لہسن کے 10 فائدے جنہیں سائنس تسلیم کرتی ہے اور لہسن کے 11 کارآمد نُسخے

Posted by

بُقراط کا شُمار قدیم یُونانی معالجوںمیں ہوتا ہے اور اسے موجودہ ویسٹرن میڈیسن کا باپ مانا جاتا ہے، بُقراط کا ایک قول ہے "تُم کھانے کو دوا بناؤ اور دوا سے کھانا بناؤ” یعنی اپنی خوراک کو ہی بطور دوا استعمال کرو اور اس کام کے لیے بُقراط نے لہسن سے بھی بیشمار بیماریوں کا علاج تجویز کیا۔

C:\Users\Zubair\Downloads\garlic-416030_1280.jpg

موجودہ ماڈرن میڈیکل سائنس آج بُقراط کے بتائے ہُوئے لہسن کے ان فائدوں کو اپنی تحقیقات کے بعد تسلیم کرتی ہے اور مانتی ہے کہ لہسن صرف سبزی نہیں ہے بلکہ ادویاتی خُوبیوں کا حامل ہے اور بیشمار دائمی بیماریوں کے علاج کے لیے ایک اکسیر کا درجہ رکھتا ہے۔

اس آرٹیکل میں لہسن کے اُن فائدوں کو شامل کیا جا رہا ہے جنہیں ماڈرن سائنس تسلیم کر چُکی ہے اور انسانی صحت کے لیے انتہائی مُفید قرار دے چُکی ہے۔

نمبر 1 لہسن میں ادویاتی خُوبیاں شامل ہیں

لہسن صرف ہمارے کھانوں کو مزیدار ذائقہ ہی نہیں دیتا بلکہ سائنس کا کہنا ہے کہ یہ بیماریوں کے خلاف ادویاتی خُوبیوں کا حامل ہے خاص طور پر لہسن میں شامل سلفر ، ڈئیلائل ڈی سلفائیڈ، سیلائل سسٹین کیساتھ Allicin جیسے صحت کے لیے انتہائی مُفید مرکبات شامل ہیں جن میں اینٹی آکسائیڈینٹ اور اینٹی اینفلامیٹری خوبیاں شامل ہیں۔

سائنس کی تحقیقات جہاں لہسن کی افادیت کو تسلیم کرتی ہیں وہاں ان تحقیقات کے نتائج ثابت کرتے ہیں کہ قدیم یونان، فارس، رومن اور چین وغیرہ کے معالجین کا لہسن کے متعلق نقطہ نظر بھی بلکل درُست تھا یعنی وہ لوگ سائنس سے بہت پہلے لہسن کی افادیت کو سمجھ گئے تھے اور اسے بیماریوں کے خلاف بطور دوا استعمال کر رہے تھے۔

سائنس کی ان تحقیقات سے ایک اور بات واضح ہوتی ہے کہ اگرچہ طب یونان، ایوردیک، قدیم چینی طریقہ علاج وغیرہ کے پاس اپنی بات کو سائنس کی لیبارٹریز میں ثابت کرنے کے لیے زیادہ ثبوت نہیں ہیں لیکن صدیوں پُرانے ان طریقہ علاج کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

نمبر 2 لہسن کی غذائی صلاحیت

سائنس کا کہنا ہے کہ لہسن کے اندر ہر اُس وٹامن اور منرل کی کُچھ نہ کُچھ مقدار موجود ہے جس کی انسانی جسم کو ضرورت ہوتی ہے لیکن خاص طور پر جو نیوٹریشنز زیادہ مقدار پائے جاتے ہیں وہ درجہ ذیل ہیں، ہر تین گرام لہسن میں وٹامن بی 6 دو فیصد، میگنیشیم 2 فیصد، وٹامن سی 1 فیصد، سیلینیم 1 فیصد، فائبر 0.6 فیصد اور کیلشیم، کاپر، آئرن، پوٹاشیم، فاسفورس، اور وٹامن بی1 بھی محدود مقدار میں پایا جاتا ہے اور یہ نیوٹریشنز صرف 4.5 کیلوریز کیساتھ 0.2 گرام پروٹین اور 1 گرام کاربس رکھتے ہیں۔

