دائمی بیماریوں کی طرح دائمی منفی انسان کے لیے جان لیوا ثابت ہوتی ہے اور اس بات کو اب سائنس بھی تسلیم کرتی ہے کہ انسانی سوچ کا مثبت یا منفی ہونا نا صرف انسان کی اپنی صحت اور عُمر پر اثر انداز ہوتا ہےبلکہ یہ آس پاس کے لوگوں کو بھی متاثر کرتا ہے، منفی سوچ رکھنے والے زہریلے لوگ ہم سب کے ہی ملنے والوں میں شامل ہیں جن سے کُچھ دیر ملکر انسان ذہنی تناؤ محسوس کرنا شروع کر دیتا ہے اور ایسے لوگ جسم سے انرجی کو نچوڑ کر سارے دن کی کام کرنے کی صلاحیت پر اثر انداز ہوتے ہیں۔
اس آرٹیکل میں Toxic کی چھ ایسی عادات اور نشانیاں ذکر کی جائیں گی جنہیں مد نظر رکھتے ہُوئے آپ ایسے افراد کو ابتدا میں ہی پہچان جائیں گے۔
جوڑ توڑ اور کنٹرول
جوڑ توڑ اور ہیرا پھیری کے ساتھ اپنے مقاصد پُورے کرنے والے زہریلے افراد کا آپ کے جذبات اور احساسات سے کوئی واسطہ نہیں ہوتا بلکہ وہ اپنے مقاصد کے لیے انہیں بطور ہتھیار استعمال کر لیتے ہیں اور اس کام کے لیے وہ ایسے ہتھکنڈے استعمال کرتے ہیں آپکو جنکا اندازہ بھی نہیں ہوتا لیکن عام طور پر ایسے افراد ان 5 طریقوں پر عمل کرتے ہیں۔
- آپ کی بات کو گُھمانے کی کوشش کریں گے۔
- کوشش کریں گے کہ آپ کی ذات سے پاگل پن کا کوئی فعل سر زد ہو۔
- اپنی بات سے مُکر جائیں گے۔
- اپنی آواز کو بُلند کر کے آپ سے جھگٹریں گے تاکہ آپ اُن کے طریقے سے اپنا دفاع شروع کر دیں اور ایسی صُورت آپ کے لیے انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔
- دھمکی دیں گے اور آپکو خوفزدہ کریں گے۔
کبھی شرمندہ نہیں ہونگے
ایسے افراد چاہے کتنی ہی بُری حرکت کر لیں کبھی نہیں مانیں گے اور ہمیشہ یہی بولیں گے کہ یہ اُن کا قصور نہیں تھا اور عام طور پر ایسے موقع پر بات کرنے کی بجائے یہ جھگڑالو طریقے سے اپنا دفاع شروع کر دیتے ہیں بجائے اسکے کے معافی مانگ لیں اور ان کی اپنی غلطی تسلیم نہ کرنے اور معافی نہ مانگنے کی بھی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں لیکن درجہ ذیل 4 عام ہیں۔
- معافی مانگنے سے ان کی انا متاثر ہوتی ہے۔
- شرمندگی ایسے زہریلے افراد کے لیے قاتل زہر کی طرح کام کرتی ہے۔
- اپنے کیے ہُوئے غلط کام کی ذمہ داری نہیں لینا چاہتے۔
- غُصے اور جذباتیت میں اپنے منفی مقاصد کے لیے مثبت پہلو تلاش کرنا چاہتے ہیں۔
اپنی سوچ کو طاری کرنا چاہیں گے
آپ کسی پبلک پلیس پر آرام سے کھڑے ہیں اور اچانک کوئی خاتون آپ سے آکر کہتی ہے کہ آپ نے اُسے چھیڑا ہے اور پھر شور مچانا شروع کر دیتی ہے اور آپ کے نا چاہتے ہُوئے بھی وہ آپکو اپنے ڈرامے میں شامل کر لیتی ہے اسی طرح Toxic افراد اپنی منفی سوچ کو آپ کے اوپر کسی نہ کسی طریقے سے طاری کرنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں اور ایسے موقع پر آپ ان 2 اصولوں پرعمل کر کے 2 دھاری تلوار کی طرح اُن کی منفی سوچ کو کاٹ سکتے ہیں
- اگر ایسی حرکت کرنے والا کوئی اجنبی ہے تو بلکل اُسے نظر انداز کر دیں۔
- اور اگر کوئی دوست ہے تو اپنے لہجے میں تعریف کا عنصر شامل کریں لیکن اس طریقے سے کہ دُوسرے کو اچھی طرح اندازہ ہو جائے کہ آپ کیا کہہ رہے ہیں۔
وہم اور گُمان سے باہر کی بات کریں گے
اس چیز کی مثال عام میاں بیوی کے تعلق سے لے لیں جب شوہر یا بیوی اپنی کسی منفی سوچ کے ساتھ کسی بات کو غلط انداز سے سوچ کر دُوسرے کے بلکل لا علم ہونے کے باوجود اُسے قصوروار بنا دیتا ہے اور پھر اُس کی ساری انرجی ضائع کر دیتا ہے، اس طرح کے موقع پر یہ 3 باتیں آپ کے کام آئیں گی۔
- بحث میں شامل مت ہوں۔
- کسی بات پر توجہ نہ دیں اور نہ اپنا دفاع کریں۔
- اس موقع پر اچھا بننے کی بھی ضرورت نہیں ہے۔
انکار برداشت نہیں کر سکتے
زہریلے افراد اگر آپ سے کوئی چیز مانگیں اور آپ انکار کر دیں تو وہ یہ انکار برداشت نہیں کر پائیں گے اور کوئی ایسا طنز کریں گے تا کہ آپ کے مُنہ سے اپنے مطلب کا جواب سُن کر آپ کو بلا وجہ شرمندہ کریں۔
عام طور پر ایسے افراد دُوسرے لوگوں کی بنائی ہُوئی حدوں کو تسلیم نہیں کرنا چاہ رہے ہوتے لیکن ایسے موقع پر ان افراد نظر انداز کریں اور یہ باتیں ہمیشہ یاد رکھیں۔
- انکار کر دینا عقل مندی ہے خاص طور پر اُس وقت جب آپ کو پتہ ہو کہ آپ وعدہ کر کے پُورا نہیں کر سکیں گے۔
- اگر انکار کرنا آپکا درست فیصلہ ہے تو اس سے ہرگز شرمندہ نہ ہوں۔
آپکی کامیابی سے حسد کریں گے
دوست احباب عزیز رشتہ دار یا ملنے جُلنے والوں میں کوئی نہ کوئی ایسا مل ہی جاتا ہے جو آپکی کامیابی کو دیکھ کر پیلا ہو جاتا ہے، ایسے فرد کو آپ اپنی خُوشی میں شامل کرنا چاہتے ہیں اور پھر آپ کو اس سے اچھا نتیجہ نہیں ملتا ایسے موقع پر درجہ زیل 2 باتیں یاد رکھیں۔
- اگر یہ زہریلا پن کسی دوست یا رشتہ دار میں ہے تو اس سے اپنے تعلقات محدود کر لیں۔
- یاد رکھیں کس سے کتنا قریب ہونا ہے اس بات کا فیصلہ آپکی زندگی میں صرف آپ نے کرنا ہے کسی اور نے نہیں۔
نوٹ: اگر آپ ایسے افراد سے نمپٹنے کے لیے اور بھی اصول جانتے ہیں تو ہمارے علم میں بھی اضافہ کر دیجیے گا۔