تعمیرات کا شوق انسان کو شائد ازل سے ہی تھا تبھی تو ہزاروں سال پہلے اُس نے اہرام مصر جیسی تعمیرات کو وجود دیا جسے دیکھ کر عقل دنگ رہ جاتی ہے کہ اتنے بھاری پتھر اُس دور میں انسان نے کیسے اہراموں کی جگہ پر لاکر نصب کیے ہوں گے، عقل کے مُشکل سوالات اور عقل کی تسکین کے لیے انسان نے سائنس جیسے علوم حاصل کیے لیکن سائنس بھی اہرام مصر کی گُتھی پُوری طرح سلجھانے میں اب تک ناکام ہی رہی۔
اس آرٹیکل میں آپ کی مُلاقات خالق کی اُس مخلوق سے کروائی جائے گی جس نے تعمیرات کا فن سیدھا رب کائنات سے سیکھا وہ اس فن تعمیر کے ہُنر کے ساتھ پیدا ہُوئے اور اُن کا بچہ بچہ اس ہُنر میں ماہر پیدا ہوتا ہے۔
افریقہ میں رہنے والا یہ پرندہ ہیمر کاپ اپنے رہنے کے لیے درخت کی شاخ پر پانی کے قریب ایک بڑا گھونسلہ بناتا ہےاُسے اس گھونسلے کی تعمیر کے لیے 10 ہزار سے زائد ٹہنیوں کی ضرورت ہوتی ہے جسے وہ آس پاس سے اکھٹا کرکے تقریباً 8 ہفتے میں اپنے گھر کی تعمیر کرتا ہے اور اس تعمیر میں ہیمیرکاپ کی مادہ اور نر دونوں حصہ لیتے ہیں۔
Charles J Sharp [CC BY-SA 4.0], via Wikimedia Commonsیہ دونوں پرندے سال میں چار دفعہ اپنا گھونسلہ بناتے ہیں اور اس کام کے لیے تقریباً سارا سال ہی سخت محنت اور کوشش میں لگے رہتے ہیں یہ اپنے گھر کی انسولیشن مٹی کیساتھ کرتے ہیں جس سے ان کا گھر واٹر پروف ہوتا ہے اور بارش وغیرہ کا پانی گھر کے اندر داخل نہیں ہو پاتا۔
بالڈ ایگل کا گھونسلہ
USFWS Mountain-Prairie [Public domain], via Wikimedia Commonsشاہین کے متعلق عام طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ وہ گھونسلہ نہیں بناتا لیکن بالڈ ایگل اپنا گھونسلہ بناتا ہے یہ پرندہ اپنا گھونسلہ بنانے کے لیے اونچے درخت کا انتخاب کرتا ہے تاکہ اس کے بچے خطرے سے دُور رہ سکیں اور یہ خود بھی دُور سے گھونسلے کی طرف بڑھتے ہُوئے خطرے کو دیکھ پائےیہ درخت کے درمیان جہاں تنے سے شاخیں جنم لیتی ہیں میں ٹہنیوں وغیرہ کو چُن کو ایک بڑا گھر تعمیر کرتا ہے جہاں اس پرندے کی مادہ انڈے دیتی ہے۔
باقی پرندوں سے بلکل مختلف یہ پرندہ اپنا گھونسلہ بنانے کے لیے تنکوں کا محتاج نہیں ہوتا یہ اپنا گھر اُونچی اور خطرناک چٹانوں کے اوپر بناتا ہے تاکہ خطرے سے دُور رہے اور گھر بنانے کے لیے اپنے تھوک کا استعمال کرتا ہے، چین میں لوگ اس کے تھوک سے بنے گھر سے دُنیا کا سب سے مہنگا ترین سُوپ بناتے ہیں جسکی انٹرنیشنل مارکیٹ میں قیمت 3000 ڈالر فی کلو تک ہے۔
سوشل ویور اکیلا نہیں رہتا اور اس پرندے کے گروپس ملکر کسی درخت پر یا کھمبے وغیرہ کے اوپر ایک بہت بڑا گھونسلہ تعمیر کرتے ہیں جس میں 100 اور اس سے بھی زیادہ سوشل ویور رہ سکتے ہیں۔