نمبر 3 لہسن وائرل بیماریوں کا خاتمہ کرتا ہے

C:\Users\Zubair\Downloads\catch-a-cold-3893262_1920.png

آج کی جدید سائنس جہاں تقریباً ہر بیماری کے لیے کوئی نہ کوئی دوا بنا چُکی ہے وہاں آج بھی ڈاکٹر حضرات قُوت مدافعت کو مضبوط بنانے کے لیے لہسن کے سپلیمنٹ تجویز کرتے ہیں۔

سائنس کی ایک 12 ہفتے کی تحقیق میں یہ بات نوٹ کی گئی کے ایسے افراد جو لہسن کا سپلیمینٹ کھاتے تھے اُن میں نزلہ زکام بخار وغیرہ ایسے افراد کی نسبت جو دُوسری ادویات کا استعمال کرتے تھے 63 فیصد کم دیکھا گیا اور ان بیماریوں میں مُبتلا مریض جہاں ایلوپیتھی ادویات سے 5 دن میں 70 فیصد ٹھیک ہُوئے وہاں لہسن سے صرف ڈیڑھ دن میں یہ بہتری پائی گئی۔

نمبر 4 بلڈ پریشر

File:Blood pressure monitoring.jpg
rawpixel.com / CC0

پاکستان سمیت ساری دُنیا میں کارڈیوویسکولر بیماریاں یعنی ہارٹ اٹیک اور فالج قاتل بیماریاں مانی جاتی ہیں اور ایک سروے رپورٹ کے مُطابق صرف پاکستان میں ہر ایک گھنٹے میں 46 افراد دل کی بیماری سے لقمہ اجل بنتے ہیں۔

ہائی بلڈ پریشر یا ہائپر ٹینشن کارڈیو ویسکولر بیماریوں کی ماں ہے اور سائنس کی کئی تحقیقات کے مُطابق لہسن کا سپلیمنٹ ہائی بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں انتہائی مدد گار پایا گیا ہے۔

سائنس کی ایک تحقیق کے مُطابق چھ سو سے پندراں سو ملی گرام پُرانے لہسن کے ایکسٹریکٹ بلکل وہی کام کرتے ہیں جو بلڈ پریشر کنٹرول کرنے والی دوا "ایٹینولول” کرتی ہے یعنی صرف 4 سے پانچ لہسن کی جویاں روزانہ کھانا بلڈ پریشر کنٹرول کرنے میں ویسے ہی مدد کرسکتا ہے جیسے بلڈ پریشر کنٹرول کرنے والی ادویات۔

نمبر 5 خُون سے بڑی ہُوئی چکنائی ختم کرسکتا ہے

خُون میں بڑھی ہُوئی چکنائی یعنی کولیسٹرول بھی ایک ایسی بیماری ہے جو دیگر جان لیوا بیماریوں کو ہمارے جسم میں دعوت دیتی ہے اور سائنس کی تحقیقات کے مُطابق لہسن کا سپلییمنٹ ایل ڈی ایل یعنی بُرے کولیسٹرول کو 10 سے 15 فیصد کم کر سکتا ہےاور اچھے کولیسٹرال پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوتا۔

نمبر 6 ذہنی بیماریوں اور یاداشت کی کمی میں مُفید ہے

C:\Users\Zubair\Downloads\dementia-3761172_1920.jpg

گارلک جہاں کولیسٹرال اور بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے وہاں اس کے اندر موجود اینٹی آکسائیڈینٹ خوبیاں یاداشت کی کمزوری اور ذہنی امراض کو پیدا ہونے سے روکنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

نمبر 7 جگر کے لیے انتہائی مُفید چیز ہے

C:\Users\Zubair\Downloads\liver-3332302_1280.png

لہسن جگر کو متاثر کرنے والی بیماریوں یعنی کولیسٹرول اور بلڈ پریشر وغیرہ کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور یہ بیماریاں جگر کی صلاحیت کو متاثر کرنے کا باعث بنتی ہیں اس لیے سائنس لہسن کو جگر کے لیے بھی مُفید قرار دیتی ہے۔

