فوڈ پوائزنینگ کی علامات اور اس بیماری سے کیسے نمپٹنا ہے جاننا بہت ضروری ہے

Posted by

برسات کے موسم میں پاکستان میں عام طور پر سرکاری ہسپتالوں میں فوڈ پوائزنینگ سے نمپٹنے کے لیے ایمرجنسی نافذ کر دی جاتی ہے کیونکہ اس خطرناک بیماری کو اگر فوری طور پر قابو نہ کیا جائے تو یہ جان لیوا ثابت ہوتی ہے۔ اس آرٹیکل میں فوڈ پوائزن سے جسم پر ظاہر ہونے والی علامات اور ان سے کیسے نمپٹنا ہے ذکر کیا جائے گا تاکہ کسی بھی ہنگامی صُورتحال میں آپ اپنی اور اپنے قریبی افراد کی بہتر طور پر مدد کر سکیں۔

فوڈ پوائزن اور اسکی علامات

فوڈ بورن بیماری جسے عام طور پر فوڈ پوائزنینگ کہا جاتا ہے کہ پیدا ہونے کی سب سے بڑی وجہ جراثیموں والا گندا کھانا، باسی کھانا یا فاسد مادوں والا کھانا ہے اور اس کی عام علامات میں ڈائریا، اُلٹی اور متلی جیسی کیفیات پیدا ہوتی ہیں اسکے علاوہ اس بیماری میں پیٹ درد، بھوک کا ختم ہونا، درمیانہ بخار، کمزوری اور سر درد کی شکایت بھی پیدا ہوتی ہے۔

فوڈ پوائزنینگ اگر خطرناک حد تک بڑھ جائے تو جان کا خطرہ پیدا ہو جاتا ہے ایسے موقع پر جسم میں درجہ ذیل علامات پیدا ہوتی ہیں:

  • ڈائریا جو 3 دن سے زیادہ لمبا ہو جائے
  • بخار جس کا درجہ حرارت 101.5 سے اوپر چلا جائے
  • دیکھنے اور بولنے میں مشکل پیدا ہو جائے
  • بہت زیادہ ڈی ہائیڈریشن یعنی جسم میں پانی کی قلت جس سے مُنہ خشک ہونا اور پیشاب کا نہ آنا یا بہت کم آنا اور جسم میں پانی کا نہ رُکنا وغیرہ
  • پیشاب میں خون کا آنا

یہ وہ علامات ہیں جس میں مریض کو فوری طور پر ایمرجنسی میں لیجانا بہت ضروری ہوتا ہے وگرنہ بیماری جان لیوا بن سکتی ہے۔

فوڈ پوائزن کی وجوہات

عام طور پر فوڈ پوائزن بیکٹریا، پیراسائٹ اور وائرس جیسے جراثیموں کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے جس میں بیکٹریا کا فُوڈ پوائزن سب سے زیادہ عام ہے جبکہ پیراسائٹس سے بہت کم فُوڈ پوائزن دیکھا گیا ہے اور ٹوٹکسوپلازما ایک ایسا پیراسائٹ ہے جو عام طور پر فوڈ پوائزن کی وجہ بنتا ہے اسی طرح چند وائرس بھی اس بیماری کو پیدا کرنے کا باعث بنتے ہیں جن میں نورو اور نورواک وائرس سر فہرست شامل ہیں۔

ہمارا کھانا جراثیموں سے کیسے آلودہ ہوتا ہے

پاتھو جینز انسان کے تقریباً ہر کھانے میں پائے جاتے ہیں لیکن عام طور پر کھانا پکانے کے دوران درجہ حرارت کے بڑھنے سے یہ ختم ہوجاتے ہیں لیکن ایسے کھانے جو پکائے بغیر کھائے جاتے ہیں اگر اُنہیں اچھی طرح دھویا نہ جائے تو اُن میں موجود جراثیم صحت خراب کرتے ہیں اور ایسے کھانے جن پر مکھیاں وغیرہ بیٹھ جائیں جس سے اُن کے جسم سے چمٹے جراثیم کھانے میں شامل ہو جائیں فوڈ پوائزن کا باعث بن سکتے ہیں اسی طرح باسی کھانا بھی فوڈ پوائزن کی ایک بڑی وجہ ہے۔

