز ادا کرنے کے لیے بھی ضروری ہوگا۔ یہ پرمٹ موبائل ایپس Eatmarna اور Tawakkalna کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے اور یہ دونوں ایپس گوگل پلے سٹور اور ایپل فونز کے ایپ سٹور سے با آسانی ڈاون لوڈ کی جا سکتی ہیں۔
سعودی عرب کے مقامی افراد کو بھی مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں عبادات کرنے کے لیے اس پرمٹ کی ضرورت ہوگی اور ساتھ ہی سعودی حکومت نے بچوں کو ان دونوں مقامات پر ساتھ لانے سے منع کر دیا ہے۔
پچھلے ماہ سعودی حکومت نے سعودی عرب آنے والوں کے لیے سفر میں نرمیاں پیدا کی تھی کیونکہ سعودی عرب میں کرونا کے مریضوں کی تعداد میں خاطر خواہ کمی پیدا ہوئی تھی۔ سفر میں نرمی کیساتھ مساجد میں نماز ادا کرنے کے لیے نمازیوں کو فاصلہ رکھنے کی پابندی بھی ختم کر دی گئی تھی یہ پابندی مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں بھی ختم کر دی گئی ہے جس سے ان دونوں مقامات کی رونق ایک دفعہ پھر بحال ہو گئی ہے لیکن نمازی حضرات کے لیے ماسک کا استعمال ابھی بھی لازمی ہے اور بغیر ماسک کے آپ ان مقامات میں داخل نہیں ہو سکتے۔
کرونا کے ایس او پیز میں سعودی حکومت نے پچھلے ماہ بھی کافی چھوٹ دی تھی اور سعودی عرب کے مقامی باشندوں کو عام عمرہ کی اجازت مرحمت کر دی تھی۔ کرونا کے پھیلاو میں اگر اسی طرح کمی پیدا ہوتی رہی تو اُمید کی جا رہی ہے کے پچاس سال سے بڑی عُمر کے افراد اور بچوں کو بھی بہت جلد حج اور عمرہ کی سعادت حاصل کرنے کی اجازت مل جائے گی۔