نمبر 8 جسم کی مشقت کرنے کی صلاحیت بڑھاتا ہے

C:\Users\Zubair\Downloads\athlete-1840437_1920.jpg

لہسن کو قدیم یُونانی اپنے اولمپیکس کھیلوں کے دوران اپنے کھلاڑیوں کو کھلایا کرتے تھے تاکہ کھیل کے دوران اُن کی توانائی برقرار رہے اور وہ اچھا کھیل پیش کر سکیں۔

ایک تحقیق کے مُطابق ایسے افراد جو دل کی بیماریوں میں مُبتلا تھے اُنہیں چھ ہفتے لہسن کا تیل کھلانے سے اُن کے دل کی تیز دھڑکن میں 12 فیصد کمی دیکھی گئی جس سے اُن کی ورزش کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہُوا۔

نمبر 9 جسم کی فاضل مادوں سے صفائی کردیتا ہے

لہسن میں شامل سلفر جسم کے اعضا کو فاضل مادوں سے خراب ہونے سے بچاتا ہے اور خُون کی فاضل مادوں سے صفائی کرنے میں ایک قُدرتی دوا ہے۔

صاف خُون جسم کے تمام اعضا کی عمر کو بڑھانے کا باعث بنتا ہے خاص طور پر خون کی صفائی سے جگر پر بوجھ کم پڑتا ہے اور سارا جسم تقویت محسوس کرتا ہے۔

نمبر 10 لہسن ہڈیوں کو مضبوط بنا سکتا ہے

سائنس کا کہنا ہے کہ لہسن خواتین میں ایسٹروجن کا لیول بڑھانے کا باعث بن سکتا ہے اور ایسٹروجن لیول بڑھنے سے اُن کی ہڈیوں کی کمزوری دُور ہو سکتی ہے۔

طب یونان اور ایوردیک سے لہسن کے چند مُفید نُسخے

لہسن کو صدیوں سے ادویاتی خوبیوں کا حامل مانا جاتا ہے اور آج کی جدید سائنس بھی اب ان خُوبیوں کو تسلیم کرتی ہے اس آرٹیکل میں طب یونان اور ایوردیک سے لہسن کے بیماریوں کے خلاف چند کارآمد نُسخوں کو شام کیا جارہا ہے گو میڈیکل سائنس کے مُطابق انہیں ثابت کرنا آسان نہیں لیکن یہ قدیم نُسخے صدیوں سے بطور دوا استعمال ہو رہے ہیں اور استعمال کرنے والے فائدہ حاصل کر رہے ہیں۔

فالج کے لیے

فالج جسم کو مفلوج کر دیتا ہے اور یہ نُسخہ طب یونان میں فالج کے علاج کے لیے انتہائی آسان سستا اور مُفید مانا جاتا ہے، جس میں فالج کی صُورت میں لہسن کا ایک جوا پہلے اور پھر دُوسرے دن 2 جوئے اور پھر اسی طرح تیسرے دن 3 جوئے اور پھر ہر روز چالیس دن تک ایک ایک جوا بڑھاتے رہیں اور چالیسویں دن 40 جوئے پانی کیساتھ نگل لیں اور پھر چالیس دن کے بعد ہر روز ایک جوا کم کرتے جائیں یعنی 41 ویں دن 39 جوئے اور اسی طر 42 ویں دن 38 جوئے اور 80ویں دن 1 جوا کھالیں یہ فالج کے مرض کو ختم کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔

دل کی شریانوں میں بندش کے لیے

لیموں، لہسن، ادرک اور سیب کا سرکہ برابر وزن 200 ملی لیٹر لیکر ہلکی آنچ پر اتنا پکائیں کے 800 ملی لیٹر سے 600 ملی لیٹر رہ جائے پھر اس میں ہم وزن شہد ملا کر ٹھنڈا کرنے کے بعد شیشے کے جار میں محفوظ کر لیں اور نہار مُنہ تین کھانے کے چمچ کے برابر اس محلول کا استعمال کریں۔

