ماونٹ ایورسٹ سے ڈھائی گُنا اونچا آتش فشاں پہاڑ ماونٹ اولمپس مونس

Posted by

نطام شمسی میں زمین ہمارا سیارہ ہے، کہتے ہیں زمین کی سطح پہلے ساکت نہیں تھی اور ہلا کرتی تھی پھر اللہ نے اس پر پہاڑوں کی صورت میں میخیں گاڑ دیں جس سے زمین کی سطح نے مسلسل ہلنا بند کر دیا، اللہ خود اپنی کتاب میں ہمیں دعوت دیتا ہے کہ ہم اُس کے میخوں کی طرح گاڑے ہُوئے پہاڑ دیکھیں اور فرماتا ہے ” تو کیا تُم نہیں دیکھتے پہاڑ کی طرف ہم نے اُسے کیسے نصب کیا”۔ (الغاشية ، 17)

ہم سب جانتے ہیں زمین پر سب سے اُونچا پہاڑ ماؤنٹ ایورسٹ کوہ ہمالیہ نیپال میں ہے جس کی سطح سمندر سے اونچائی 8848 میٹر ہے، اس آرٹیکل میں آپکا تعارف نظام شمسی کےدُوسرے سب سے اُونچے پہاڑ ماونٹ اولیمپس مونس سے کروایا جائے گا جو مریخ پر واقع ہے۔

اولمپس مونس آتش فشاں مادے سے وجود میں آنے والا نظام شمسی کے سیاروں پر سب سے بڑا آتش فشاں اور پہاڑ مانا جاتا ہے جس کی کل اونچائی 21.9 کلومیٹر ہے یعنی یہ پہاڑ ماونٹ ایورسٹ سے ڈھائی گُنا زیادہ اُونچا ہے، اولمپس مونس کا وجود مارس کے ٹائم ہیسپرین پریڈ کے دوران وجود میں آیا اور انسان کو اس کے بارے میں آگاہی 19 ویں صدی میں ہی حاصل ہوگئی تھی۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس طرح کے آتش فشاں پہاڑ جہاں اپنا قد وقت کے ساتھ بڑھاتے ہیں وہاں اونچائی کیساتھ ساتھ ان کی لمبائی بھی بڑھتی جاتی ہے اور اس وقت اولمپس مونس 300000 کلو میٹر ایریا پر پھیلا ہُوا ہے یعنی اگر اس پہاڑ کو کسی طریقے سے زمین لے آیا جائے تو یہ پُورے اٹلی پر پھیل جائے گا۔

جیالوجی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ پہاڑ آتش فشاں لاؤے کے ایک بڑئے سیلاب کے بہت لمبے عرصے تک بہنے کی وجہ سے وجود میں آیا اور زمین پر اس طرح کی مثال ہوائی آئی لینڈ پر موجود آتش فشاں پہاڑوں جیسی ہے۔