اس بیماری سے کیسے نمپٹاجائے

ڈاکٹر حضرات اس بیماری کو آپ کی علامات دیکھ کر پہچان جاتے ہیں اور اگر یہ بیماری زیادہ بڑھ گئی ہو تو آپ کے خون اور پاخانے وغیرہ کے نمونے ٹیسٹ کرواتے ہیں ساتھ ہی پیشاب کے نمونے بھی ڈی ہائیڈریشن کی اصل وجہ جاننے کے لیے چیک کرواتے ہیں لیکن عام طور پر اس بیماری کا علاج گھر میں ہی کیا جاتا ہے اور عام طور پر یہ 3 سے 5 دن میں ٹھیک ہو جاتی ہے۔

اگر کسی کو فوڈ پوائزن پیدا ہو جائے تو اُس کے لیے بہت ضروری ہے کہ وہ جسم میں پانی کی کمی نہ پیدا ہونے دے اسکے لیے زیادہ سے زیادہ پانی پینا، ایسے انرجی ڈرنکس جن میں الیکٹرولائٹ زیادہ مقدار میں ہوں (فارمیسی سے آپکو الیکٹرولائٹ ڈرنکس نمکول وغیرہ بغیر ڈاکٹر کی پرچی کے مل جائے گا)، فروٹ جُوسسز، ناریل کا پانی ( یہ جسم میں کاربوہائیڈریٹس کو ری سٹور کرتا ہے اور تھکاوٹ ختم کرتا ہے) وغیرہ کافی مُفید ثابت ہوتے ہیں۔

ایسے موقع پر چائے اور کافی نقصان دہ ثابت ہوتے ہیں لیکن قہوے خاص طور پرپودینہ، دارچینی، چھوٹی الائچی وغیرہ کا قہوہ خراب معدے کو ٹھیک کرنے میں معاؤن ثابت ہوتا ہے۔

فارمیسی پر بغیر ڈاکٹر کی پرچی کے بغیر آپ کو ڈائریا کے لیے اموڈیم اور پیپٹوبسمول جیسی ادیات مل سکتی ہیں جو ڈآئریا اور متلی کے کنٹرول میں مدد دیتی ہیں لیکن انہیں استعمال کرنے سے پہلے بہتر ہے کہ اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کریں کیونکہ ڈائریا اور اُلٹی وغیرہ سے جسم میں موجود زہریلے مادے خارج ہوتے ہیں اور اگر انہیں ادویات سے روک دیا جائے تو یہ نقصان دہ ثابت ہوتے ہیں۔

فوڈ پوائزن ہونے کے بعد مریض کو بہت زیادہ آرام کی ضرورت ہوتی ہے اور اگر فوڈ پوائزن کے دوران جسم میں پانی کی زیادہ کمی پیدا ہو جائے تو گلوکوز جیسی ڈرپس بھی ڈاکٹر کی ہدایت کے بعد لگائی جاتی ہیں۔

فوڈ پوائزن کے بعد کیا کھانا چاہیے

اس بیماری کے بعد بہتر ہوتا ہے کہ کُچھ عرصہ نرم اور زُد ہضم کھانے استعمال کیے جائیں اور سخت کھانے جیسے روٹی اور گوشت وغیرہ مکمل صحت یاب ہونے تک نہ کھایا جائے اس لیے فوڈ پوائزن کے بعد آپ کیلے، چاول، دلیہ، ابلی سبزیاں، اُبلے آلو جنہیں میش کیا گیا ہو، فروٹ جُوسسز، مرغی کی یخنی وغیرہ کا زیادہ استعمال کریں۔

اپنے معدے کو فوڈ پوائزیننگ کے دوران اور اسکے بعد کُچھ عرصہ تک ان کھانوں سے بچائے رکھیں جن میں دُودھ اور پنیر اور دُودھ سے بنی اشیا وغیرہ، چکنائی والے کھانے، بہت زیادہ میٹھے کھانے، زیادہ مصالحے والے کھانے، فرائی کھانے وغیرہ شامل ہیں۔

فوڈ پوائزن سے کیسے بچا جا سکتا ہے

اپنے کھانے کو پکانے سے پہلے اچھی طرح دھوئیں اور برسات کے موسم میں بازار میں بکنے والی اشیا جو ڈھکی نہ گئی ہوں استعمال نہ کریں اور کھانے سے پہلے اچھی طرح ہاتھ دھوئیں اور حفظان صحت کے اصولوں پر عمل کریں۔

نوٹ: فوڈ پوائزن کی علامات کو دیکھتے ہی فوراً ڈاکٹر کے پاس چلے جائیں تاکہ وہ اس بیماری کو آگے بڑھنے سے اور جسم میں پانی کی کمی کو پیدا ہونے سے روک سکے اور خطرناک صورتحال سے بچا سکے۔