لیموں، ادرک، لہسن، سیب کا سرکہ اور شہد یا پانچوں چیزیں دل کی نالیوں کو کھولنے کے لیے ادویاتی خُوبیوں کی حامل ہیں اور ان کا یہ محلول آپ کو فائدہ دے سکتا ہے۔

دانت کے درد کے لیے

لہسن جراثیم کو مارنے کی صلاحیت رکھتا ہے لہسن کی پیسٹ کو دانت پر لگا دیں یا آہستہ آہستہ متاثرہ جگہ پر رکھ کر چپا لیں یہ چند دنوں میں دانت کی درد کو ختم کرسکتا ہے۔

نزلہ، زکام وغیرہ کے لیے

آدھی چائے کی چمچ لہسن کی پیسٹ میں آدھی چائے کی چمچ شہد شامل کرکے دن میں دو دفعہ صبح شام استعمال کرنا جہاں ان بیماریوں کو ختم کرنے کا باعث بن سکتا ہے وہاں ان بیماریوں کو پیدا ہونے سے روکنے کا باعث بنتا ہے۔

زخموں کے لیے

لہسن کے جُوس میں اینٹی سپیٹیک خُوبیاں شامل ہیں اور اسے زخموں پر لگانے سے جہاں درد تکلیف میں راحت ملتی ہے وہاں اس سے زخم جلد صحت یاب ہو سکتے ہیں۔

پیٹ کے جملہ امراض کے لیے

لہسن کا رس ایک کھانے کا چمچ میں ہم وزن پانی ملا لیں اور دن میں 3 سے چار دفعہ استعمال کریں اس سے پیٹ کی درد اپھارہ اور بد ہضمی جیسے مسائل سے چھٹکارہ حاصل کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

جوڑوں کے درد کے لیے

جوڑوں کے درد میں لہسن کی پیسٹ کو متاثر جگہ پر مل دیں اور کُچھ دیر بعد دھو دیں اس سے درد میں آرام پیدا ہوگا۔

بچوں کی کھانسی کے لیے

لہسن کا ذائقہ بچے پسند نہیں کرتے اس لیے انہیں بچوں کو کھلانا آسان کام نہیں لیکن اگر بچوں کا گلا وغیرہ خراب ہو اور شدید کھانسی ہو تو لہسن کی پیسٹ کو رات کو سونے سے پہلے بچوں کے پاؤں کے نیچے اچھی طرح مل کر پاؤں پر پلاسٹک کا کوئی لفافہ چڑھا دیں اس سے کافی فائدہ ہوگا۔

جسم کو چاک و چوبند بنانے کے لیے

ایک گلاس دُودھ میں پانچ سے چھ لہسن کی پوتھویں کو ڈالکر اُبال لیں اور لہسن چھان کر دُودھ پی لیں اس سے جہاں پیٹ اور ہاضمہ بہتر ہو گا وہاں جسم کے اندر چاک و چوبندی پیدا ہو گی اور سُستی کاہلی سے نجات ملے گی۔

دانت کے کیڑے کے لیے

لہسن کے رس میں تھوڑا سا سندھور شامل کر کے مکسچر بنا لیں اور پھر اس مکسچر میں روئی ڈبو کر دانت پر کیڑے والی جگہ پر رکھیں اس سے افاقہ حاصل ہو گا۔

کان کی پھنسی کے لیے

لہسن کے رس کو نیم گرم کرنے کے بعد اس کے ایک سے دو قطرے کان میں ڈالنے سے پھنسی وغیرہ بیٹھ جاتی ہے اور اگر پھنسی پھٹنے والی ہو تو اس عرق کے استعمال سے جلد پُھوٹ جائے گی اور راحت حاصل ہو گی۔

نوٹ: اگر آپ لہسن کا سپلیمنٹ استعمال کرنا چاہتے ہیں تو بہتر ہے کہ اپنے معالج سے مشورہ کریں، لہسن تاثر میں گرم ہوتا ہے اگر آپ کا مزاج گرم ہے تو لہسن کا گرمیوں میں زیادہ استعمال آپ کے لیے مُفید نہیں ہے لہذا اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کیے بغیر اسے استعمال نہ کریں۔