چونکے یہ پرندہ اپنے نام کی طرح گروپس میں رہتا ہے اور اپنا بڑا گھر بہت سے پرندے ملکر استعمال کرتے ہیں لہذا گھر کی حفاظت کے لیے گھر کے ممبران میں سے کسی نہ کسی کی چوکیداری کی ڈیوٹی لگی رہتی ہے۔
بی ایٹر کا گھر
Bernard DUPONT from FRANCE [CC BY-SA 2.0], via Wikimedia Commonsدریا کے کناروں پر ریت میں غار کھود کر رہنے والا یہ پرندہ اس چھوٹی سی غار کو اپنے گھونسلے کے طور پر استعمال کرتا ہے یہ اپنی تیز چونچ سے ریت میں سوراخ کرتا ہے اور پھر اپنے پیروں سے ریت کو سوراخ سے باہر نکالتا جاتا ہے یہ پرندہ اپنے گھر کے لیے انتہائی احتیاط اورخوب دیکھ بھال کر جگہ کا انتخاب کرتا ہے جہاں ریت یا مٹی نرم ہو اور جہاں کوئی خطرہ نہ ہو ۔
بیا کا خوبصورت گھونسلہ
J.M.Garg [CC BY-SA 3.0], via Wikimedia Commonsبیا ایک انتہائی دلچسپ پرندہ ہے اس پرندے کا نر انتہائی مہارت کے ساتھ تنکوں کا استعمال کر کے اپنا خُوبصورت گھونسلہ بناتا ہے اور پھر مادہ کو یہ گھونسلہ دیکھاتا ہے اگر مادہ کو گھونسلہ پسند آ جائے تو وہ نر کے ساتھ ملاپ کر لیتی ہے اور اگر گھر پسند نہ آئے تو گھر کے ساتھ نر کو بھی ریجیکٹ کر دیتی ہے، گھر پسند آنے کے بعد بیا گھر کو مادہ کے لیے مزید آراستہ کرتا ہے تب مادہ ملاپ کے بعد اس خوبصورت گھر میں انڈے دیتی ہے جہاں بیا کے بچے پیدا ہوتے ہیں۔
وُڈ پیکر یعنی ہُد ہُد کا گھر
ہُد ہُد کا شُمار انتہائی ذہین اور سمجھدار پرندوں میں ہوتا ہے جو اپنا گھر درخت کے تنے کو چونچ سے کھود کر بناتا ہے، کہتے ہیں کہ سُلیمان علیہ السلام کو ملکہ بلقیس کی خبر بھی اسی پرندے نے لاکر دی تھی جس پر سُلیمان علیہ السلام نے ملکہ سے ملنے کا ارادہ کیا تھا۔
خُوبصورت رنگوں سے سجا یہ سمجھدار پرندہ گھونسلہ بناتے وقت جگہ کا انتخاب خوب سوچ وچار کے بعد اس جگہ پر کرتا ہے جہاں اسے محسوس ہو کے کوئی بیرونی خطرہ موجود نہیں ہے۔
گریٹ ہارن بِل کا گھر
Aparajita Datta [CC BY-SA 4.0], via Wikimedia Commonsگریٹ ہارن بِل درخت کے شکستہ تنے میں اپنا گھر بناتا ہے یہ پرندہ ہُد ہُد کے چھوڑے ہُوئے گھر کو بھی بطور گھر استعمال کرتا ہے اس پرندے کی مادہ اپنے آپ کو گھر کے اندر مٹی وغیرہ کے پیچھے قید کر لیتی ہے تاکہ خطرے سے دُور رہ سکے۔
ڈُونک کا گھونسلہ
nottsexminer (https://www.flickr.com/people/nottsexminer/) [CC BY-SA 2.0], via Wikimedia Commonsڈُونک یا ہیج چڑیا بلکل ہمارے مُلک میں پائے جانے والی عام چڑیا جیسی چڑیا ہے جو اپنا گھونسلہ گھاس پھونس کے تنکے جمع کر کے محفوظ جگہ تلاش کر کے بناتی ہے اور پھر اُس میں انڈے دیتی ہے۔